باب ۱۶

1 ۱۔مَیں نے تُم سے یہ باتیں اِس لیے کہِیں کہ تُم ٹھوکر نہ کھاؤ۔ 2 ۲۔تُم عِبادَت خانوں سے نِکالے جاؤ گے بلکہ وہ وَقْت آتا ہَے کہ جو کوئی تُمھیں قَتْل کرے گا وہ گُمان کرے گا کہ مَیں خُدا کی عِبادَت کرتا ہُوں۔ 3 ۳۔اور وہ ایسا اِس لیے کریں گے کہ اُنھوں نے نہ تو باپ کو جانا اور نہ مُجھے۔ 4 ۴۔لیکِن مَیں نے یہ باتیں تُم سے اِس لیے کہِیں کہ جب اِن کا وَقْت آئے تو تُمھیں یاد آجائے کہ مَیں نے تُم سے کہہ دِیا تھا اور مَیں نے شُروع میں یہ باتیں تُم سے اِس لیے نہ کہِیں کِیُونکہ مَیں تُمھارے ساتھ تھا۔ 5 ۵۔ مگر اَب مَیں اپنے بھیجنے والے کے پاس جاتا ہُوں اور تُم میں سے کوئی مُجھ سے نہیں پُوچھتا کہ تُو کہاں جاتا ہَے؟ 6 ۶۔ بلکہ اِس لیے کہ مَیں نے یہ باتیں تُم سے کہِیں تُمھارا دِل غم سے بھر گیا۔ 7 ۷۔ لیکِن مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ میرا جانا تُمھارے لیے مُفِید ہَے کِیُونکہ اگر مَیں نہ جاؤں تو وہ مددگار تُمھارے پاس نہ آئے گا لیکِن اگر جاؤں گا تو اُسے تُمھارے پاس بھیج دُوں گا۔ 8 ۸۔ اور وہ آکر دُنیا کو گُناہ اور راست بازی اور عَدالَت کے بارے میں قصُوروار ٹھہرائے گا۔ 9 ۹۔گُناہ کے بارے میں اِس لیے کہ وہ مُجھ پر اِیمان نہیں لاتے۔ 10 ۱۰۔راست بازی کے بارے میں اِس لیے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں اور تُم مُجھے پِھر نہ دیکھو گے۔ 11 ۱۱۔عَدالَت کے بارے میں اِس لیے کہ اِس دُنیا کا حاکِم مُجرِم ٹھہرا دِیا گیا ہَے۔ 12 ۱۲۔مُجھے تُم سے اَور بھی بہت سی باتیں کہنا ہَیں لیکِن فی الوَقْت تُم میں اُنھیں برداشت کرنے کی سَکَت نہیں ہَے۔ 13 ۱۳۔مگر جب وہ یَعنی رُوحِ حَق آئے گا تو وہ تُمھیں ساری سچّائی کی تلقِین کرے گا، اِس لیے کہ وہ اپنی طرف سے نہ کہے گابلکہ جو کُچھ سُنے گا وہی کہے گا اور تُمھیں آیِنْدَہ کی خبریں دے گا۔ 14 ۱۴۔ وہ میرا جلال ظاہِر کرے گا اِس لیے کہ جو کُچھ میرا ہَے اُسی سے حاصِل کرکے تُم پر ظاہِر کرے گا۔ 15 ۱۵۔جو کُچھ باپ کا ہَے وہ سب میرا ہَے۔ اِس لیے مَیں نےکہا کہ جو کُچھ میرا ہَے اُسی سے حاصِل کرکے تُم پر ظاہِر کرے گا۔ 16 ۱۶۔ تھوڑی دیر کے بعد تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پِھر تھوڑی دیر کے بعد مُجھے دیکھ لو گے۔ 17 ۱۷۔تب اُس کے بَعْض شاگِردوں نے آپس میں کہا کہ یہ کیا ہَے جو وہ ہمیں کہتا ہَے کہ تھوڑی دیر کے بعد تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور یہ کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں؟ 18 ۱۸۔ چُنان٘چِہ وہ کہتے تھے کہ یہ تھوڑی دیر کے بعد جو وہ کہتا ہَے اِس کے کیا معنی ہَیں ؟ ہم نہیں جانتے کہ وہ کیا کہتا ہَے۔ 19 ۱۹۔یِسُوعؔ نے یہ جان کر کہ وہ اُس سے سوال کرنا چاہتے ہَیں اُن سے کہا کہ کیا تُم آپس میں میری اِس بات کی بابت پُوچھتے ہو کہ تھوڑی دیر کے بعد تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پِھر تھوڑی دیر کے بعد تُم مُجھے دیکھ لو گے؟ 20 ۲۰۔مَیں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ تُم روؤ گے اور ماتم کرو گے مگر دُنیا خُوش ہوگی۔ تُم غمگِین تو ہو گے لیکِن تُمھارا غم ہی خُوشی بن جائے گا۔ 21 ۲۱۔جب عورت جننے لگتی ہَے تو غمگِین ہوتی ہَے اِس لیے کہ اُس کے دُکھ کی گھڑی آ پَہُنْچی لیکِن جب بچّہ ہو چُکتا ہَے تو اِس خُوشی سے کہ ایک اِنسان پیدا ہوکر دُنیا میں آیا اُس درد کو پِھر یاد نہیں کرتی۔ 22 ۲۲۔ چُنان٘چِہ تُم اَب تو غمگِین ہو مگر مَیں تُمھیں پِھر مِلوں گا اور تُمھارا دِل شادمان ہوگااور تُمھاری خُوشی کوئی تُم سے چِھین نہ سکے گا۔ 23 ۲۳۔ اُس روز تُم مُجھ سے کُچھ سوال نہ کرو گے ۔ مَیں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ جو کُچھ تُم میرے نام میں باپ سے مانگو گے وہ تُمھیں دے دے گا۔ 24 ۲۴۔اَب تک تُم نے میرے نام سے کُچھ نہیں مانگا۔ مانگو تو تُم پاؤ گے تاکہ تُمھاری خُوشی پُوری ہو جائے۔ 25 ۲۵۔مَیں نے یہ باتیں تُم سے تماثِیل میں کہِیں مگر وہ وَقْت آتا ہَے کہ پِھر تُم سے تماثِیل میں نہ کہُوں گا بلکہ باپ کی خَبَر تُمھیں صاف صاف دُوں گا۔ 26 ۲۶۔اُس روز تُم میرے نام سے مانگو گے اور مَیں تُمھیں یہ نہیں کہتا کہ مَیں باپ سے تُمھارے لیے دَرْخواسْت کرُوں گا۔ 27 ۲۷۔ اِس لیے کہ باپ تو آپ ہی تُم سے مُحَبَّت رکھّتا ہَے کِیُونکہ تُم نے مُجھ سے مُحَبَّت رکھّی اور اِیمان لائے ہو کہ مَیں خُدا سے نِکلا ہُوں۔ 28 ۲۸۔ مَیں باپ میں سے نِکلا اور دُنیا میں آیا ہُوں۔ پِھر دُنیا سے رُخْصَت ہو کر باپ کے پاس جاتا ہُوں ۔ 29 ۲۹۔اُس کے شاگِردوں نے اُس سے کہا کہ دیکھ اَب تُو صاف صاف کہتا ہَے اور کوئی تمثِیل نہیں کہتا۔ 30 ۳۰۔اَب ہم جان گَئے کہ تُو سب کُچھ جانتا ہَے اور اِس کا مُحتاج نہیں کہ کوئی تُجھ سےسوال کرے اِسی سبب سے ہم اِیمان لاتے ہَیں کہ تُو خُدا سے نِکلا ہَے۔ 31 ۳۱۔ یِسُوعؔ نے جواب میں اُن سے کہا کہ کیا تُم اَب اِیمان لاتے ہو؟ 32 ۳۲۔دیکھو وہ وَقْت آتا ہَے بلکہ آ پَہُنْچا کہ تُم سب پراگَندہ ہو کر اپنی اپنی راہ لو گے اور مُجھے اکیلا چھوڑ دو گے تو بھی مَیں اکیلا نہیں ہُوں کِیُونکہ باپ میرے ساتھ ہَے۔ 33 ۳۳۔ مَیں نے تُمھیں یہ باتیں اِس لیے کہِیں کہ تُم مُجھ میں اِطْمِینان پاؤ۔ تُم دُنیا میں مُصِیبت سہتے تو ہو لیکِن خاطِر جمع رکھّو، مَیں دُنیا پر غالِب آیا ہُوں۔