1
۔صندُوقِ شہادت کالایا جانا اَور داؤد نے اِسرائیل میں سے تیس ہزار مُنتخب جوان جمع کِئے۔
2
۔ اَور داؤد اُٹھا۔ اَور سب لوگوں کو جو اُس کے ساتھ تھے، لے کر یہوداہ کے بَعَلہ کو روانہ ہُوا۔ تاکہ وہاں سے خُدا کا صندُوق لے آئے۔ جو اُس نام کا یعنی ربُّ الافواج کے نام کا کہلاتا ہے جو کرُّوبیوں پر بیٹھتاہَے۔
3
۔ چُنانچہ اُنہوں نے خُدا کا صندُوق ایک نئی گاڑی ( رتھ) میں رکھّا۔ اَور ابینداب کے گھر سے جو پہاڑی میں تھا نِکالا۔ اَور عُزّا اَور اَخیوابینداب کے بیٹے اُس نئی گاڑی (رتھ) کو ہانکتے تھے۔
4
۔ اَور جب وہ اُسے ابینداب کے گھر سے جو پہاڑی میں تھا۔ مع خُدا کے صندُوق کے نِکال لائے تو اَخیو صندُوق کے آگے آگے چلتاتھا۔
5
۔ اَور داؤد اَور اِسرائیل کا تمام گھرانا صنوبر کی لکڑی کے ساز بربطیں اَور سارنگیاں اَور خنجریاں اَور طنبُورے اَور جھانجھ لے کر خُداوند کے آگے آگے بجاتے جاتے تھے۔
6
جب وہ نکون کے کَھلیان پر پُہنچے۔ تو عُزّا نے اپنا ہاتھ بڑھا کے خُدا کے صندُوق کو پکڑا۔ کیونکہ بَیلوں نے لاتیں چلائیں اَور وہ ایک طرف کو جُھکا۔
7
۔ تو خُداوند کا غضب عُزّا پر بھڑکا۔ اَور اُس کی گُستاخی کے لئے خُدا نے اُسے وُہیں مارا۔ تو وہ وَہیں خُدا کے صندُوق کے پاس مَر گیا۔
8
۔ اَور داؤد غمگِین ہُوا۔ کہ خُداوند نے عُزّاکو مارا۔ اَور اِس لئے اُس جگہ کا نام آج تک پُرض عزّا رکھّا گیا۔
9
۔ اَور اُس روز داؤد خُداوند سے خوف زدہ ہُوا اَور کہا۔ کہ خُداوندکا صندُوق میرے پاس کس طرح آئے گا۔
10
۔ اور داؤد نے نہ چاہا۔ کہ خُداوند کا صندُوق داؤد کے شہر میں اپنے پاس رکھّے۔ تو داؤد اُسے ایک طرف جات کے رہنے والے عوبید ادوم کے گھر لے گیا۔
11
۔ تو خُداوند کا صندُوق جاتی عوبید ادوم کے گھرمیں تین مہینے تک رہا۔ اَور خُداوند نے عوبید ادوم کو اَور اُس کے سارے گھرانے کو برکت دی۔
12
۔ تب داؤد بادشاہ کو خبر دی گئی۔ اَور اُس سے کہا گیا۔ کہ خُداوند نے عوبید ادوم کو اَور اُس کی ہر ایک چیز کو خُدا کے صندُوق کے سبب سے برکت دِی ہَے۔ تب داؤد گیا اَور خُدا کے صندُوق کو عوبید ادوم کے گھر سے داؤد کے شہر میں خُوشی خُوشی لے آیا۔
13
۔ اَور ایسا ہُوا۔ کہ جب خُداوند کے صندُوق کے اُٹھانے والے چھ قدم چلے تو اُنہوں نے ایک بَیل اَور ایک موٹے بچھڑے کو ذَبح کِیا۔
14
۔ اَور داؤد اپنی ساری قُوّت سے خُداوند کے آگے آگے ناچتا ہُوا چلتا تھا۔ اَور داؤد کَتان کا افود پہنے تھا۔
15
۔ اَور داؤد اَور تمام بنی اِسرائیل للکارتے ہُوئے اَور نرسِنگے بجاتے ہُوئے خُداوند کے صندُوق کو لے آئے۔
16
۔ اَور ایسا ہُوا۔ کہ جب خُداوند کا صندُوق داؤد کے شہر میں داخِل ہُوا۔ تو ساؤل کی بیٹی مِیکل نے کھڑکی سے نِگاہ کی۔ اَور داؤد بادشاہ کو دیکھا۔ کہ خُداوند کے آگے آگے کُودتا اَور ناچتا ہَے۔ تو اُس نے اپنے دِل میں اُس کی حقارت کی۔
17
۔ اَور وہ خُداوند کے صندُوق کو اندر لائے اَور اُسے اُس کی اپنی جگہ میں اُس خَیمے کے درمیان رکھّا جو داؤد نے اُس کے لئے کھڑا کِیا تھا۔ اَور داؤد نے خُداوند کے سامنے سوختنی قُربانیاں اَور سلامتی کے ذَبیحے چڑھائے۔
18
۔ اَور جب داؤد سوختنی قُربانیاں اَور سلامتی کے ذَبیحوں کے چڑھانے سے فارِغ ہُوا۔ تو اُس نے ربُّ الافواج کے نام سے لوگوں کو برکت دی۔
19
۔ اَور اُس نے اِسرائیل کے تمام گروہ کے آدمیوں اَور عورتوں کو ایک ایک روٹی اَور گوشت کا ایک ایک ٹُکڑا اَور کِشمِش کی ایک ایک ٹِکیا دی۔ اَور لوگ گھر کو چلے گئے۔
20
۔ تب داؤد پِھرا۔ کہ اپنے گھر کو برکت دے۔ تو ساؤل کی بیٹی مِیکل داؤد کے مِلنے کو باہر نِکلی اَور اُس سے کہا کہ اِسرائیل کا بادشاہ آج کیسا شاندار معلُوم ہوتا تھا۔ جب اُس نے آج اپنے خادِموں کی لونڈیوں کی نظر میں اپنے آپ کو ننگا کِیا۔ جیسا کوئی ادنیٰ اپنے آپ کو ننگا کرتا ہَے۔
21
۔ داؤد نے مِیکل سے کہا۔ کہ یہ خُداوند کے سامنے تھا۔ جس نے مُجھے تیرے باپ اَور تیرے سارے گھرانے کے مُقابلے میں چُن لِیا۔ تاکہ مُجھے خُداوند کی قوم اِسرائیل پر حاکِم مُقرّر کرے۔ اِس واسطے مَیں خُداوند کے سامنے کھیلا۔
22
۔ اَور مَیں اِس سے زیادہ ذلِیل بنُوںگا۔ اَور اپنی نظر میں اپنے آپ کو کمِینہ بناوُں گا۔ اَور اِس سے اُن لونڈیوں کی نظر میں جِن کا تُو نے ذِکر کِیا۔ زیادہ شاندار ہُوں گا۔
23
۔ اَور ساؤل کی بیٹی مِیکل اپنی مَوت کے دِن تک بے اولاد رہی۔