1
۔ داؤد کا زور پکڑنا َاور ساؤل کے گھرانے اَور داؤد کے گھرانے کے درمیان مُدّت تک لڑائی رہی۔ اَور داؤد زور پکڑتا گیا۔ اَور ساؤل کا گھرانا کمزور ہوتاگیا۔
2
۔ اَور حِبرون میں داؤد کے بیٹے پیدا ہُوئے۔ اَور اُس کا پہلوٹھا اَمنون یزر عیلی اَخینوعم سے تھا۔
3
۔ اَور دُوسرا کلِیباب ابیجیل سے جو نابال کرملی کی بیوی ہوتی تھی۔ اَور تیسرا اَبی سلوم جسُور کے بادشاہ تَلمائی کی بیٹی مَعکہ سے۔
4
۔ اَور چوتھا اَدونیاہ حَجِیت سے۔ اَور پانچواں سفطیاہ اَبیطال سے
5
۔ اَور چھٹا اتر عام داؤد کی بیوی عجِلَوہ سے۔ یہ سب حِبرون میں داؤد کے ہاں پیدا ہُوئے۔
6
۔ اَور جب کہ ساؤل کے گھرانے اَور داؤد کے گھرانے کے مابین لڑائی ہوتی تھی ایسا ہُوا۔ کہ ابنیر ساؤل کے گھر کا مُنتظم تھا۔
7
۔ اَور ساؤل کی ایک حرم تھی جس کا نام رِصفاہَ بنت اَیاہ َّ تھا۔ تواِشبوست نے ابنیر سے کہا کہ تُو میرے باپ کی حرم کے پاس کیوں گیا۔
8
۔ چُنانچہ ابنیراِ شبُوسِت کی اِس بات سے نہایت غُصّے ہُوا اَور کہا۔ کیا مَیں یہوداہ کے مُقا بلے کے لئے کُتّے کا سر ہُوں؟ مَیں آج تیرے باپ ساؤل کے گھر پر اَور اُس کے بھائیوں پر اَور اُس کے رِشتہ داروں پر مہربانی کرتا ہُوں اَور مَیں نے تُجھے داؤد کے حوالے نہیں کِیا۔ اَور آج تُو مُجھے اِس عورت کے مُتعلق بَدی کا عیب لگاتاہَے۔
9
۔ خُدا ابنیر سے ایسا ہی کرے۔ اَور اُس سے زیادہ کرے۔ جیسا خُداوند نے داؤد سے قَسم کھائی۔ مَیں اُس سے ویسا ہی کرُوں گا۔
10
۔ کہ ساؤل کے گھر سے سَلطنَت چلی جائے۔ اَور اِسرائیل پر اَور یہوداہ پردان سے لے کر بیر سبع تک داؤد کا تخت قائم ہو۔
11
۔ تو اِشبوست ابنیر کو ایک لفظ بھی جواب نہ دے سکا۔ کیونکہ اُس سے ڈرتا تھا۔
12
۔ اَور اُسی وقت ابنیر نے داؤد کے پاس قاصِد بھیجے۔ اَور کہا۔ تُو میرے ساتھ عہد کر۔ اَورمیرا ہاتھ تیرے ساتھ ہوگا۔ اَور مَیں تمام اِسرائیل کو تیری طرف مُتوجّہ کرُوںگا۔
13
۔ داؤدنے کہا۔ اچھّا مَیں تیرے ساتھ عہد کرُوںگا۔ لیکن مَیں تُجھ سے ایک بات چاہتا ہُوں۔ کہ جب تک تُو ساؤل کی بیٹی مِیکل کو نہ لائے۔ تُو میرا مُنہ نہ دیکھے گا۔ جس وقت کہ تُو میرا مُنہ دیکھنے آئے۔
14
۔ اَور داؤد نے اِشبوست بِن ساؤل کے پاس قاصِد بھیج کر کہا۔ کہ میری بیوی مِیکل مُجھے دے۔ جِسے مَیں نے فِلستیوں کی سَو کھلڑیوں سے بِیاہا تھا۔
15
