1
۱۔ تِبرِیُسؔ قَیصر کی حُکُومت کے پندرھویں برس پُنطِیُسؔ پِیلاطُسؔ یَہُودیہؔ کا حاکِم تھاجب کہ ہیرودِیسؔ گلِیلؔ کا اور اُس کا بھائی فِلپُّسؔ اِتُورِؔیّہ اور ترخونیتِؔس کے عِلاقے کا اور لِسانیاؔس اَبلِینؔے کا ایک چوتھائی صُوبائی حاکِم تھا۔
2
۲۔ اور جِس دَوران حنّاہؔ اور کائِفاؔ سَردار کاہِن تھے اُس وَقْت خُدا کا کلام بِیابان میں زِکریاؔہ کے بیٹے یُوحنّاؔ پر نازِل ہُؤا۔
3
۳۔ اور وہ یردَنؔ کے سارے گِردونواح میں جا کر گُناہوں کے مُعافی کے لیے تَوبہ کے بپتِسمے کی مُنادی کرنے لگا۔
4
۴۔ جیساکہ یَسعیاہؔ نبی کے کلام کی کِتاب میں لِکھا ہَے کہ بِیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہَے کہ خُداوَند کی راہ تیّار کرو، اُس کے راستے سِیدھے بناؤ۔
5
۵۔ ہر ایک گھاٹی بھر دی جائے گی اور ہر ایک پہاڑ اور ٹِیلہ نِیچا کِیا جائے گا اور جو راستہ ٹیڑھا ہَے وہ سِیدھا اور جو ناہموار ہَے وہ ہموار کِیا جائے گا۔
6
۶۔ اور ہر بَشَر خُدا کی نَجات دیکھے گا۔
7
۷۔ چُنان٘چِہ جو لوگ اُس سے بپتِسمہ لینے کو نِکل کر آتے تھے وہ اُن سے کہتاتھا، ’’ اَے سانپ کے بچّو! تُمھیں کِس نے جَتایا کہ آنے والے غَضَب سے بھاگو؟
8
۸۔ چُنان٘چِہ تَوبہ کے مُوافِق پَھل لاؤ اور اپنے دِلوں میں یہ کہنا شُروع نہ کردینا کہ ابرَہام ہمارا باپ ہَے کِیُونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا اِن پتھروں سے بھی اَبرَہام کے لیے اَولاد پَیدا کرنے کی قُدرت رکھتا ہَے۔
9
۹۔ اور اَب تو کُلہاڑا دَرَخْتوں کی جڑ پر رکھا ہَے چُنان٘چِہ جو دَرَخْت اَچھّا پَھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالا جاتا ہَے۔‘‘
10
۱۰۔ اور بِھیڑ کے لوگ اُس سے پُوچھنے لگے، ’’پِھر ہمیں کیا کرنا چاہِئیے؟‘‘
11
۱۱۔ اُس نے جواباً اُنھیں کہا، ’’جِس کِسی کے پاس دو کُرتے ہوں وہ اُسے بانٹ دے جِس کے پاس نہ ہو اور جِس کے پاس کھانا ہو وہ بھی ایسا ہی کرے۔‘‘
12
۱۲۔ اور مَحْصُول لینے والے بھی بپتِسمہ لینے کو آئے اور اُس سے پُوچھا کہ اَے اُستاد ہم کیا کریں؟
13
۱۳۔ اُس نے اُن سے کہا، ’’جو تُمھارے لیے مُقرّر ہَے اُس سے زِیادہ نہ لینا۔‘‘
14
۱۴۔ اور سِپاہِیوں نے بھی اُس سے پُوچھا کہ ہم کیا کریں؟ اُس نے اُن سے کہا، ’’نہ کِسی پر ظُلْم کرو اور نہ کِسی سے نا حَق کُچھ لو اور اپنی تَنْخواہ پر کِفایَت کرو۔‘‘
15
۱۵۔ اور سب لوگ جِنھیں بڑی تَوَقُّع تھی وہ اپنے اپنے دِل میں یُوحنّاؔ کی بابت سوچنے لگے کہ ہو سکتا ہَے کہ یہی اَلْمسِیح ہو!
