باب ۱۶

1 ۱۔ پِھر اُس نے شاگِردوں سے بھی کہا کہ کِسی دَولتمند کا ایک مُختار تھا۔ اُس کے سامنے اُس کی یہ شِکایَت لائی گَئی کہ وہ اُس کا مال اُڑاتا ہَے۔ 2 ۲۔چُنان٘چِہ اُس نے اُس کو بُلا کر کہا کہ یہ کیا ہَے جو مَیں تیری بابت سُنتا ہُوں ؟اپنی مُختاری کا حِساب دے کِیُوں کہ آگے کو تُو مُختار نہیں رہ سکتا۔ 3 ۳۔ اُس مُختار نے اپنے جی میں کہا کہ کیا کرُوں؟ کِیُوں کہ میرا مالِک مُجھ سے مُختاری لے لینے کو ہَے۔ مَٹّی تو مُجھ سے کھودی نہیں جاتی اور بِھیک مان٘گنے سے شَرم آتی ہَے۔ 4 ۴۔ مَیں نے جان لِیا ہَے کہ جب مُختاری سے ہٹا دِیا جاؤُں تو کیا کرُوں کہ لوگ مُجھے اپنے گھروں میں قبُول کریں۔ 5 ۵۔ چُنان٘چِہ اُس نے اپنے مالِک کے قَرضداروں میں سے ہر ایک کو بُلایا اور پہلے سے پُوچھا کہ تُجھ پر میرے مالِک کا کِتنا قَرض ہَے؟ 6 ۶۔ اُس نے کہا کہ سَو مَن تیل۔ اُس نے اُس سے کہا اپنا کھاتا لے اور جلد بیٹھ کر پچاس لِکھ لے۔ 7 ۷۔ پِھر دُوسرے سے کہا تُجھ پر کِتنا قَرض ہَے؟ اُس نے کہا سَو مَن گیہُوں۔ اُس نے اُس سے کہا کہ اپنا کھاتا لے کر اَسّی لِکھ لے ۔ 8 ۸۔ اور مالِک نے بے اِیمان مُختار ی تعرِیف کی اِس لیے کہ اُس نے ہوشیاری کی۔ کِیُوں کہ اِس جہان کے فرزَند اپنے ہم جِنْسوں کے ساتھ مُعاملات میں نُور کے فرزَندوں سےزِیادہ ہوشِیار ہَیں۔ 9 ۹۔ اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ ناراستی کی دَولت سے اپنے لیے دَوست پَیدا کرو تاکہ جب وہ جاتی رہےتو یہ تُم کو ہمیشہ کے مَسْکَنوں میں جگہ دیں۔ 10 ۱۰۔ جو کم چِیزوں میں دِیانتدار ہَے وہ بہت میں بھی دِیانتدار ہَے اور جو کم چِیزوں میں بَد دِیانت ہَے وہ بہت میں بھی بَد دِیانت ہَے۔ 11 ۱۱۔چُنان٘چِہ جب تُم ناراسْت دَولَت میں ہی دِیانتدار نہ ٹھہرے تو حَقِیقی دَولَت کَون تُمھارے سُپُرد کرےگا؟ 12 ۱۲۔ اور اگر تُم دُوسرے کے مال میں دِیانتدار نہ ٹھہرے تو جو تُمھارا اپنا ہَے اُسے کَون تُمھیں دے گا؟ 13 ۱۳۔ کوئی نَوکر دو مالِکوں کی خِدمت نہیں کرسکتا کِیُوں کہ یا تو ایک سے عَداوَت رکھّے گا اور دُوسرے سے مُحَبَّت یا ایک سے مِلا رہے گا اور دُوسرے کو ناچِیز جانےگا۔ تُم خُدا اور دَولَت دونوں کی خِدمت نہیں کر سکتے۔ 14 ۱۴۔ فرِیسی جو زَر دَوسْت تھے اِن سب باتوں کو سُن کر اُس کا مَذاق اُڑانے لگے۔ 15 ۱۵۔ اُس نے اُن سے کہا کہ تُم وہ ہو کہ آدمِیوں کے سامنے اپنے آپ کو راسْتباز ٹھہراتے ہو لیکِن خُدا تُمھارے دِلوں کو جانتا ہَے کِیُوں کہ جو چِیز آدمِیوں کی نَظَر میں بَیش قَدْر ہَے وہ خُدا کے نزدِیک مکرُوہ ہَے۔ 16 ۱۶۔ شرِیَعت اور اَن٘بِیاء یُوحنّاؔ تک رہے۔ اُس وَقْت سے خُدا کی بادشاہی کی خُوشخَبری دی جاتی ہَے اور ہر ایک اُس میں داخِل ہونے کے لیے زور آزمائی کرتا ہَے۔ 17 ۱۷۔ لیکِن آسمان اور زمِین کا ٹَل جانا شرِیَعت کے ایک حَرف کے مِٹ جانے سے آسان ہَے۔ 18 ۱۸۔ جو کوئی اپنی بِیوی کو چھوڑ کر دُوسری سے بِیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہَے اور جو شخْص شَوہر کی چھوڑی ہُوئی عَورت سے بِیاہ کرے وہ بھی زِنا کرتا ہَے۔ 19 ۱۹۔ ایک دَولَتمند تھا جو اَرغَوانی اور مہِین کپڑے پہنتا اور ہر روز خُوشی مَناتا اور شان وشوکت سے رہتا تھا۔ 20 ۲۰۔ اَب لعزرؔ نام ایک غرِیب جو ناسُوروں سے بَھرا تھا اُس کے دروازے پر ڈالا گیا۔ 21 ۲۱۔ اُس کی حَسْرَت تھی کہ دَولَتمند کی میز سے گِرے ہُوئے ٹُکڑوں سے اپنا پیٹ بھَرے جب کہ حالت یہ تھی کہ کُتّے بھی آکر اُس کے ناسُور چاٹتے تھے۔ 22 ۲۲۔ اور ایسا ہُوا کہ وہ غرِیب مَر گیا اور فرِشتوں نے اُسے لے جاکر اَبرَہاؔم کی گود میں پَہُنْچا دِیا اور دَولَت مَند بھی مُؤا اور دَفن ہُوا۔ 23 ۲۳۔ اُس نے عالِم اَرواح کے درمِیان عذاب کی حالت میں اپنی آنکھیں اُٹھا کر دُور سے اَبرَہاؔم کو اور اُس کی گود میں لعزؔر کو دیکھا۔ 24 ۲۴۔ اور اُس نے پُکار کر کہا کہ اَے باپ اَبرَہاؔم مُجھ پر رَحْم کر اور لعزؔر کو بھیج تاکہ اپنی اُنگلی کا سِرا پانی میں بَھگو کر میری زبان پر لگا کر ٹَھنْڈی کرے کِیُونکہ مَیں آگ میں تڑپتا ہُوں۔ 25 ۲۵۔ اَبرَہاؔم نے کہا کہ بیٹا! یاد کر کہ تُو اپنی زِندگی میں سب اَچھّی چِیزیں لے چُکا اور اُسی طرح لعزؔر بُری چِیزیں، بہر حال اَب وہ یہاں تَسَلّی پاتا ہَے اور تُو تڑپتا ہَے۔ 26 ۲۶۔ اور عِلاوہ اِن سب باتوں کے، ہمارے تُمھارے درمِیان ایک بڑا گَڑھا واقِع ہَے۔ ایسا کہ جو یہاں سے تُمھاری طَرَف پار جانا چاہیں نہ جا سکیں اور نہ کوئی اُدھر سے ہماری طَرَف آسکے۔ 27 ۲۷۔تب اُس نے کہا کہ اَے باپ! مَیں تیری مَنَّت کرتا ہُوں کہ تُو اُسے میرے باپ کے گَھر بھیج۔ 28 ۲۸۔کِیُوں کہ میرے پانچ بھائی ہَیں اور وہ اُن کے سامنے اِن باتوں کی گَواہی دے۔ ایسا نہ ہو کہ وہ بھی اِس عذاب کی جگہ میں آئیں۔ 29 ۲۹۔ اَبرَہاؔم نے اُس سے کہا کہ اُن کے پاس مُوسیٰؔ اور اَن٘بِیاء تو ہَیں۔ اُن کی سُنیں۔ 30 ۳۰۔ اُس نے کہا کہ نہیں اَے باپ اَبرَہاؔم! ہاں اگر مُردوں میں سے کوئی اُن کے پاس جائے تو وہ تَوبہ کریں گے۔ 31 ۳۱۔ اُس نے اُس سے کہا کہ جب وہ مُوسیٰؔ اور اَن٘بِیاء ہی کی نہیں سُنتے تو مُردوں میں سے کِسی جی اُٹھنے والے کی بھی ہرگِز نہ مانیں گے۔