باب

1 جرائمِ یروشلیم اَور خْداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔اْس نے کہا کہ۔ 2 تْو اَے ابن بشر! کیاتْو اِنصاف کرےگا۔ کیا تْو اِس خْونی شہر کا اِنصاف کرےگا؟ پس اْس کے تمام مکرْوہ کاموں سے اْسے آگاہ کردے۔ 3 اَور کہہ دے کہ مالِک خْداوند یْوں فرماتا ہے۔ اَے شہر تْو جس نے اپنے اندر خْون بہایا ہے تاکہ تیرا وقت آجائے۔اَور اپنے نْقصان کے لئے بْت بنائے ہیں تاکہ اپنے آپ کو ناپاک کرے۔ 4 اْس خْون کے سبب سے جو تْونے بہایا ہے تْو مْجرم ٹھہرا۔اَور اْن بْتوں کے باعِث جو تْونے بنائے ہیں تْو ناپاک ہو گیا ہے ۔ اَور یْوں تْو اپنے ایّام کو نزدِیک لایا ہے اَور اپنے برسوں کو خاتمہ تک پْہنچا دِیا ہے۔اِس لئے مَیں نے تْجھے قوموں کے لئے ملامت ا کا نشان اَور تمام مْلکوں کے لئے باعِثِ تمسخْر بنایا ہے۔ 5 دْور ونزدِیک سے تیری ہنسی اْڑائی جاتی ہے۔اَے تْو جو نام ہی سے ناپاک اَور فساد سے معمور ہے۔ 6 دیکھ۔اِسرائیل کے سردار اپنی اپنی طاقت کے مْطابِق تْجھ میں خْون بہانے پر آمادہ ہیں۔ 7 تْجھ میں ماں باپ کی بےعزتی کی جاتی ہے۔ اَور تیرے درمیان پردیسی پر ظْلم کِیا جاتاہے۔اَور تیرے اندر یتیم اَور بیوہ پر ستِم کِیا جاتاہے۔ 8 میری پاک چیزوں کو ناچیز سمجھا جاتاہے۔اَور میرے سبتوں کو ناپاک کِیا جاتا ہے ۔ 9 تْجھ میں چْغلخْور خْون کرواتے ہیں ۔ اَور گوشت خْون سمیت کھایاجاتاہے۔اَور بَدکردار ی ہوتی ہے۔ 10 تیرے اندر باپ کی حَرم شِکنی ہوتی ہے ۔اَورانہوں نے اُس عورت سے جو ناپاکی کی حالت میں تھی صْبحت کی۔ 11 اِن کے علاوہ تیرے درمیان کوئی اپنے ہمسائے کی بیوی کے ساتھ مکرْوہ کام کرتاہے۔اَور کوئی اپنی بہْو کو بَدذاتی سے ناپاک کرتاہے۔ اَور کوئی اپنی بہن یعنی اپنے باپ کی بیٹی سے صْحبت کرتا ہے۔ 12 تْجھ میں خْون کے لئے رِشوت لی جاتی ہے۔ اَور سْود اَور ناحَق نفع لِیا جاتاہے۔اَور لالچ کے باعِث ہمسائے پر ظْلم کِیا جاتاہے۔اَور تْونے مْجھے فراموش کردِیا ہے۔(مالِک خداوند کا فرمان یْوں ہی ہے) 13 پس دیکھ۔اِس نامْناسِب نفع پر جو تْو لیتی ہے اَور اْس خْون پر جو تْجھ میں بہایا جاتاہے مَیں ہاتھ ڈالْوں گا۔ 14 کیا تیرا دِل برداشت کرےگا اَور تیرے ہاتھوں میں زور ہوگا جب مَیں تیرا فیصلہ کرْوں گا؟ مَیں خْداوند نے کلام کَیا اَور مَیں ہی کر دِکھاؤْں گا۔ مَیں تْجھے قومو ں میں مْنتشر کردْوں گااَورمْلکوں میں 15 تْجھے پراگندہ کردْوں گا اَور تیری ناپاکی تْجھ سے ختم کردْوں گا۔ 16 اَور تْو قوموں کے سامنے غیر مخصوص ٹھرے گی۔اَور تْو جانے گی کہ مَیں ہی خْداوند ہْوں۔ 