باب

1 سامریہ اور یروشلیم اَور خْداوند کا کلام مْجھ پر نازل ہوا۔ اْس نے کہا کہ۔ 2 اَے ابنِ بشر! دو عورتیں ایک ہی ماں کی بیٹیاں تھیں۔ 3 اْنہوں نے مِصر ؔ میں زِنا کار ی کی۔جوانی ہی میں زِناکاری کی۔وہاں اْن کی چھاتیاں مَلی گئیں اَور وَہیں اْن کے کْنوار پن کے پِستان مَسلے گئے۔ 4 اْن میں سے بڑی کا نام آہْوؔلہ اَور اْس کی بہن کا آہو لیؔبہ تھا۔اَور وہ دو نوں میری ہوگئیں اَور اْن سے بیٹے بیٹیاں پیدا ہوئے ۔اَور اْن کے نام یہ ہیں۔ پس آہْوؔلہ سامریہ ہے اَور آْہو لیبہ یرْوشلیِمؔ ہے۔ 5 اَور باوجود اِس کے کہ میری تھی آہْوؔلہ زِناکاری کرنے لگی اَور اہلِ اسورؔ اپنے یاروں پر جو ہمسائے تھے عاشِق ہوگئی۔ 6 وہ اَرغوان سے مْلبّس سردار اَور حاکِم تھے۔سب کے سب دِل پسند نَوجوان اَور شَہسَوار تھے۔ 7 اَور اْس نے اْن سب کے ساتھ جو بنی اَسّْور کے برگْزیدے تھے زِناکِیا۔ اَور اپنے سب معشْوقوں کے تمام بْتوں کے ساتھ اپنے آپ کو ناپاک کِیا۔ 8 اَور جو زِناکاری اْس نے مِصرؔ میں کی تھی اْسے بھی تر ک نہ کِیا ۔جہاں اْس کی جوانی میں اْنہوں نے اْس کے ساتھ مْباشرت کی اَور اْس کے کْنوار پن کے پِستانوں کو مَسلا اَور اپنی زِناکاری اْس پر اْنڈیل دی تھی۔ 9 اِس لئے مَیں نے اْس کے یاروں کے ہاتھ میں اْسے کردِیا۔یعنی بنی اَسور کے ہاتھ میں جِن پر وہ عاشِق تھی۔ 10 اْنہوں نے اسے بے سَتر کردِیا۔اَور اْس کے بیٹے اَور اْس کی بیٹیوں کو چھِین لیا۔ اَور اْسے تلوار سے قتل کردِیا۔پس وہ عورتوں میں ضربْ المِثل ہْوئی۔یْوں اْس پر فتویٰ دِیاگیا۔ 11 اَور اْس کی بہن آہو لیبہ نے یہ سب کْچھ دیکھا۔ پر اپنی عِشق بازی کے فساد میں اْس سے بڑھ گئی۔ اَور اْس کی زِناکاریاں اْس کی بہن کی زِناکاریوں سے زیادہ ہوئیں۔ 12 اَور وہ بنی اَسْور پر جو ہمسائے تھے عاشِق ہْوئی۔وہ پْوری آرائش سے آراستہ حاکِم اَور سردارتھے۔سب کے سب دِل پسند اَور شَہسَوار تھے۔ 13 اَور مَیں دیکھا۔ کہ وہ بھی ناپاک ہوگئی۔اَور اْن دونوں کا ایک ہی طریقہ تھا۔ 14 اَور اْس نے اپنی زِناکاریاں زیادہ کیں ۔ کیونکہ اْس نے دِیوار پر مَردوں کی صْورتیں دیکھیں یعنی کسدیوں کی تصویریں جو شنگرف سے کھنچی ہْوئی تھیں۔ 15 اَور جِن کی کَمروں پر پٹکے کَسے ہْوئے اَور سَروں پر دستاریں پہنی ہْوئی تھیں۔اَور وہ سب کےسب بڑے جنگجْو معلْوم ہوتے تھے ۔یہ کسدستان کے،جو اْن کا وطن ہے، بیٹوں کی شکلیں تھیں۔ 16 تو دیکھتے ہی وہ اْن پر عاشِق ہْوئی۔ اَور ْان کے پاس کسدستان میں قاصد بھیجے۔ 17 پس اہلِ بابلؔ اْس کے پاس آکر عِشق کے بِستر پر چڑھے۔اَور اْنہوں نے اْس سے زِنا کرکے اْسے آلْودہ کِیا۔اَور وہ اْن کے ساتھ ناپاک ہوئی۔پھِر اْس کی جان اْن سے بیزار ہوگئی۔ 18 اَور اْس کی زِناکاری علانیہ ہْوئی۔اَور وہ بےسَتر ہوگئی۔ تب مَیں اْس سے بیزار ہوگیا جیسا کہ مَیں اْس کی بہن سے بیزار ہوگیا تھا۔ 