1
۔عمّونیوں کی شِکسَت اَور اِس کے بعد ایسا ہُوا۔ کہ بنی عمّون کا بادشاہ مَرگیا۔ اَور حنون اُس کا بیٹااُس کی جگہ بادشاہی کرنے لگا۔
2
۔ تب داؤد نے کہا۔ کہ مَیں حنون بِن ناحس پر مہربانی کرُوںگا۔ جیسے اُس کے باپ نے مُجھ پر مہربانی کی۔ تو داؤد نے اپنے خادِم بھیجے۔ کہ اُن کی معرفت اُس کے باپ کی ماتم پُرسی کریں تب داؤد کے خادِم بنی عمّون کے مُلک میں آئے۔
3
۔ اَور بنی عمّون کے رئیسوں نے اپنے آقا حنون سے کہا۔ کیا تیری سمجھ میں داؤد تیرے باپ کی عِزّت کرتا معلُوم ہوتا ہَے؟ کہ اُس نے ماتم پُرسی کے لئے تیرے پاس آدمی بھیجے۔ کیا داؤد نے اپنے خادِم تیرے پاس ا ِس لئے نہیں بھیجے۔ کہ شہر کا حال دریافت کریں اَور اُس کی جاسُوسی کریں۔ تاکہ اُسے غارت کریں؟
4
۔ تو حنون نے داؤد کے خادِموں کو پکڑا اَور ہر ایک کی آدھی داڑھی مُنڈوائی۔ اَور اُن کے کپڑے سُرین تک کاٹ دِئے اَور اُنہیں روانہ کِیا۔
5
۔ جب داؤد کو خبر پُہنچی۔ تو اُس نے اُن کے اِستقبال کے لئے لوگ بھیجے۔ کیونکہ وہ آدمی بُہت شرمِندہ تھے۔ اَور بادشاہ نے کہا۔ کہ جب تک تُمہاری داڑھی نہ بڑھے تُم یریحو میں رہو اَور تب تُم واپس آؤ۔
6
۔ اَور جب بنی عمّون نے دیکھا کہ ہم داؤد کے نزدِیک قابِلِ نفرت ہُوئے۔ تو بنی عمّون نے آدمی بھیجے اَور بَیت رحوب کے اَرامیوں اَور ضوباہ کے اَرامیوں میں سے بیس ہزار پِیادوں کو۔ اَور مَعکہ کے بادشاہ کو ایک ہزار سِپاہیوں کے ساتھ۔ اَور طوب کے بارہ ہزار آدمیوں کو اُجرت پر بُلالِیا۔
7
۔ جب داؤد کو خبر پُہنچی تو اُس نے یوآب کو اَور بَہادُروں کے تمام لشکر کو بھیجا۔
8
۔ تب بنی عمّون نِکلے اَور پھاٹک کے مدَخِل کے پاس لڑائی کے لئے صف آرا ہُوئے۔ مگر ضوباہ اَور رحوب کے اَرامی اَور طوب اَور مَعکہ کے آدمی میدان میں الگ ٹھہرے۔
9
۔ جب یوآب نے دیکھا کہ اُس کے آگے اَورپیچھے دونوں طرف لڑائی کے لئے صف آرائی ہُوئی۔ تو اُس نے اِسرائیل کے مُنتخب لوگوں میں سے ایک گروہ چُنا۔ اَور اَرامیوں کے مُقابلے میں اُن کی صف بندی کی۔
10
۔ اَور باقی لوگوں کو اُس نے اپنے بھائی اِبیشےکے ماتحت کِیا جس نے بنی عمّون کے مُقابلے کے لئے اُن کی صف بندی کی۔
11
۔ اَور کہا۔ اگر اَرامی مُجھ پر غالِب ہوں تو تُو میری مدد کرنا۔ اَور اگر بنی عمّون تُجھ پر غالِب ہوں تو مَیں تیری مدد کو آوُںگا۔
12
۔ پس تُوحوصلہ رکھّ۔ اَور ہم اپنی قوم کے لئے اَور اپنے خُدا کے شہروں کے لئے لڑیں گے۔ اَور خُداوند جو کُچھ اُس کی نِگاہ میں اچھّا ہو، کرے۔
13
۔ پِھر یوآب اَور وہ لوگ جو اُس کے ساتھ تھے اَرامیوں کے ساتھ جنگ کرنے کو آگے بڑھے۔ تو وہ اُس کے سامنے سے بھاگ نِکلے۔
14
۔ اَور جب بنی عمّون نے دیکھا کہ اَرامی بھاگ گئے ہَیں تو وہ بھی اِبیشےکے سامنے سے بھاگ نِکلے اَور شہر میں جا گُھسے۔ اَور یوآب بنی عمّون کے مُقابلے سے لَوٹ کر یرُوشلیم میں آیا۔
15
۔ جب اَرامیوں نے دیکھا۔ کہ اُنہوں نے اِسرائیل کے سامنے سے شِکسَت کھائی تو تمام اِکٹھّے ہُوئے۔
16
۔ اَور ہدد عزر نے قاصِد بھیجے اَور اُن اَرامیوں کو جو دریا کے پار تھے، منگوایا اَور وہ حلام میں آئے۔ اَور ہدد عزر کے لشکر کا سردار سوبک اُن کا پیشرو ہُوا۔
17
۔ اَور داؤد کو خبرپُہنچی تو اُس نے تمام اِسرائیل کو جمع کِیا۔ اَور یردن کے پار ہو کر حلام تک آیا۔ تب اَرامیوں نے داؤد کے مُقابلے کے لئے صف آرائی کی۔ اَور اُس سے لڑے۔
18
۔ اَور اَرامی اِسرائیل کے سامنے سے بھاگ پڑے۔ اَور داؤد نے اَرامیوں کے سات سَو رتھوں کے آدمی اَور چالیس ہزار سَوار قتل کِئے۔ اَور اُن کے لشکر کے سردارسوبک کو مارا تو وہ وَہیں مَرگیا۔
19
۔ جب سارے بادشاہوں نے جو ہدد عزر کے ماتحت تھے دیکھا کہ ہم نے اِسرائیل کے سامنے سے شِکسَت کھائی۔ تو اُنہوں نے اِسرائیل کے ساتھ صُلح کی اَور اُن کے خدمت گُزار ہُوئے۔ اَور اَرامی بنی عمّون کی پِھر مدد کرنے سے ڈرے ۔