باب ۱۴

1 ۱۔تُمھارا دِل نہ گھبرائے تُم خُدا پر اِیمان رکھّتے ہو تو مُجھ پر بھی اِیمان رکھّو۔ 2 ۲۔میرے باپ کے گھر میں بہت سے مکانات ہَیں ۔ اگر نہ ہوتے تو مَیں تُمھیں بتا دیتا اِسی لیے مَیں جاتا ہُوں کہ تُمھارے لیے جگہ تیّار کرُوں۔ 3 ۳۔ اور اگر مَیں جاکر تُمھارے لیے جگہ تیّار کرُوں تو پِھر آکر تُمھیں اپنے ساتھ لے لُوں گا تاکہ جہاں مَیں ہُوں تُم بھی ہو۔ 4 ۴۔اور جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم وہاں کی راہ جانتے ہو۔ 5 ۵۔توماؔ نے اُس سے کہا کہ اَے خُداوَند! ہم نہیں جانتے کہ تُو کہاں جاتا ہَے تو ہم وہ راہ کِیُوں کر جانیں؟ 6 ۶۔یِسُوعؔ نے اُس سے کہا راہ اور حَق اور زِندگی مَیں ہُوں۔ کوئی میرے وسِیلہ کے بغیر باپ کے پاس نہیں آتا۔ 7 ۷۔ اگر تُم نے مُجھے جانا ہوتا تو میرے باپ کو بھی جانتے اور اَب سے تُم نے اُسے جان لِیا اور دیکھ لِیا ہَے۔ 8 ۸۔فِلِپُّسؔ نے اُس سے کہا، ’’اَے خُداوَند!ہمیں باپ دِکھا، بس یہِی ہمارے لیے کافی ہَے۔‘‘ 9 ۹۔یِسُوعؔ نے اُس سے کہا، ’’فِلِپُّسؔ! مَیں اِتنی مُدّت سے تُمھارے ساتھ ہُوں کیا تُو مُجھے نہیں جانتا؟ جِس نے مُجھے دیکھا، اُس نے باپ کو دیکھا۔ 10 ۱۰۔کیا تُجھے یَقِین نہیں کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں ہَے؟ یہ باتیں جو مَیں تُم سے کہتا ہُوں اپنی طرف سے نہیں کہتا لیکِن باپ جو مُجھ میں رہتا ہَے وہی اپنے کام اَنْجام دیتا ہَے۔ 11 ۱۱۔میرا یَقِین کرو کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں ہَے۔ نہیں تو میرے کاموں ہی کے سبب سے میرا یَقِین کرو۔ 12 ۱۲۔مَیں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ جو مُجھ پر اِیمان لاتا ہَے وہ بھی یہ کام کرے گا جو مَیں کرتا ہُوں بلکہ اِن سے بھی بڑے بڑے کام کرے گا کِیُونکہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں۔ 13 ۱۳۔اور جو کُچھ تُم میرے نام سے چاہو گے مَیں وُہی کرُوں گا تاکہ باپ بیٹے میں جلال پائے۔ 14 ۱۴۔اگر تُم میرے نام سے مُجھ سے کُچھ چاہو گے تو مَیں وُہی کرُوں گا۔ 15 ۱۵۔اگر تُم مُجھ سے مُحَبَّت رکھتے ہو تو میرے حُکموں پر عَمَل کرو گے۔ 16 ۱۶۔اور مَیں باپ سے درخواست کرُوں گا تو وہ تُمھیں دُوسرا مددگار بخشے گا کہ اَبد تک تُمھارے ساتھ رہے۔ 17 ۱۷۔یَعنی رُوحِ حَق جِسے دُنیا حاصِل نہیں کر سکتی کِیُونکہ نہ اُسے دیکھتی اور نہ جانتی ہَے۔ تُم اُسے جانتے ہو کِیُونکہ وہ تُمھارے ساتھ رہتا ہَے اور تُمھارے اَندر ہو گا۔ 