17 اَور خْداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا۔اْس نے کہا کہ۔ 18 اَے ابن بشر! اِسرائیل کے گھرانے کے لوگ میرے نزدِیک مَیل ہو گئے ہیں۔ وہ سب کے سب بھٹّی میں پِیتل اَور قلعی اَور لوہا اَور سیسہ ہیں۔وہ چاندی کی مَیل ہیں۔ 19 اِس لئے مالِک خْداوند یْوں فرماتا ہے کہ چْونکہ تْم سب مَیل ہو گئے ہو۔ اِس لئے دیکھ مَیں تْمہیں یرْوشلیِم ؔ کے بیچ میں جمع کرْوں گا۔ 20 جس طرح چاند ی یا پِیتل یا لوہا یاسیسہ یا قلعی بھٹّی میں جمع کی جاتی ہے اَور اْس پر آگ دْھونکی جاتی ہے تاکہ پِگھل جائے۔ اْسی طرح مَیں اپنے قہر اَور غضب میں تْمہیں جمع کروں گا اَور وہاں رکھّ کر تٌمہیں پِگھلادْوں گا۔ 21 میں تمہیں جمع کروں گا اور اَور اپنے قہر کی آگ تْم پر دْھونکوں گا۔تاکہ تْم اْْس کے بیچ میں پِگھل جاؤ۔ 22 جس طرح چاندی بھٹی میں پَگھلائی جاتی ہے ۔ اْسی طرح تْم اْس کے بیِچ میں پِگھلائے جاؤ گے۔ اَور تْم جانو گے کہ مَیں خْداوند نے اپنا قہر تْم پر نازِل کِیاہے۔ 23 اَور خْداوند کا کلام مجھ پرنازل ہوا ۔اْس نے کہا کہ۔ 24 اَے ابنِ بشر! اْس سے کہہ دےکہ تْوایک ایسی سَر زمین ہے جو سینچی نہیں گئی اَور جس پر قہر کے دِن میں بارِش نہیں ہْوئی ۔ 25 اْس کے اندر سرداروں کا فِتنہ ہے۔جس طرح گرجنے ولاشیر شِکار کو پھاڑ ڈالتا ہے ۔وہ اْسی طرح آدمیوں کو کھا لیتے ہیں۔اَور مال ودولت اَور قیمتی چیزیں چھِین لیتے ہیں۔اَور اْس میں بیواؤں کا شْمار بڑھا دیتے ہیں۔ 26 اْس کے کاہن میری شریعت کو توڑتے اَور میری مْقدّس چیزوں کو ناپاک کرتے ہیں ۔وہ خاص اَور عام میں تمیز نہیں کرتے۔ اَور حَرام اَور حلال کے فرق کی تعلیم نہیں دیتے ۔اَور میرے سبتوں کو نِگاہ میں نہیں رکھتے۔بلکہ مَیں بھی اْن کے درمیان بےعِزت کِیا جاتاہْوں۔ 27 اْس کے رئیس اْس کے درمیان شِکار پھاڑنے والے بھیڑیوں کی مانند ہیں جو خْون بہاتے ہیں تاکہ غیرضروری نفع کمائیں۔ 28 اَور اْن کے نبی اْن پر کچّا گارا لیپتے ہیں ۔وہ باطِل رْویا دیکھتے اَورجْھوٹی فال نِکالتے ہیں اَور کہتے ہیں کہ مالک خداوند یوں فرماتا ہے حالانکہ خْداوند نے نہیں فرمایا۔ 29 مْلک کے عوام ظْلم اَور راہزنی کرتے ہیں ۔اَور غریب و مِسکیِن کو ستاتے ہیں ۔اَور پردیسی پر ناواجب سختی کرتے ہیں۔ 30 مَیں نے اْن کے درمیان ایسے مَرد کی تلاش کی جو دِیوار کو بنائےاَور سَر زمین کے لئے اْس کے رخنے میں میرے سامنے کھڑا ہو۔تا کہ مَیں اْسے ویران نہ کرْوں ۔پر کو ئی نہ مِلا۔ 31 تو مَیں نے اپنا غْصّہ نازل کیا ۔اَور اپنے قہر کی آگ سے اْسے فنا کر دیا ہے۔اَور اْن کی راہ کو اْنہیں کے سروں پر لایا ہوں ۔ (خْداوند خْدا کا فرمان ہے)۔