1
۱۔ اور ہم شراکت میں کام کرتے ہوئے تم سے التماس کرتے ہیں کہ خدا کے فضل کو بے اثر نہ رہنے دو۔
2
۲۔ اُس لئے وہ کہتا ہے’’میں نے قبولیت کے وقت تیری سُن لی اور نجات کے دن میں تیری مدد کی اور دیکھو اب قبولیت کا وقت ہے، دیکھو ،اب نجات کا دن ہے۔
3
۳۔ ہم کسی کے لئے ٹھوکر کا باعث نہ بنیں تاکہ ہماری خدمت کی بدنامی نہ ہو۔
4
۴۔اس کی بجائے، ہم اپنی حرکات(اعمال) اپنے آپ کو ثابت کرتے ہیں کہ ہم خدا کے خادم ہیں۔ہم اُس کے خادم ہیں بے انتہا برداشت میں ، اذیت میں ،پریشانی میں،مصبیت میں ،
5
۵ ۔مارے جانے میں، قید میں، ہنگاموں میں،مشکل کاموں میں، رات کو جاگنے میں ، بھوک میں۔
6
۶۔راستی میں،علم میں، صبر میں، رحم دلی میں ،پاک روح میں اور حقیقی محبّت میں۔
7
۷۔ خدا کی قوت میں ہم سچائی کے کلام کے مطابق اُس کے خادم ہیں۔ ہمارے پاس دہنے اور بائیں ہاتھ کے لئے راست بازی کا زیر بکتر ہے۔
8
۸۔ ہم عزت اور بے عزتی ، بدگوئی اور تعریف میں کام کرتے ہیں،ہم گمراہی کے ملزم قراردئیے جاتے ہیں مگر ہم سچے ہیں ۔
9
۹۔ ہم گم ناموں کی طرح کام کرتے ہیں مگر پھر بھی ہمیں سب جانتے ہیں، مرتے ہوؤں کی مانند کام کرتے ہیں اور دیکھو کہ جیتے ہیں، ہم ایسے کام کرتے ہیں جیسے اپنے اعمال کی سزا پاتے ہیں لیکن ویسے نہیں کہ موت کے مجرم ہوں،
10
۱۰۔ ہم غم زدوں کی طرح کام کرتے ہیں مگر ہم ہر وقت خوشی مناتے ہیں۔ ہم غریبوں کی طرح کام کرتے ہیں لیکن بہتوں کو امیر بنا رہے ہیں،ہم ایسے کام کرتے ہیں کہ ہمارے پاس کچھ نہیں تو بھی سب کچھ رکھتے ہیں۔
11
۱۱۔ اے کرنتھی، ہم نے سب سچ تم کو بتا دیا اور تمہارے لئے ہمارے دل کشادہ ہیں۔
12
۱۲۔ تمہارے دلوں کو ہم نے نہیں جکڑا،لیکن تم اپنے احساسات سے جکڑے ہوئے ہو۔ ۔
13
۱۳۔اب مساوی تبادلے میں ۔ اب میں تمہیں فرزند جان کر کہتا ہوں کہ تم بھی فراخ دل بن جاؤ۔
14
۱۴۔ غیر ایمان داروں کے ساتھ تعلق نہ رکھو کیونکہ راست بازی اور بے دینی میں کیا ملاپ؟اندھیرے کی اجالے کے ساتھ کیا شراکت؟۔
15
۱۵۔ مسیح کا جھوٹوں سے کیا واسطہ؟ اور ایمان داروں کا غیر ایمان داروں سے کیا تعلق؟
16
۱۶۔ خدا کے مقَدِس اور بتوں کے درمیان کیا مطابقت؟،ہم زندہ خدا کا مقَدِس ہیں، خدا فرماتا ہے میں اُن کے درمیان رہوں گا اور چلوں گا، میں اُ ن کا خدا ہوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔
17
۱۷۔ اِس لئے،’’ اُن میں سے نکل آؤ اور اُن سے الگ ہو جاؤ‘‘، خداوند فرماتا ہے ’’ کسی ناپاک چیز کو نہ چھونا اور میں تمہیں خوش آمدید کہوں گا۔
18
۱۸۔ میں تمہارا باپ ہوں گا اور تم میرے بیٹےاور بیٹیاں ہو گے" قادر مطلق خدا فرماتاہے۔