18 ۱۸۔مَیں تُمھیں تَنْہا نہ چھوڑُوں گا۔ مَیں تُمھارے پاس آوُں گا۔ 19 ۱۹۔ ابھی تھوڑی دیر باقی ہَے کہ دُنیا مُجھے پِھر نہ دیکھے گی لیکِن تُم مُجھے دیکھتے رہو گے چُونکہ مَیں زِندہ ہُوں تُم بھی زِندہ رہو گے۔ 20 ۲۰۔اُس روز تُم جان جاؤ گے کہ مَیں اپنے باپ میں ہُوں اور تُم مُجھ میں ہو اور مَیں تُم میں ہُوں ۔ 21 ۲۱۔جِس کے پاس میرے اَحْکام ہَیں اور وہ اُن پر عَمَل کرتا ہَے وُہی مُجھ سے مُحَبَّت رکھتا ہَے اور جو مُجھ سے مُحَبَّت رکھتا ہَے وہ میرے باپ کا پیارا ہو گااور مَیں اُس سے مُحَبَّت رکھُّوں گا اور خُود کو اُس پر ظاہِر کرُوں گا۔‘‘ 22 ۲۲۔اُس یہُوداہؔ نے جو اِسکر یُوتی نہ تھا اُس سے کہا، ’’اَے خُداوَند! کیا ہُوا کہ تُو خُود کو ہم پر تو ظاہِر کِیا چاہتا ہَے مگر دُنیا پر نہیں؟‘‘ 23 ۲۳۔یِسُوعؔ نے جواب میں اُس سے کہا کہ اگر کوئی مُجھ سے مُحَبَّت رکھّے تو وہ میرے کلام پر عَمَل کرے گا اور میرا باپ اُس سے مُحَبَّت رکھّے گا اور ہم اُس کے پاس آئیں گے اور اُس کے ساتھ سُکُونَت کریں گے۔ 24 ۲۴۔جو مُجھ سے مُحَبَّت نہیں رکھتا وہ میرے کلام پر عَمَل نہیں کرتا اور جو کلام تُم سُنتے ہو وہ میرا نہیں بلکہ باپ کا ہَے جِس نے مُجھے بھیجا۔ 25 ۲۵۔مَیں نے یہ باتیں تُمھارے ساتھ رہتے ہُوئے تُم سے کَہیں۔ 26 ۲۶۔لیکِن مددگار یَعنی رُوحُ الْقُدس جِسے باپ میرے نام سے بھیجے گا وُہی تُمھیں سب باتیں سِکھائے گا اور جو کُچھ مَیں نے تُم سے کہا ہَے وہ سب تُمھیں یاد دِلائے گا۔ 27 ۲۷۔مَیں تُمھیں اِطمِینان دِئیے جاتا ہُوں۔ اپنا اِطمِینان تُمھیں دیتا ہُوں۔ جِس طرح دُنیا دیتی ہَے مَیں تُمھیں اُس طرح نہیں دیتا۔ تُمھارا دِل نہ تو گھبرائے اور نہ ڈرے ۔ 28 ۲۸۔تُم سُن چُکے ہو کہ مَیں نے تُم سے کہا کہ جاتا ہُوں اور تُمھارے پاس پِھر آتا ہُوں۔ اگر تُم مُجھ سے مُحبت رکھتے تو اِس بات سے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں خُوش ہوتے کِیُونکہ باپ مُجھ سے بڑا ہَے۔ 29 ۲۹۔ اور اَب مَیں نے تُم سے اِس کے ہونے سے پیشتر کہہ دِیا ہَے تاکہ جب ہو جائے تو تُم اِیمان لاؤ۔ 30 ۳۰۔ اَب سے مَیں تُم سے بُہت سی باتیں نہ کرُوں گا کِیُونکہ دُنیا کا حاکِم آتا ہَے اور اُس کا مُجھ میں کُچھ بھی نہیں۔ 31 ۳۱۔اَیسا اِس لیے ہَے کہ دُنیا جان لے کہ مَیں باپ سے مُحَبَّت کرتا ہُوں اور جِس طرح باپ نے مُجھے حُکْم دِیا مَیں وَیسا ہی کرتا ہُوں۔ اُٹھو یہاں سے چلیں۔