۔ تب اِشبوست نے آدمی بھیجے۔ اَور اُسے اُس کے شوہر فلطی ایل بِن لیس سے لِیا۔
16
۔ تو اُس کا شوہر اُس کے ساتھ روانہ ہُوا۔ اَور اُس کے پیچھے بحُورِیم تک روتا ہُوا چلا آیا۔ تو ابنیر نے اُس سے کہا۔ کہ واپس چلا جا۔ چُنانچہ وہ چلا گیا۔
17
۔ اور ابنیر نے اِسرائیل کے بزُرگوں سے کلام کرکے کہا۔ کہ کَل اَور اُس سے پیشتر تُم چاہتے تھے۔ کہ داؤد تُمہارا بادشاہ ہو۔
18
۔ لہٰذا اَب تُم کرلو۔ کیونکہ خُداوند نے داؤد سے کلام کرکے فرمایا۔ کہ مَیں اپنے بندے داؤد کے ہاتھ سے اپنی قوم اِسرائیل کو فِلستیوں کے ہاتھ سے اَور اُن کے تمام دُشمنوں کے ہاتھ سے رہائی دُوں گا۔
19
۔ ابنیر نے بِنیمِین کے کانوں میں بھی بات کی۔ پِھر ابنیر حِبرون میں گیا اَور جو کُچھ کہ تمام اِسرائیل کے سامنے اَور بِنیمِین کے سارے گھرانے کے سامنے اچھّا تھا، داؤد کو بتایا۔
20
۔ سو ابنیر بیس آدمیوں کو ساتھ لے کر حِبرون میں داؤد کے پاس پُہنچا۔ تو داؤد نے ابنیر اَور اُس کے ساتھیوں کے لئے ضِیافت کی۔
21
۔ تب ابنیر نے داؤد سے کہا۔ کہ مَیں اُٹھ کر جاوُں گا۔ اَور تمام اِسرائیل کو اپنے آقا بادشاہ کے لئے جمع کرُوں گا۔ تاکہ وہ تیرے ساتھ عہد باندھیں۔ اَور تُو سب پراپنے دِل کی خواہش کے مُطابِق سَلطنَت کرے۔ اَور داؤد نے ابنیر کو روانہ کِیا۔ تو وہ سلامتی سے چلا گیا۔
22
۔ اَور دیکھو۔ داؤد کے خادِم اَور یوآب لڑائی سے آئے اَور اُن کے ساتھ لُوٹ کا بڑا مال تھا۔ اُس وقت حِبرون میں ابنیر داؤد کے پاس نہیں تھا۔ کیونکہ اُس نے اُسے بھیج دِیا تھا۔ اَور وہ سلامتی سے چلا گیا تھا۔
23
۔ اَور بعدازاں یوآب اَور سب لوگ جو اُس کے ساتھ تھے، آئے۔ تو یوآب کو خبر دِی گئی اَور کہا گیا۔ کہ ابنیر بِن نیر بادشاہ کے پاس آیا تھا۔ اَور اُس نے اُسے بھیج دِیا۔ اَور وہ سلامتی سے چلا گیا۔
24
۔ تب یوآ ب بادشاہ کے پاس اندر آیا اَور کہا۔ یہ تُو نے کیا کِیا؟ دیکھ کہ ابنیر تیرے پاس آیا۔ تُو نے اُسے کیوں روانہ کردِیا کہ وہ چلا گیا۔
25
۔ تُو ابنیر بِن نیر کو جانتا ہَے۔ کہ وہ دھوکا دینے کو تیرے پاس آیا۔ تاکہ تیرا باہر جانا اَور اندر آنا معلُوم کرے۔ اَور سب جو کُچھ تُو کرتا ہَے اُس سے واقِف ہو جائے۔
26
۔ اَور یوآب داؤد کے پاس سے باہر نِکلا۔ اَور ابنیر کی تلاش میں قاصِد بھیجے۔ اَور داؤد کے جاننے کے بغیر اُسے سِیرہ کے کنُویں سے واپس بُلوایا۔
