باب۱۲

1 ۱۔۔ مریم اور ہارون کی کُڑکُڑاہٹ اور مریم اور ہارون اُس کُوشی عورت کے سبب جس سے موسیٰ نے بیاہ کر لیِا تھا ۔ اُس کے سبب موسیٰ کے خلاف بولنے لگے۔ 2 ۲۔۔اور کہنے لگے کیا خُداوند نے صرف موسیٰ ہی سے باتیں کیں؟ کیا ہم سے بھی برابر باتیں نہیں کیں؟ تو خُداوند نے یہ سُنا۔ 3 ۳۔۔اور موسیٰ بڑا ہی حلیم مرَد تھا ۔ سب آدمیوں سے زیادہ جو روئے زمین پر تھے۔ 4 ۴۔۔ اور فی الفور خُداوند نے موسیٰ اور ہارون او ر مریم کو فرمایا کہ تم تینوں خیمہ اجتماع کے پاس آؤ۔ چُنانچہ وہ تینوں آئے۔ 5 ۵۔۔ تب خُداوند بادل ستُون میں نیچے اُترا ۔ اور خیمہ کے دروازہ پر کھڑا ہُؤا اور اُس نے ہارون اور مریم کو بُلایا ۔ تو وہ دونوں آئے۔ 6 ۶۔۔ تب اُس نے کہا ۔میری بات سُنو۔ اگر تمہارے درمیان کوئی خُداوند کا نبی ہو۔ تو میَں اُس پر رویا میں ظاہر ہُوں ۔ یا اُس سے خواب میں بات کرُوں گا۔ 7 ۷۔۔لیکن میرا بندہ موسیٰ ایسا نہیں۔بلکہ وہ میرے سارے گھر میں امانت دار ہے۔ 8 ۸۔۔میَں اُس سے رُوبرُو اور ظاہراً باتیں کرتا ہوں اور نہ پہیلیوں میں نہ تشبیہوں میں۔ وہ خُداوند کا چہرہ دیکھتا ہے۔ تو تم کیوں نہ ڈرے ۔ کہ میرے بندہ موسیٰ کے خلاف بولے۔ 9 ۹۔۔اور خُداوند کا غضب اُن پر بھڑکا اور وہ چلا گیا۔ 10 ۱۰۔۔ جب خیمہ سے بادل ہٹ گیا۔ تو دیکھو مریم کوڑھ سے برف کی طرح سفید نظر آئی ۔ اور ہارون نے مریم کو دیکھا تو وہ کوڑھی تھی۔ 11 ۱۱۔۔ تب ہارون نے موسیٰ سے کہا ۔ اے میرے آقا۔ یہ خطا ہمارے سر پر نہ ہو۔جو ہم نے نادانی سے کی ۔اور قصُوروار ہُوئے۔ 12 ۱۲۔۔ اُسے اُس مرُدہ کی مانند نہ رہنے دے جو جب اپنی ماں کے پیٹ سے نکلے تو اُس کا آدھا بدن گلا ہُوا ہو۔ 13 ۱۳۔۔تب موسیٰ خُداوند کے پاس چِلایا۔ اور بولا ۔ اے خُدا ! اُسے شفا بخش۔ 14 ۱۴۔۔ تب خُداوند نے موسیٰ کو فرمایا۔ کہ اگر اس کے باپ نے اُس کے مُنہ پر تھوکا ہوتا۔ تو کیا واجب نہ تھا ۔ کہ سات دِن تک شرمندہ رہتی۔ تُو اُسے خیمہ گاہ سے باہر سات دِن تک الگ کر ۔ اور بعد اَزاں تُواُسے واپس لا۔ 15 ۱۵۔۔ تب مریم سات دِن تک خَیمہ گاہ سے باہر الگ رہی اور لوگوں نے وہاں سے کُوچ نہ کیِا۔ جب تک کہ مریم واپس نہ آئی۔ 16 ۱۶۔ کِنعان کے حالات کی دریافت اور اِس کے بعد لوگوں نے حصیرات سے کُوچ کیِا۔ اور دشتِ فاران میں آ اُترے۔