باب ۴

1 ۱۔ اِس لئے، ہمیں محتاط رہنا ضروری ہے تاکہ تم میں سے کوئی بھی ، ایسا نہ لگے ، خدا کے ابدی آرام کے متواتر وعدہ تک رسائی میں ناکام نہ رہے۔ ‬‬ ‫ 2 ۲۔ کیونکہ ہمیں اسرائیلیوں کی مانند خدا کے ابدی آرام کی خوش خبری دی گئی لیکن اُس پیغام نے اُن لوگوں کو فائدہ نہ دیا جنہوں نے بغیر ایمان کی شمولیت کے اُسے سنا۔‬‬ 3 ۳۔ کیونکہ ہم جو ایمان لائے ابدی آرام میں داخل ہوتے ہیں جیسا کہا گیا ہے،’’ جیسے میں نے اپنے غضب میں قسم کھائی ،وہ میرے ابدی آرام میں داخل نہ ہوں گے‘‘،اُس نے یہ کہا ،گو کہ اُس کا(بنیادی) تخلیقی کام دنیا کی ابتدا پر ختم ہو چکا تھا۔ 4 ۴۔ پس اُس نے کہیں نہ کہیں ساتویں دن کے متعلق کچھ کہا،’’خدا نے ساتویں دن اپنے تمام کاموں سے آرام کیا۔‘‘ 5 ۵۔ دوبارہ اُس نے کہا، "وہ میرے آرام میں داخل نہ ہوں گے۔‘‘‬‬ 6 ۶۔ اِس لئے چونکہ خدا کا ابدی آرام ابھی بھی کچھ کے داخل ہونے کے لئے محفوط ہے اور چونکہ بہت سے اسرائیلی جنہوں نے ابدی آرام کی خوش خبری سنی، نافرمانی کے باعث داخل نہ ہوئے، 7 ۷۔خدا نے پھر مخصوص دن مقرر کیا ہے،’’ جسے آج کا دن‘‘ کہا گیا۔۔ اُس نے اِس دن کو قائم کیا جب اُس نے داؤد کے ذریعے کہا، جس نے بہت مدت کے بعد یہ کہا جو پہلے کہا گیا، ’’آج اگر تم اُس کی آواز سنوتو اپنے دلوں کو سخت مت کرو۔‘‘‬‬ 8 ۸۔ کیونکہ اگر یشوع نے اُن کو آرام دیا ہوتا تو خدا کسی اور دن کے بارے میں بات نہ کرتا۔ 9 ۹۔ اِس لئے خدا کے لوگوں کے لئے سبت کا آرام ابھی بھی محفوظ ہے۔ 10 ۱۰۔ کیونکہ وہ جو خدا کےابدی آرام میں داخل ہوتااور اپنے کاموں سے بھی آرام پاتا ہے جیسے خدا نے اپنے کاموں سے آرام پایا۔ 11 ۱۱۔پس آؤ ہم اُس ابدی آرام میں داخل ہونے کے آرزو مند ہوں،تاکہ کوئی بھی کسی طرح کی نا فرمانی کرکے اُن کی طرح گر نہ پڑے۔‬‬ 12 ۱۲۔ کیونکہ خدا کا کلام زندہ اور سرگرم اور دو دھاری تلوار سے تیز ہے۔ جو روح کو جان سے اور جوڑ(ہڈی) کو گودے سے جدا کرتی ہے، وہ دلوں ، سوچوں اور ارادوں کا ادراک کرنے کے قابل ہے۔ 13 ۱۳۔ کوئی تخلیق کردہ چیز خدا کی نظر سے چھپی ہوئی نہیں بلکہ سب کچھ اُس ایک کی نظر میں بے پردہ اور کھلا ہے جس کوہمیں حساب دینا لازم ہے۔‬‬ 14 ۱۴۔ پس ہمارا ایک عظیم سردار کاہن ہے جو آسمان پر سے گزر گیا یعنی یسوع، خدا کا بیٹا، آؤ ہم اپنے عقیدوں کو مضبوطی سے تھام لیں۔ 15 ۱۵۔ کیونکہ ہمارے پاس وہ سردار کاہن نہیں جو ہماری کمزوریوں میں ہمدردی محسوس نہ کرے لیکن ایک جو ہماری طرح تمام باتوں میں آزمایا گیا،اِس کے باوجودکہ وہ گناہ کے بغیرہے۔ 16 ۱۶۔پھر آؤ ہم فضل کے تخت کے پاس دلیری سے آئیں کہ ہم پر رحم ہو اور ضرورت کے وقت مدد کے لئے فضل پائیں۔‬‬