1
۱۔ ہم جانتے ہیں کہ اگر ہمارا زمینی گھر، جس میں ہم رہتے ہیں گرادیا جائےتوہمارے پاس خدا کی طرف سے ایک اور گھر ہے۔ جو کہ کسی انسان کے ہاتھ سے بنا ہوا نہیں بلکہ آسمان میں ایک ابدی مکان ہے۔
2
۲۔ اِس خیمہ میں رہتے ہوئے ہم کراہتے ہیں کیونکہ آسمانی لباس کو پہننا چاہتے ہیں۔
3
۳۔ ہم اُس کا انتظار کرتے ہیں کیونکہ اِس کو پہننے سے ہم ننگے نہ پائے جائیں گے۔
4
۴۔ کچھ عرصہ کے لئے ہم اِس خیمہ میں بوجھ کے مارے کراہتے ہیں، اِس لئے نہیں کہ لباس کو اتارنا چاہتے ہیں بلکہ پہننا چاہتے ہیں تاکہ جو فانی ہے زندگی میں سما جائے۔
5
۵۔ خدا ہے جو ہمیں ان تمام باتوں کے لئے تیار کرتا ہے اور اس نے ہمیں روح بیعانہ میں دی ہے۔
6
۶۔ اِس لئے ہمیشہ اعتماد رکھو، ہوشیار رہو جبکہ ہم اِس بدن کے وطن میں ہیں ہم خدا سے دور ہیں۔
7
۷۔ ہم ایمان پر چلتے ہیں نہ کہ آنکھوں دیکھی چیزوں پر۔
8
۸۔ پس ہمیں بھروسہ ہے،ہم نسبتاًاِس بدن سے دوراور خداوند کے قریب رہنا پسند کریں گے۔
9
۹۔ اِس لئے ہمارا یہ مقصد ہونا چاہیے کہ ہم چاہے بدن کے وطن میں ہوں یا جلا وطن ،خدا کو خوش کریں۔
10
۱۰۔ ہم سب کو یسوع مسیح کے تختِ عدالت کے سامنے حاضر ہونا ضروری ہے تاکہ ہر ایک کواُس کے کاموں کے مطابق بدلہ ملے جو اِس بدن میں رہتے ہوئے کیے ہیں خواہ بُرے خواہ بھلے۔
11
۱۱۔ اِس لئے ہم خداوند کا خوف جان کر لوگوں کو سمجھاتے ہیں ،جو کچھ ہم ہیں خدا پورے طور پر دیکھتا ہے اورمیں امید کرتا ہوں کہ تمہارا ضمیر صاف ہے۔
12
۱۲۔ہم تمہیں دوبارہ اِس بات پر قائل نہیں کرنا چاہتے کہ تم ہمیں مخلص سمجھو،اِس کی بجائے ہم تمہیں فخر کرنے کی وجہ دیتے ہیں تاکہ تم اُن کو جواب دے سکو جو ظاہر پر فخر کرتے ہیں مگر دل کی راست بازی پر نہیں۔
13
۱۳۔ اگر ہم بے خود ہیں تو خدا کے لئے اور اگر ہم ہوش میں ہیں تو تمہارے لئے۔
14
۱۴۔ یسوع کی محبت ہمیں مجبور کرتی ہے کیونکہ ہمیں اِس بات کا یقین ہے کہ ایک شخص سب کے لئے مرا،اِس لئے سب مر گئے ۔
15
۱۵۔ اور مسیح سب کے لئے موا تاکہ جو زندہ ہیں اپنے لئے نہ جئیں بلکہ اُس کے لئے زندگی گزاریں جو مر گیا اور پھر جی اٹھا۔
16
۱۶۔ اِس لئے اب سے ہم کسی کا فیصلہ انسانی معیار کے مطابق نہیں کریں گے ،گو کہ ہم نے مسیح کو بھی ایسے ہی جانا تھا لیکن اب سے ہم کسی کا بھی فیصلہ اِس طرح نہیں جانیں گے۔
17
۱۷۔ اِس لئے اگر کوئی مسیح میں ہے تو نیا مخلوق ہے، پرانی چیزیں جاتی رہیں دیکھو، وہ سب نئی ہو گئیں۔
18
۱۸۔ یہ سب چیزیں خدا کی طرف سے ہیں ،اُس نے مسیح کے ذریعے سے خود ہمارے ساتھ ملاپ کر لیااور ہمیں بھی اُس نے یہ میل ملاپ کی خدمت دی۔
19
۱۹۔ خدا نے مسیح میں ہو کر اِس دنیا سے میل ملاپ کر لیا اور اُن کے گناہوں کا حساب نہ رکھا، میل ملاپ کی خدمت اُس نے ہمارے سپرد بھی کی۔
20
۲۰۔ چونکہ ہمیں مسیح کے نمائندے کے طور پر مقرر کیا گیا ہے گویا خدا ہم میں ہو کر التماس کرتا ہے اور ہم مسیح میں تم سے درخواست کرتے ہیں،’’خدا سے صلح کر لو۔‘‘
21
۲۱۔ جو گناہ سے واقف نہ تھا اسی کو اس نے ہمارے گناہوں کے لئے قربان کیا، یہ وہ ہے جس نے کبھی گناہ نہ کیا،اُس نے یہ اِس لئے کیا کہ ہم خدا میں ہو کر راست باز ہو جائیں۔