باب

1 ۔داؤد کا گُناہ اَور ایسا ہُوا۔ کہ سال کے اِختتام پر بادشاہوں کے جنگی خرُوج کے وقت داؤد نے یوآب اَور اُس کے ساتھ اپنے خادِموں اَور تمام اِسرائیل کو بھیجا۔ تو اُنہوں نے بنی عمّون کو ہلاک کِیا۔ اَور ربہّ کا مُحاصرہ کِیا۔ لیکن داؤد یرُوشلیِم میں رہا۔ 2 ۔ ایک شام کو ایسا ہُوا۔ کہ داؤد اپنے پلنگ سے اُٹھا۔ اَور شاہی محلّ کی چھت پر ٹہلنے لگا۔ تو چھت پر سے اُس نے ایک عورت کو نہاتے دیکھا اَور وہ عورت بڑی خُوبصُورت تھی۔ 3 ۔ تو داؤد نے آدمی بھیج کر اُس عورت کی بابت دریافت کِیا۔ تو اُس سے کہا گیا۔ کہ وہ بت سبع بِنت العام حِتّی اُوریاہ کی بیوی ہَے۔ 4 ۔ تو داؤد نے قاصِد بھیج کر اُسے منگوایا۔ لہٰذا وہ اُس کے پاس آئی۔ تب اُس نے اُس کے ساتھ صُحبت کی۔ اَور جب وہ اپنی نجاست سے پاک ہُوئی۔ تو اپنے گھر چلی گئی۔ 5 ۔ اَور وہ عورت حامِلہ ہُوئی تو اُس نے داؤد کے پاس خبر بھیجی اَور کہا۔ کہ مَیں حامِلہ ہُوں۔ 6 ۔ اَور داؤد نے یوآب کو کہلا بھیجا کہ حتّی اُور یاہ کو میرے پاس بھیج دے۔ تو یوآب نے اُور یاہ کو داؤد کے پاس بھیجا۔ 7 ۔ جب اُور یاہ آیا تو داؤد نے اُس سے یوآب اَور لوگوں کی خیریت پُوچھی اَور لڑائی کی خبر دریافت کی۔ 8 ۔ پِھر داؤد نے اُور یاہ سے کہا۔ اپنے گھر جا اَور اپنے پاؤں دھو۔ تو اَور یاہ بادشاہ کے سامنے سے باہر نِکلا۔ اَور بادشاہ کی طرف سے اُس کے پیچھے تحائف بھیجےگئے۔ 9 ۔ لیکن اُوریاہ بادشاہ کے محلّ کے دروازے پر اپنے آقا کے سب خادِموں کے ساتھ سو رہا۔ اَور اپنے گھر نہ گیا۔ 10 ۔ اَور داؤد کو خبردی گئی۔ کہ اُوریاہ اپنے گھر نہیں گیا۔ تو داؤد نے اُور یاہ سے کہا۔ کیا تُو سفر سے نہیں آیا؟ پس تُو اپنے گھر کیوں نہیں گیا؟ 11 ۔ اُور یاہ نے داؤد سے کہا۔ کہ صندُوق اَور اِسرائیل اَور یہوداہ خَیموں میں رہیں۔ اَور یوآب میرا آقا اَور میرے آقا بادشاہ کے خادِم میدان میں پڑے ہوں۔ اَور مَیں اپنے گھر کے اندر جاوُں اَور کھاوُں اَور پِیئوں اَور اپنی بیوی کے ساتھ سوؤں؟ نہیں تیری حیات اَور تیری جان کی قَسم۔ مَیں یُوں نہیں کرُوں گا۔ 12 ۔ داؤد نے اُور یاہ سے کہا۔ کہ آج کا دِن ٹھہر اَور کَل مَیں تُجھے روانہ کرُوںگا۔ تو اُور یاہ وہ دِن اَور دُوسرادِن بھی یرُوشلیم میں رہا۔ 13 ۔ پِھر داؤد نے اُسے بُلایا۔ تو اُس نے اُس کے سامنے کھایا اَور پِیا۔ اَور اُس نے اُسے مست کِیا۔ اَور شام کو وہ باہر نِکلا تو اپنے آقا کے خادِموں کے ساتھ اپنے بِستر پر سو رہا۔ اَور اپنے گھر نہ گیا۔ 14 ۔ جب صُبح ہُوئی۔ تو داؤد نے یوآب کو خط لِکھا اَور اُور یاہ کے ہاتھ بھیجا۔ 15 ۔ اَور اُس خط میں لِکھ کر کہا۔ کہ جس جگہ پر سخت لڑائی ہو اُور یاہ کو وہاں رکھّو۔ اَور اُس کے پیچھے سے ہَٹ جاؤ۔ تاکہ وہ زخمی ہو اَور مَر جائے۔ 16 ۔ اَور ایسا ہُوا۔ کہ یوآب نے شہر کے مُحاصرہ میں اُور یاہ کو وہاں مُقرّر کِیا جہاں وہ جانتا تھا کہ بَہا دُر آدمی ہَیں۔ 17 ۔ تو شہر کے لوگ باہر نِکلے۔ اَور یوآب کے ساتھ لڑے تو داؤد کے خادِموں میں سے بعض لوگ کام آئے۔ حِتّی اُوریاہ بھی مارا گیا۔ 18 ۔ تب یوآب نے آدمی بھیجا۔ اَور لڑائی کے مُتعلق سب باتوں کی داؤد کو خبر دی۔ 19 ۔ اَور یوآب نے قاصِد کو حُکم دے کر کہا کہ جب تُو بادشاہ کے ساتھ لڑائی کے سارے احوال کی بات کر چُکے۔ 20 ۔ اَور اگر بادشاہ کا غضب بھڑکے اَور وہ کہے۔ کہ تُم لڑنے کے لئے دِیوار کے نزدِیک کیوں گئے؟ کیا تُم نہ جانتے تھے۔ کہ وہ جو شہر کی دِیوار پر ہَیں، مارتے ہَیں؟ 21 ۔ اَبیملک بِن یرُبسِت کو کِس نے مارا۔ کیا دِیوار پر سے ایک عورت نے چَکّی کا پاٹ اُس پر نہ پھینکا؟ اَور تیبض میں اُسے ہلاک کِیا۔ پس تُم کیوں دِیوار کے نزدِیک گئے؟ تب تُو کہنا۔ کہ تیرا خادِم حِتّی اُوریاہ بھی مارا گیا۔ 22 ۔ چُنانچہ قاصِد روانہ ہُوا اَور آیا اَور سب باتوں کی داؤد کو خبر دی جِن کی بابت یوآب نے اُسے بھیجا تھا۔ 23 ۔ اَور قاصِد نے داؤد سے کہا۔ وہ لوگ ہم پر غالِب آئے۔ اَور وہ ہماری طرف میدان میں نِکلے۔ اَور ہم اُن کا تَعاقُب کرتے ہُوئے پھاٹک کے مدَخِل تک گئے۔ 24 ۔ تب دِیوار پر سے تِیر اندازوں نے تیرے خادِموں پر تِیرچلائے تو بادشاہ کے خادِموں میں سے چند مَر گئے۔ اَور تیرا خادِم حِتّی اُوریاہ بھی مارا گیا۔ 25 ۔ چُنانچہ داؤد نے قاصِد سے کہا۔ تُو یوآب سے یُوںکہنا۔ کہ یہ بات تُجھے بے حوصلہ نہ کرے۔ کیونکہ تلوار کبھی کِسی کوکبھی کِسی کو کھاجاتی ہَے۔ شہر پر سخت لڑائی کرو۔ اَور اُسے برباد کرو ۔اور تُو اُسے دِلیری دینا۔ 26 ۔ اَور اُور یاہ کی بیوی نے سُنا۔ کہ اُس کا شوہر اُور یاہ مَر گیا ہَے۔ تو اُس نے اپنے شوہر کے لئے ماتم کِیا۔ 27 ۔ جب اُس کے ماتم کے دِن پُورے ہُوئے تو داؤد نے اُسے بُلا کر اپنے گھر میں رکھّا۔ اَور وہ اُس کی بیوی بنی۔ اَور اُس سے اُس کے لئے بیٹا پیدا ہُوا۔ اَور یہ جو داؤد نے کِیا خُداوند کی نِگاہ میں بُرا تھا۔