باب

1 پھر اُس نے مُجھ سے کہا۔اَے ابنِ بشر! جو کُچھ تُو نے پایا ہے اُسے کھا لے۔ اِس طوُمار کو کھا جا اَور اَسرؔائیل کے گھرانےسے کلام کر۔ 2 تب مَیں نے اپنا مُنہ کھولا۔اَور اُس نے وہ طوُمار مُجھے کھِلایا۔ 3 اور مُجھ سے کہا۔اَےابنِ بشر۔ اپنے پیٹ کو کھِلا اَور اپنا بدن اِس طوُمار سے جو مَیں تُجھے دیتا ہُوں بھر لے۔ تب مَیں نے کھایا۔ تو وہ میرے مُنہ میں شرینی کے باعِث شہد کی مانند تھا۔ 4 پھر اُس نے مُجھ سے کہا ۔اَےابنِ بشر! روانہ ہو اَور اِسرؔائیل کے گھرانے کے پاس جا اَور میری باتیں اُن سے کہہ دے۔ 5 کیونکہ تُو ایسے لوگوں کی طرف نہیں بھیجا جاتا جن کی زبان بیگانہ اور بولی سخت ہے بلکہ اِسرؔائیل کے گھرانے کے پاس بھیجا جاتا ہے۔ 6 اَور نہ بُہت سی ایسی اُمّتوں کے پاس جِن کی زبان بیگانہ اور بولی سخت ہےاَور جِن کی بات تُو سمجھ نہیں سکتا۔اگر مَیں تُجھے اُن کے پاس بھیجتا تو کیا وہ تیری نہ سُنتیں؟ 7 لیکن اِسرؔائیل کا گھرانا تیری سُننے سے اِنکار کرے گا۔کیونکہ وہ میری سُننے سے اِنکار کرتے ہیں۔کیونکہ اِسرؔائیل کا تمام گھرانا سخت پیشانی اَور سنگ دِل ہیں۔ 8 دیکھ مَیں نے تیرا چہرہ اُن کے اُن کے چہرے سے اَور تیری پیشانی اُن کی پیشانی سے زیادہ سخت کر دی ہے۔ 9 مَیں نے تیری پیشانی کو ہیرے کی مانند اور چقماق سے زیادہ سخت کر دیا۔ پس تُو اُن سے نہ ڈر۔ اَور اُن کے چہروں سے خوف نہ کھا۔کیونکہ وہ سرکش گھرانا ہیں۔ 10 پھر اُس نے مُجھ سے کہا۔ اَے اِبنِ بشر! اُن تمام باتوں کو جو مَیں تُجھ سے کہُوں گا اپنا دِل لگا کر کان سے سُن۔ 11 اَور روانہ ہو جا۔اَور اسیروں یعنی اپنی قوم کے فرزندوں کے پاس جا اَور اُن سے کلام کر کے کہہ دے کہ مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ خواہ وہ سُنیں خواہ نہ سُنیں۔ 12 پھر مُجھے رُوح نے اُٹھایا۔ اَور جب خُداوند کا جلال اپنی جگہ سے اُٹھا تو مَیں نے اپنے پیچھے بڑی گرج کی آواز سُنی۔ 13 یعنی ہستیوں کےپروں کے ایک دوسرے سے لگنے کی۔اَور ساتھ ہی چَکّروں کی آواز۔ 14 پس رُوح نے مُجھے اُٹھا لِیا اَور مُجھے لے گئی۔اَور مَیں تلخ دِل اَور غضبناک ہو کر روانہ ہُؤا۔اَور خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر بھاری تھا۔ 15 اَور مَیں تل ابیؔب کے اُن اسیروں کے پاس آیا جو نہر کبؔار پر رہتے تھے۔اَور مَیں وہاں سات دِن تک اُن کے درمیان پریشان ہو کر بیٹھا رہا۔ 16 اَور سات دِن کے بعد خُداوند کا کلام مجھ پر نازل ہُؤا۔ اُس نے کہا کہ۔ 17 اَےابنِ بشر!مَیں نے تُجھے اِسرؔائیل کے گھرانے کا پاسبان بنایا ہے۔سو تُو میرے مُنہ کا کلام سُن اَور میری طرف سے اُنہیں آگاہ کر۔ 18 اگر مَیں شریر سے کہُوں۔ کہ تُوضرُور مَر جائے گا اورتو اسے آگاہ نہ کرے۔ اَور شریر کو تاکید نہ کرے کہ وہ اپنی بَد رَوِش سے باز آئے تاکہ اپنی جان بچا ئے۔تو وہ شریر اپنی بَدی میں مَرے گا۔لیکن اُس کا خُون مَیں تیرے ہاتھ سے طلب کرُوں گا۔ 19 لیکن اَگر تُو نے شریر کو آگاہ کر دیا اَوراُس نے اپنی شرارت اَور اپنی بُری رَوِش سے توبہ نہ کی۔تو وہ اپنی بَدی میں مرے گا۔لیکن تُو نے اپنی جان کو بچا لِیا۔ 20 اَور اَگر صادِق اپنی راستبازی سے پھر جائےاَور بَدی کرے۔اَور مَیں اُس کے سامنے ٹھوکر رکھّوُں تو وہ مَر ے گا۔ چُونکہ تُو نے اُسے آگاہ نہ کِیا اِس لئے وہ اپنے گُناہ میں مرے گا۔اَور صداقت کے جو کام اُس نے کئِے وہ یاد نہیں کئِے جائیں گے۔پر اُس کا خُون مَیں تیرے ہاتھ سے طلب کرُوں گا۔ 21 لیکن اگر تُو نے صادِق کو آگاہ کر دیا۔کہ گُناہ نہ کرے۔اَور صادِق نے گُناہ نہ کیا۔ تو وہ ضرُور جِئیے گا اِس لِئے کہ اُسے آگاہ کِیا گیا تھا۔اَور تُو نے اپنی جان کو بچالیا۔ 22 اوروہاں خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اَور اُس نے مُجھ سے کہا۔اُٹھ میدان میں نِکل جا اَور وہاں مَیں تُجھ سے کلام کرُوں گا۔ 23 تب مَیں اُٹھا اَور میدان میں نِکل گیا۔اَور کیا دیکھتا ہوں کہ۔ خُداوند کا جلال وہاں اُس جلال کی مانند کھڑا تھا۔جو مَیں نے نہر کبؔار پر دیکھا تھا اَور مَیں اپنے مُنہ کے بَل گر ا۔ 24 تب رُوح مُجھ میں داخِل ہُوئی۔ اَور اُس نے مُجھے پاؤں پر کھڑا کیا۔ اَور مُجھ سے بات کر کے کہا۔جا اَور اپنےگھر کے اندر اپنے آپ کو بند کر دے۔ 25 اَور تُو اَےابنِ بشر۔دیکھ۔ تُجھ پر بندھن ڈالے جائیں گے اَور تُو اُن سے سے باندھا جائے گا۔ اَور تُو اُن کے درمیان سے باہر نہ نکلے گا۔ 26 اَور مَیں تیری زُبان تیرے تالُو سے چِپکا دُوں گا اَورتُو گُونگا ہو جائے گا اَور اُن کے لئے نصیحت گو نہ ہو گا۔کیونکہ وہ سرکش گھرانا ہیں۔ 27 اَور جب مَیں تُجھ سے کلام کرُوں گا تو تیرا مُنہ کھولُوں گا۔ اَور تُو اُن سے کہے گا۔ مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ جو سُنتا ہے سُنے اَور جو نہیں سنتا نہ سنے کیونکہ وہ سرکش گھرانا ہے۔