باب ۳

1 ۱۔ اِس لئے مقدس بھائیو! جو آسمانی بلاوے میں شریک ہو یسو ع پر غور کرو جو ہمارا رسول اور سردار کاہن ہے جس کاہم نے اقرار کیا ہے۔ 2 ۲۔ وہ خدا کا دیانت دار تھاجس نے اُسے مقرر کیا جیسے کہ موسیٰ بھی خدا کے سارے گھرانے کا دیانت دار تھا۔ 3 ۳۔ اِس لئے یسوع نے موسیٰ سےزیادہ جلال کا حقدار سمجھا گیا، کیونکہ وہ جو گھر بناتا ہے ،گھر سےزیادہ اُس کی عزت ہے۔ 4 ۴۔ پس ہر گھر کو کوئی نہ کوئی بناتا ہے لیکن سب چیزوں کا بنانے والا خدا ہے۔‬‬ 5 ۵۔ موسیٰ خدا کے سارے گھر میں ایک خادم کی مانند دیانت دار تھا تاکہ مستقبل میں ہونے والی باتوں کی گواہی دے۔ 6 ۶۔ لیکن مسیح بیٹے کی مانند دیانتدار ہےجو خدا کے گھر کا مختار ہے، ہم اُس کا گھر ہیں اگر ہم اپنی امید اور دلیری کو مضبوطی سے تھامے رہیں اورجن پر ہم فخر کرتے ہیں۔‬‬ 7 ۷۔ اِس لئے روح القدس فرماتا ہے ’’ آج کے دن اگر تم اُس کی آواز سنتے ہو۔ 8 ۸۔ تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو جیسے اسرائیلیوں نے بیابان میں آزمائش کے وقت بغاوت کی۔‬‬ 9 ۹۔جب تمہارے آباواجداد نے مجھے آزما کر بغاوت کی تب چالیس سال تک میرے کام دیکھے۔ 10 ۱۰۔ تو اِس لئے میں اِس نسل سے ناخوش تھا، میں نے کہا وہ ہمیشہ اپنےد لوں میں غلط خیالات سوچتے ہیں اور میری راہوں کو نہیں جانتے۔ 11 ۱۱۔ اِس لئے میں نے اپنے غضب میں قسم کھائی ؛ وہ میرے آرام میں داخل نہ ہوں گے۔‘‘‬‬ 12 ۱۲۔ بھائیو!محتاط رہو ،پس تم میں سے کسی کا دل گنہگار اور بے ایمان نہ ہو جو دل زندہ خدا کی طرف سے پھر جائے۔ 13 ۱۳۔ اِ سکے بجائے ہر روز تم ایک دوسرے کو حوصلہ دو بلکہ جس روز تک آج کا دن کہا جاتا ہے تاکہ تم میں سے کوئی بھی گناہ کے دھوکے میں آکر اپنے دل کو سخت نہ رے۔‬‬ 14 ۱۴۔ اِس لئے مسیح میں ہماری شراکت ہے۔ ہم اپنے اعتماد کو اوّل سے آخر تک مضبوطی سے پکڑے رہیں۔ 15 ۱۵۔ اِس کے بارے میں کہا گیا ہے’’ آج کے دن اگر تم اُس کی آواز سنتے ہو، اپنے دلوں کو سخت نہ کرو جیسے اسرائیلیوں نے بغاوت کے وقت میں کیا۔‘‘‬‬ 16 ۱۶۔ کن لوگوں نے خدا کی آواز سن کر اُسے غصہ دلایا؟ یہ وہ نہیں تھےجن کو موسیٰ کے ذریعےمصر سے چھڑایا /نکالا؟ 17 ۱۷۔اور خدا کن لوگوں سے چالیس سال تک ناراض رہا؟ یہ وہ نہیں تھے جنہوں نے گناہ کیا جن کی لاشیں بیابان میں پڑی تھیں؟ 18 ۱۸۔اور کن سے اُس نے قسم کھائی کہ وہ میرے آرام میں داخل نہ ہوں گے، سوائے اُ ن کے جنہوں نے نا فرمانی کی۔ 19 ۱۹ ہم دیکھتے ہیں کہ وہ اپنی بے ایمانی کی وجہ سے اُس کے آرام میں داخل ہونے کے قابل نہ تھے۔‬‬