باب

1 یاجؔوج ماجؔوج اَور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُوا۔ اُس نے کہا کہ ۔ 2 اَے ابنِ بشر! مسک اَور تُوبؔل کے فرمانروا اعظم یاجؔوج کی طر ف جو ماجؔوج کی سرزمین میں ہے۔ مُتوجؔہ ہو کر اُس کے خلاف نُبوّت کر۔ 3 اَور کہہ دے کہ مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہَے۔ دیکھ۔ اَے مسک اَور تُوبؔل کے فرمانروا اَعظم مَیں تیرے خلاف ہُوں۔ 4 مَیں تُجھے اَور تیرے سارے لشکر اَور گھوڑوں اَور سَواروں کو کھینچ نِکالُوں گا جو سب کے سب سَراسَر مُسلّح ہیں۔ ایک بڑا انبوہ پھَریاں اَور سِپریں لئے ہُوئے ہَے اَور سب کے سب تیغ زین ہیں۔ 5 اَن کے ساتھ فارؔس اَور کُوشؔ اَور فؔوط جو سب کے سب سِپر بردار اَور خود پوش ہیں۔ 6 اَور اُس کے تمام لشکر کا اَور شِمال کے دُور کے علاقوں سے اہل تجؔرمہ اپنے سب گروہوں سمیت۔ یعنی بُہت سی قومیں تیرے ساتھ ہوں گی۔ 7 پس تُو تیاّر ہو اَور اپنے آپ کو اَور اپنے سارے گروہ کو جو تیرے پاس جمع ہُوا ہَے تیاّر کر۔ اَور تُو میرے حُکم کا مُنتظر رہ۔ 8 بُہت دِنوں کے بعد تُو حُکم پائے گا۔ اَور آخری برسوں میں تُو اُس سَر زمین پر چڑھ آئے گا۔ جو تلوار کے غلبہ سے چھُڑائی گئی ہے۔ اَور جس کے لوگ بُہت سی قوموں میں سے اِسرؔائیل کے پہاڑوں پر جو بُہت عرصے وِیران تھے فراہم کئے گئے ہیں۔ یعنی اُس وقت جب وہ قوموں سے آزاد ہو کر بِالُکل اِطمینان سے بستے ہوں گے۔ 9 اَور تُو چڑھے گا اَور آندھی کی طرح آئے گا۔ اَور بادِل کی طرح زمین کو چھُپا دے گا۔ تُو اَور تیرے تمام لشکر اَور تیرے ساتھ بُہت سی قومیں۔ 10 خُداوند یُوں فرماتا ہَے۔ کہ اُس روز بُہت سی باتیں تیرے دِل میں آئیں گی۔ اَور تُو بُرا منصُوبہ باندھے گا۔ 11 اَور تُو کہے گا کہ میں دیہات کی اُس سرزمین پر چڑھائی کرُوں گا۔ مَیں اُن پر حملہ کرُوں گا جو آرام اَور چَین سےبستے ہیں۔ جِن کی نہ فصِیل ہے نہ باڑ اَور نہ پھاٹک ہیں۔ 12 تاکہ خُوب لُوٹوں اَور غنیمت لُوں۔ اَور اُن وِیرانوں پر جو اَب آباد ہُوئے ہیں۔ اَور اُن لوگوں پر جو اَب قوموں میں سے فراہم کِئے گئے ہیں۔ اپنا ہاتھ چلاؤُں۔ وہ مواشی اَور مال کے مالِک بنے ہیں اَور جہان کے مرکز میں بستے ہیں۔ 13 سباؔ اَور دِداؔن اَور اُن کے ترسیس کے سوداگر اور جوان شیر ببر تُجھ سے کہیں گے کہ کیا تُو برباد کرنے آیا ہے؟ کیا تُو نے اپنا گروہ اِس لئے جمع کِیا ہے کہ لُوٹ مار کرے اَور چاندی اَور سونا لے جائے۔ اَور مویشی اَور سرمایہ چھیِن لے اَور بڑی غنیمت حاصِل کرے؟ 14 اِس لئے اَے ابنِ بشر! نُبوّت کر اَور جؔوج سے کہہ دے۔ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ جس روز میری اُمّت اِسرؔائیل اَمن سے بسے گی تو کیا تُجھے خبر نہ ہو گی؟ 15 تُو اپنی جگہ سے یعنی شِمال کے دُورکے علاقوں سے آئے گا۔ اَور تیرے ساتھ بُہت سی قومیں ہوں گی۔ وہ سب کے سب گھوڑوں پر سوار ہوں گے۔ ایک بھاری گروہ اَور عظیم فوج۔ 16 اَور تُو میری اُمّت اِسرؔائیل پر چڑھائی کرے گا اَور زمین کو بادِل کی طرح چھُپا لے گا۔ یہ آخری دنوں میں واقع ہو گا۔ مَیں تُجھے اپنی سَرزمین پر چڑھا لاؤُں گا۔ تاکہ اَے جؔوج جس وقت مَیں قوموں کی آنکھوں کے سامنے تُجھ سے اپنی تَقدِیس کراؤُں تو وہ مُجھے پہچان لیں۔ 17 خُداوند فرماتا ہَے۔ کیا تُو وہی نہیں جس کی بابت مَیں نے قدیم زمانے میں اپنے بندوں یعنی اِسرؔائیل کے اِنبیاء کی معرفت کہا تھا۔ جِنہوں نے اُن دنوں میں سالہا سال تک نُبوّت کی تھی کہ مَیں تُجھے اُن پر چڑھا لاؤُں گا؟ 18 لیکن اُس روز یعنی جس دن جؔوج اِسرؔائیل کی سَرزمین پر حملہ آور ہو گا(خُداوند کا فرما ن ہَے) تو میرا قہر میرے چہرے سے ظاہر ہوگا۔ 19 کیونکہ مَیں نے اپنی غیرت اَور اپنے غضب کے جوش میں کہا ہَے کہ اُس روز اِسرؔائیل کی زمین میں بڑی ہلچل پڑے گی۔ 20 یہاں تک کہ سُمندر کی مچھلیاں اَور ہَوا کے پرندے اَور میدانی درِندے اَور سب رِینگنے والے جو زمین پر رِینگتے ہیں اَور سب آدمی جو رُوئے زمین پر بستے ہیں میرے سامنے تھر تھرا جائیں گے اَور پہاڑگرائے جائیں گے اَور ٹیِلے بیٹھ جائیں گے اَور ہر ایک دِیوار زمینپر گِر پڑے گی۔ 21 اَور مَیں اپنے سب پہاڑوں سے اس پر تلوار طلب کروں گا (خداوند کا فرمان ہے)اور ہر ایک کی تلوار اپنے بھائی پر چلے گی۔ 22 اور میں وَبا اَور خُون ریزی اَور طوفانی بارش اَور اَولوں کے پتّھروں سے اُسے سزا دُوں گا۔ اَور اُس پر اَور اُس کی فوجوں پر اَور اُس کے ساتھ کی بُہت سی قوموں پر آگ اَور گندھک برساؤں گا۔ 23 تو میری بزُرگی اَور تَقدِیس ہوگی۔ اَور مَیں بُہت سی قوموں کی آنکھوں میں پہچانا جاؤُں گا۔ اَور وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