16
۱۶۔ تو یُوحنّاؔ نے جواب میں اُن سب سے کہاکہ مَیں تو تُمھیں پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُوں مگر جو آنے والا ہَے وہ مُجھ سے زور آور ہَے۔ مَیں اِس لائِق نہیں کہ اُس کی جُوتی کا تَسمہ بھی کھول سکُوں۔ وہ تُمھیں رُوحُ الْقُدُس اور آگ سے بپتِسمہ دے گا۔
17
۱۷۔ اُس کا چھاج اُس کے ہاتھ میں ہَے تاکہ وہ اپنے کَھلیان کو خُوب صاف کرے اور گیہُوں کو اپنے کَھتّے میں جمع کرے۔ مگر بھُوسے کو اُس آگ میں جَلائے گا جو بُجھنے کی نہیں۔
18
۱۸۔ چُنان٘چِہ وہ نَصِیحَت کی دِیگر کَئی باتیں کر کے لوگوں میں خُوش خَبری کی مُنادی کرتا رہا۔
19
۱۹۔ لیکِن چَوتھائی مُلْک کے حاکِم ہیرودِیسؔ نے اپنے بھائی فِلپُّسؔ کی بِیوی ہیرودِیاسؔ کے سبب سے اور اُن سے بُرائِیوں کے باعِث جو ہیرودِیس نے کی تھِیں، نہ صِرْف یُوحنّاؔ سے مَلامَت اُٹھائی۔
20
۲۰۔ بلکہ اِس سب سے بڑھ کر اُس نے یہ بھی کِیا کہ یُوحنّاؔ کو قَید میں ڈال دِیا۔
21
۲۱۔ جب سب لوگ بپتِسمہ لے چُکے اور یِسُوعؔ بھی بپتِسمہ پاکر دُعا کر رہا تھا تو ایسا ہُوا کہ آسمان کُھل گیا۔
22
۲۲۔ اور رُوحُ الْقُدُس جسمانی صُورت میں کبُوتر کی مانِن٘د اُس پر نازِل ہُوا اور آسمان سے آواز آئی کہ تُو میرا پیارا بیٹا ہَے۔ تُجھ سے مَیں خُوش ہُوں۔
23
۲۳۔ جب یِسُوعؔ خُود تعلِیم دینے لگا تو قرِیباً تِیس برس کا تھا اور (جَیسا کہ سمجھا جاتا تھا) یُوسُفّ کا بیٹا تھا اور وہ عیلؔی کا تھا۔
24
۲۴۔ اور وہ متّاتؔ کا اور وہ لاویؔ کا اور وہ مَلکیؔ کا اور وہ ینّاؔ کا اور وہ یُوسُفؔ کا۔
25
۲۵۔ اور وہ مَتِّتِیاہؔ کا اور وہ عامُوسؔ کا اور وہ ناحُومؔ کا اور وہ اسلیاہؔ کا اور وہ نوگہ کا۔
26
۲۶۔ اور وہ ماؔعَت کا اور وہ مَتّتیاؔہ کا اور وہ شِمعیؔ کا اور وہ یوسیخؔ کا اور وہ یوداؔہ کا۔
27
۲۷۔ اور وہ یُوحنّاؔ کا اور وہ ریساؔ کا اور وہ زرُبّابُلؔ کا اور وہ سیالتی ایلؔ کا اور وہ نیریؔ کا۔
28
۲۸۔ اور وہ ملکیؔ کا اور وہ اَدّی کا اور وہ قوسامؔ کا اور وہ اِلموداؔم کا اور وہ عیرؔ کا۔
29
۲۹۔ اور وہ یشُوعؔ کا اور وہ الِیعزرؔ کا اور وہ یورِؔیم کا اور وہ متّات کا اور وہ لاویؔ کا۔
30
۳۰۔ اور وہ شمعُونؔ کا اور وہ یہُوداؔہ کا اور وہ یُوسُفؔ کا اور وہ یونانؔ کا اور وہ الیاقِیمؔ کا۔
31
۳۱۔ اور وہ ملؔےآہ کا اور وہ مِنّاہ کا اور وہ متَّتاؔہ کا اور وہ ناتنؔ کا اور وہ داؤُدؔ کا۔
32
۳۲۔ اور وہ یسّیؔ کا اور وہ عوبیدؔ کا اور وہ بوعزؔ کا اور وہ سلمُونؔ کا اور وہ نحسُونؔ کا۔
33
۳۳۔ اور وہ عَمّینداؔب کا اور وہ ارؔنی کا اور وہ حصرُونؔ کا اور وہ نحسُونؔ کا اور وہ فاؔرص کا اور وہ یہُوداؔہ کا۔
34
۳۴۔ اور وہ یعقُوبؔ کا اور وہ اِضحاقؔ کا اور وہ ابرہاؔم کا اور وہ تارؔہ کا اور وہ نحُور کا۔
35
۳۵۔ اور وہ سُروجؔ کا اور وہ رعُوؔ کا اور وہ فلجؔ کا اور وہ عِبؔر کا اور وہ سلؔح کا۔
36
۳۶۔ اور وہ قیناؔن کا اور وہ اَرفکسدؔ کا اور وہ سِم کا اور وہ نُوحؔ کا اور وہ لَمکؔ کا۔
37
۳۷۔ اور وہ متُوسِلؔح کا اور وہ حَنُوکؔ کا اور وہ یارِدؔ کا اور وہ مُہلل ایلؔ کا اور وہ قِیناؔن کا۔
38
۳۸۔ اور وہ انُوسؔ کا اور وہ سیتؔ کا اور وہ آدؔم کا اور وہ خُدا کا تھا۔