19 تو بھی اْس نے اپنی جوانی کے دِنوں کو یاد کر کے جب وہ مْلکِ مِصر ؔ میں زِنا کاری کرتی تھی زِنا پرزِنا کِیا۔ 20 اِس لئے وہ پھِر اْن یاروں پر عاشِق ہْوئی جِن کاگدھوں کا سا بدن اور گھوڑوں کا سا انزال تھا۔ 21 اِسی طرح تْو اپنی جوانی کی بَدکرداری پر جب اہلِ مِصرؔ تیری جوانی کی چھاتیوں کے باعِث تیرے پِستانوں کومَلتے تھے قائم رہی۔ 22 اَس لئے اَے آہولیؔبہ! مالِک خداوند یْوں فرماتاہے۔دیکھ۔مَیں تیرے اْن یاروں کو تیرے خلاف اْبھارْوں گا جِن سے تیری جان بیزاری ہوگئی ہے۔اَور اْنہیں چاروں طرف سے تْجھ پر لاؤْں گا۔ 23 یعنی اہلِ بابؔل اَور کسدیوں کو اَور فقؔود اَور شوؔع اَور قوعؔ کو مع تمام بنی اَسّْور کے۔ وہ سب کے سب دِل پسند نَوجوان اَور سردار اَور حاکِم اَور جنگجْو اَور معرْوف شَہسَوار ہیں۔ 24 اَور وہ رتھوں اَور چَکّروں کے ساتھ گروہ در گروہ بن کر شِمال کی طرف سے تْجھ پر حملہ کرنے آئیں گے۔اَور ڈھال اَور سِپر لئے ہْوئے اَور خَود پہنے ہْوئے تْجھے گھیر لیں گے۔اَور مَیں عدالت اْن کے سْپرد کردْوں گا۔ اَور وہ اپنی طرزِعدالت کے مْطابِق تْجھ پر فتویٰ دیں گے۔ 25 اَور میری غیرت تیری مْخالِف ہوگی۔اَور وہ غضبناک ہو کر تْجھ سے پیش آئیں گے ۔ اَور تیری ناک اَور تیرے کا ن کاٹ ڈالیں گے ۔ اَور جو کْچھ تیر ا باقی رہے گا وہ تلوار سے ماراجائے گا۔وہ تیرے بیٹوں اَور بیٹیوں کو چھین لیں گے۔اَور جو کْچھ باقی رہے گا وہ آگ میں بھسم ہو جائےگا۔ 26 وہ تیرے کپڑے اْتار لیں گے۔اَورتیری زِینت کی آرائش لْوٹ لے جائیں گے ۔ 27 یْوں مَیں مِصر ؔ کی تیری شہوت پرستی اَور بَدکاری ختم کر وں گا۔ یہاں تک کہ تْو پھِر اْن کی طرف نظر نہ اْٹھائے گی اَور نہ پھِر مِصرؔ کو یاد کرےگی۔ 28 کیونکہ مالِک خْداوند یْوں فرماتاہے۔ دیکھ۔ مَیں تْجھے اْن کے ہاتھ میں دْوں گا جِن سے تْجھے نفرت ہے بلکہ اْنہی کے ہاتھ میں جِن سے تیری جان بیزار ہے۔ 29 اَور وہ تیرے ساتھ نفرت سے سلْوک کریں گے۔اَور تیری محِنت کے پْورے پھَل چھِین لیں گے۔ اَور تْجھے عْریاں اَور برہنہ چھوڑ جائیں گے۔ یہاں تک کہ تیری فاحش بے حَیائی اَور تیری خباثت اَور زِناکاری کْھل جائے گی۔ 30 یہ سب کْچھ تْجھ سے ِس لئے کِیا جائے گا۔کہ تْونے زِنا کرکے قوموں کا پیچھا کِیا اَور اْن کے بْتوں سے اپنے آپ کو ناپاک کرلِیا۔ 31 تْو اپنی بہن کی راہ پر چلی۔ اِس لئے مَیں اْس کا پیالہ تیرے ہاتھ میں دْوں گا۔ 32 مالِک خْداوند یْوں فرماتا ہے کہ تْو اپنی بہن کا پیالہ پِیئے گی جو کہ گہرا اَور بڑاہے۔ تیری ہنسی ہو گی اَور تْو ٹھٹّھوں میں اْڑائی جائے گی۔ اْس میں تو بہْت سی سمائی ہے۔ 33 تْو مَستی اَور سوگ سے بھر جائےگی۔ تیری بہن سامرؔیہ کا پیالہ خوف اَور دہشت کا پیالہ ہے۔ 34 تْو اْسے پِیئے گی اَور خالی کردےگی اَور آخر تک نچوڑ دے گی۔