باب۱۳

1 ۱۔تب خُداوند نے موسیٰ سے کلام کر کے فرمایا۔ 2 ۲۔۔کہ تُو آدمی بھیج تاکہ وہ ملک کِنعان کا جو میَں بنی اِسرائیل کو عطا کرُوں گاحال دریافت کریں۔ ہر ایک قبیلہ میں سے ایک آدمی اُن کے آبائی قبیلوں کے مطُابق جو اُن میں رئیس ہیں بھیج۔ 3 ۳۔۔تب موسیٰ نے جیسا خُداوند نے فرمایا۔ دشتِ فاران سے آدمیوں کو بھیجا ۔ وہ سب بنی اِسرائیل کے سرداروں میں سے تھے ۔ 4 ۴۔اور اُن کے نام یہ ہیں ۔ روبِن کے قبیلہ سے سموع بِن زکور۔ 5 ۵۔شمعون کے قبیلہ سے سافط بِن حوری۔ 6 ۶۔اور یہوُداہ کے قبیلہ سے کالب بِن یُفنہ ۔ 7 ۷۔اور اشکار کے قبیلہ میں سے اجا ل بِن یُوسف۔ 8 ۸۔اور افرائیم کے قبیلہ میں سے ہوسیع بِن نُون۔ 9 ۹۔اور بنیامین کے قبیلہ میں سے فلتی بِن رافو۔ 10 ۱۰۔اور زبُولون کے قبیلہ میں سے جدی ایل بِن سُودی۔ 11 ۱۱۔اور یُوسف کے قبیلہ مَنّسی کے قبیلہ میں سے جدی بِن سُوسی۔ 12 ۱۲۔اور دان کے قبیلہ میں سے عمی ایل بِن جملی۔ 13 ۱۳۔اور آشر کے قبیلہ میں سے ستُور بِن میکا ایل ۔ 14 ۱۴۔اور نفتالی کے قبیلہ میں سے نجی بِن وُفسی۔ 15 ۱۵۔اور جد کے قبیلہ میں سے جیوایل بِن ماکی۔ 16 ۱۶۔ یہ اُن آدمیوں کے نام ہیں ۔ جنہیں موسیٰ نے ملک کا حال دریافت کرنے بھیجا ۔ اور موسیٰ نے ہوسیع بِن نوُن کا نام یشُوع رکھا۔ 17 ۱۷۔اور موسیٰ نے اُنہیں ملک کِنعان کا حال دریافت کرنے بھیجا اور اُنہیں کہا۔ کہ جنُوب میں اُوپر جاؤ اور پہاڑ پر چڑھو۔ 18 ۱۸۔اور زمین کی طرف نظر کرو کہ کیسی ہے۔ اور وہاں کے رہنے والے لوگ زور آور ہیں یا کمزور، تھوڑے ہیں یا بہت۔ 19 ۱۹۔اور وہ ملک جس میں وہ بستے ہیں کیسا ہے۔ اچھا ہے یا بُرا۔ اور شہر جن میں وہ رہتے ہیں کیسے ہیں۔ بِلا فصیل ہیں یا فصیل دار؟ 20 ۲۰۔اور زمین کیسی ہے زرخیز ہے یا بنجر۔ اُس میں درخت ہیں یا نہیں۔ اور تم دلیری کرو اور زمین کا کچھ میوہ لے آؤ۔ اور یہ وقت انگور کے پہلے پھلوں کا تھا۔ 21 ۲۱۔اور وہ اُوپر چڑھ گئے اور صین کے بیابان سے لے کررحوب تک جو حمات کے مدخل کے قریب ہے۔ ملک کا حال دریافت کیِا۔ 22 ۲۲۔وہ جنُوب میں چڑھے اور حبرون میں آئے اور وہاں پر عناق کے بیٹے اخیمان اور سیسی اور تلمی تھے اور حبِرون مصرکے ضغن سے سات برس پہلے بنایا گیا تھا۔ 23 ۲۳۔تب وہ وادی اسکال میں نیچے اُترے اور وہاں اُنہوں نے انگور کی ایک ڈالی گچھے سمیت کاٹی۔ اور اُسے لاٹھی پر رکھ دو آدمیوں نے اُٹھائی ۔ اور اُنہوں نے وہاں سے کچھ انار اور انجیر بھی لئے۔ 24 ۲۴۔۔اُس جگہ کا نام اُنہوں نے وادی اسکال رکھا ۔ کیونکہ وہاں سے وہ بنی اِسرائیل کے لئے انگور کاٹ لائے۔ 25 ۲۵۔اور وہ ملک کا حال دریافت کرکے چالیس دن کے بعد لوٹے۔ 26 ۲۶۔اور موسیٰ اور ہارون اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے پاس دشتِ فاران کے قادس میں آئے۔اور اُنہیں اور ساری جماعت کو خبر سُنائی اور ملک کا میوہ اُنہیں دِکھایا۔ 27 ۲۷۔اور اُنہوں نے بیان کر کے کہا کہ ہم اُس ملک میں جہاں تُو نے ہمیں بھیجا گئے۔ وہاں درحقیقت دُودھ اور شہد بہتا ہے۔ اور یہ وہاں کا میوہ ہے۔ 28 ۲۸۔لیکن وہ لوگ جو وہاں پر بستے ہیں زور آور ہیں اور شہر فصیل دار اور بہت بڑے ہیں اور وہاں ہم نے بنی عنا ق کو بھی دیکھا۔ 29 ۲۹۔اور عمالیقی جنُوب میں بستے ہیں۔ اور حتی اور یبوُسی اور اموری پہاڑوں پر رہتے ہیں۔ اور کِنعانی سمنُدر کے ساحل اور یردن کے کنارے پر بستے ہیں۔ 30 ۳۰۔اور کالب نے موسیٰ کے سامنے لوگوں کو چُپ کرایا۔ اور کہا کہ ہم چڑھیں گے اور ملک کو لے لیں گے۔ کیونکہ ہمیں اُس کے لینے کی طاقت ہے۔ 31 ۳۱۔ مگر اُنہوں نے جو اُس کے ساتھ گئے تھےکہا۔ کہ ہمیں اُن لوگوں پر چڑھائی کرنے کی طاقت نہیں۔ کیونکہ وہ ہم سے زیادہ زور آور ہیں۔ 32 ۳۲۔اور اُنہوں نے بنی اِسرائیل کو اُس ملک کی کہ جس کا اُنہوں نے حال دریافت کیِا بُری خبر دی اور کہا کہ وہ ملک جس کا حال دریافت کرنے ہم گئے ایک ایسا ملک ہے جو اپنے باشندوں کو کھا لیتا ہے ۔ اور سب لوگ جو ہم نے وہاں دیکھے نہایت قد آور ہیں۔ 33 ۳۳۔بلکہ جبّار ہیں۔ بنی عناقؔ جبّاروں کی نسل ہیں۔ اور ہم اُن کے آگے ٹڈوں کی طرح تھے اور ایسے ہی ہم اُن کی آنکھوں میں تھے۔