27
۔ تب ابنیر حِبرون میں واپس آیا۔ تو یوآب اُسے دغا بازی سے ایک طرف پھاٹک کے درمیان لے گیا۔ تاکہ اُس کے ساتھ بات کرے۔ اَور وہاں پر اُس کے پیٹ میں خنجر مارا۔ تو وہ اُس کے بھائی عسائیل کے خُون کے بدلے مَر گیا۔
28
۔ جب داؤد نے یہ سُنا تو کہا۔ کہ مَیں اَور میری مَمُلکَت ابنیر بِن نیر کے خُون کے لئے خُداوند کے سامنے اَبد تک بے گُناہ ہَیں۔
29
۔ وہ یوآب کے سر پر اَور اُس کے باپ کے سارے گھرانے پر رہَے۔ اَور یوآب کے گھر سے ایسا شخص جُدا نہ ہو۔ جِسے جِریان یا کوڑھ ہو یا جو لکڑی لے کر چلے یا تلوار سے گِر جائے۔ یا جو روٹی کا مُحتاج ہو۔
30
۔ لہٰذا یوآب اَور اُس کے بھائی اِبیشےنے ابنیر کو قتل کِیا کیونکہ اُس نے لڑائی کے درمیان جِبعُون میں اُن کے بھائی عسائیل کو قتل کِیا تھا۔
31
۔ اور داؤد نے یوآب اَور اُس کے تمام ساتھیوں سے کہا۔ اپنے کپڑے پھاڑو۔ اَور کمَر پر ٹاٹ پہنو۔ اَور ابنیر کے آگے آگے ماتم کرو۔ اَور داؤد بادشاہ آپ جنازہ کے پیچھے پیچھے چلا۔
32
۔ اَور اُنہوں نے ابنیر کو حِبرون میں دفن کیا۔ اَور بادشاہ نے اپنی آواز بُلند کی اَور ابنیر کی قبر پر رویا۔ اَور سب لوگ بھی روئے۔
33
۔ اَوربادشاہ نے ابنیر پر یہ مَرثیہ کہا۔
ابنیر احمق کی مانند کیوں مَرا۔
34
۔ تیرے ہاتھ کبھی بندھے نہ تھے۔
تیرے پاؤں بیڑیوں میں نہ تھے۔
جیسے کوئی بَدکاروں کے ہاتھ سے مَرتا ہَے تُو ویسے ہی ماراگیا۔ تب سب لوگ اُس پر دوبارہ روئے۔
35
۔ اَور سب لوگ داؤد کو روٹی کھِلانے آئے اَور ابھی دِن باقی تھا۔ تو داؤد نے قَسم کھائی اَور کہا۔ کہ خُدا مُجھ سے ایسا کرے۔ اَور اِس سے زیادہ کرے۔ اگر مَیں سُورج کے ڈُوبنے سے پہلے روٹی یا کوئی اَور دُوسری چیز چکھُوں۔
36
۔ اَور سب لوگوں نے جانا اَور اُن کی نظر میں اچھّا تھا۔ جیسا کہ سب کُچھ جو بادشاہ نے کِیا ۔ تمام لوگوں کی نظر میں اچھّا تھا۔
37
۔ اور سب لوگوں کو اَور تمام اِسرائیل کو اُس روز یقین ہُوا۔ کہ ابنیربِن نیر کے قتل میں بادشاہ کا ہاتھ نہ تھا۔
38
۔ اَور بادشاہ نے اپنے خادِموں سے کہا۔ کیا تُم نہیں جانتے ہو کہ آج اِسرائیل میں ایک سرداراَور بڑا آدمی مارا گیا۔
39
۔ اَور مَیں آج کے دِن کمزور ہُوں اگرچہ مَیں ممسُوح بادشاہ ہُوں۔ اَور یہ لوگ بنی ضرویاہ مُجھ سے زبردست ہَیں۔ خُداوند بَدی کرنے والے کو اُس کی بَدی کے مُطابِق بدلہ دے گا۔