اَور تْو اپنی چھاتیاں نوچے گی۔مَیں نے ہی یہ کہا ہے (مالِک خْداوند کا فرمان ہے) ۔ 35 پس مالِک خْداوند فرماتا ہے کہ چْونکہ تْو مْجھے بھْول گئی ہے اَور اپنی پِیٹھ کے پیچھے پھینک دِیا ہے۔ اِس لئے تْجھے اپنی خباثت اَور زِناکاری کی سزا اْٹھانی ہوگی۔ 36 اَور خْداوند نے مْجھ سے کہا کہ۔ اَے ابنِ بشر! کیا تْو آہوؔلہ اَور آہو لؔیبہ کا اِنصاف کرےگا؟ پس تْو اْن کے مکرْوہ کاموں سے اْنہیں آگاہ کردے۔ 37 کیونکہ اْنہوں نے بَدکاری کی اَور اْنکے ہاتھ خْون آلْودہ ہیں۔ اْنہوں نے اپنے اْن بْتوں سے بَدکاری کی ہے۔ اَور اِس کے علاوہ اْنہوں نے اپنے اْن بچّوں کو آگ میں سے گْزارا ہے جو اْن سے میرے لئے پیدا ہوئے تاکہ یہ انہیں کھا جائیں ۔ 38 اَورا ْنہوں نے مْجھ سے یہ بھی کِیا ہے کہ اْنہوں نے میرے مَقدِس کو ناپاک کِیا ہے۔اَور میرے سبتوں کی بےحْرمتی کی ہے۔ 39 اَور جب اْنہوں نے اپنے بیٹوں کو اپنے بْتوں کے لئے ذَبح کِیا تو اْسی روز وہ میرے مَقدِس میں داخِل ہوئیں تاکہ اْسے ناپاک کریں ۔اور دیکھ۔ اْنہوں نے میرے گھر کے اندر ایسا کام کِیا ہے۔ 40 بلکہ اْنہوں نے اْن کے پاس قاصِد بھیج کر دْور سے مَرد بْلوائے ۔اَور دیکھ وہ آئے۔ اَور اْن کے لئے تْونے غْسل کِیا۔ اَور آنکھوں میں سْرمہ لگایا ۔اَور زیوروں سے آراستہ ہْوئی۔ 41 اَور نفیس پلنگ پر بیٹھی ۔ جس کے سامنے دسترخوان تیّار کِیا گیا تھا۔ اَور جِس پر تْونے میرا بخْور اَور تیل رکھّا تھا۔ 42 اَور اْس کےساتھ ایک عیّاش جماعت کی آوازسْنی گئی۔ اور عام لوگوں کے علاوہ بِیابان سے شرابی لائے گئے۔ اْنہوں نے اْن کے ہاتھوں میں کنگن ڈالے اَور اْن کے سروں پرخْوشنْما تاج رکھّے۔ 43 تب مَیں نے اْس کی بابت جو بَدکاری کرتے کرتے پَژمْر دہ ہو گئی کہا کہ اَب یہ بھی اِس سے زِناکریں گے۔ اَور یہ بھی اِن سے کرے گی۔ 44 اَور وہ اْس کے پاس گئے جس طرح کِسی فاحشہ عورت کے پاس جاتے ہیں۔اِسی طرح وہ آہولہ اَور آْہولیبہؔ دونوں فاحشہ عورتوں کے پاس گئے۔ 45 پر صادِق مَرد اْن پر وہ فتویٰ دیں گے جوزانی اَور خْون ریز عورتوں پر دِیا جاتاہے۔کیونکہ دونوں زِناکار ہیں اَور اْن کے ہاتھ خْون آلْودہ ہیں۔ 46 کیونکہ مالِک خْداوند یْوں فرماتاہے کہ مَیں اْن کے خلاف ایک مجمع بْلاؤّں گا۔اَور اْنہیں ظْلم اَور لْوٹ کے سْپرد کردْوں گا۔ 47 اَور وہ مجمع اْنہیں سنگسار کرےگا۔ اَور اپنی تلواروں سے اْنہیں کاٹ ڈالے گا۔ اَور اْن کے بیٹوں اَور بیٹیوں کو قتل کردے گا۔ اَور اْن کے گھروں کو آگ سے جَلا دے گا۔ 48 یْوں مَیں بَدکرداری کو مْلک سے موقْوف کرْوں گا۔اَور تمام عورتیں عِبرت پذیر ہوں گی۔تاکہ تْمہاری مانند بَدکرداری نہ کریں۔ 49 اَور تْمہاری بَدکرداری کا بدلہ تْمہیں دِیاجائےگا۔ پس تْم اپنے بْتوں کے گْناہوں کی سزا اْٹھاؤ گی اَور جانو گی کہ مَیں ہی مالِک خْداوند ہْوں۔