باب

1 دیگچے کی تمثیل پھِر نویں برس کے دسویں مہینے کی دسویں تارِیخ کو خْداوند کاکلام مجھ پر نازل ہوا ۔اْس نے کہا کہ۔ 2 اَے ابنِ بشر! دِن کا نام ہاں اِسی دِن کانام لِکھ رکھّ۔شاہِ بابلؔ نے عین اِسی دِن یرْوشلیِم پر خْروج کِیا۔ 3 اَور اِس باغی گھرانے کے لئے ایک تمثِیل سْنا۔ اَور اْن سے کہہ دے کہ مالِک خْداوند یْوں فرماتا ہے کہ دیگچہ چڑھاہاں اْسے چڑھا اَور اْس میں پانی ڈال۔ 4 اَور اْس میں ٹْکڑے ہاں سب اچھّے اچھّے ٹکڑے جمع کر یعنی ران اَور شانہ اَور اچھّی اچھّی ہَڈیاں اْس میں بھر دے۔ 5 اَور گلےّ میں سے چْن چْن کر لے۔اَور اْس کے نیچے لکڑیوں کا ڈھیر لگا دے۔اَور گوشت کے ٹْکڑے اْبال دے یہاں تک کہ اْس کے اندر کی ہَڈیاں خْوب پَک جائیں۔ 6 پس مالِک خْداوند یْوں فرماتا ہے کہ اْس خْونی شہر پر افسوس یعنی اْس دیگچے پر جس میں زنگ لگاہے اَور اْس کا زنگ اْس پر سے اْتار انہیں گیا۔ ایک ایک ٹکڑا اْس میں سے نِکال اَور اْس پر قْرعہ نہ پڑے۔ 7 کیونکہ جو خْون اْس نے بہایا وہ اْس کے اندر ہے۔ اْس نے اْسے ننگی چٹان پر اْنڈیلا۔ زمین پر نہیں جہاں وہ خاک سے ڈھانپا جائے۔ 8 تاکہ مَیں اپنا غضب اْن پر نازِل کرْوں اَور اْن سے سخت اِنتقام لْوں۔ مَیں نے اْس کا خْون بھی ننگی چٹان پر بہایا ہے۔تاکہ وہ ڈھانپا نہ جائے۔ 9 اِس لئے مالِک خْداوند فرماتا ہے کہ اْس خْونی شہر پر افسوس۔ مَیں بھی اِیندھن کابڑاڈھیر لگاؤْں گا۔ 10 خْوب لکڑی لا۔ آگ سْلگا ۔گوشت کوخْوب اْبال۔ اَور شوربا گاڑھا کر اَور ہڈّیاں بھی جَلادے۔ 11 تب اْسے خالی اَنگاروں پر رکھّ تاکہ اْس کا پِیتل گرم ہو اَور جَل جائے۔ اَور اْس کے اندر کی نجاست گَل جائے۔اَور اْس کا زَنگار فنا ہو۔ 12 لیکن اْس کا بڑا زَنگار اْس سے دْور نہیں ہْؤا۔تیری بَدکاری کی نجاست کے باعِث آگ سے بھی اْس کا زَنگار دْور نہیں ہوتا۔ 13 کیونکہ مَیں نے تو تجْھے پاک کِیا ہے پر تْو پاک نہ ہْوئی اِس لئے تْو اپنی نجاست سے پھِر پاک نہ ہوگی۔ جب تک کہ میرا غضب تْجھ پر ٹھنڈا نہ ہو۔ 14 مَیں خْداوند نے کلام کِیا ہے اَوریْوں ہی واقع ہوگا۔مَیں کر دِکھاؤْں گا۔مَیں چھوڑنہ دْوں گا۔ مَیں نہ ہٹْوں گا اَور در گْزر نہ کرْوں گا۔ تیری رَوِش اَور تیرے اَعمال کے مْطابِق تْجھ پر فتویٰ دِیا جائے گا (مالِک خْداوند کا فرمان یْونہی ہے) ۔ 15 زوجہِ حزقی ایل کی وفات اَور خْداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ اْس نےکہا کہ۔ 16 اَے ابن بشر! مَیں ایک ہی پھونک سے تیری آنکھوں سے خْوشی چھِین لْوں گا۔ پر تْو نہ ماتم کرنا نہ رونا اَور نہ اَشک بہانا۔ 17 چْپکے سے آہیں بھرنا ۔ اَور مْردے پر نَوحہ نہ کر۔بلکہ پگڑی باندھ اَور پاؤں میں جْوتی پہن ۔ اپنے ہونٹوں کو نہ ڈھانپ اَور نَوحہ گروں کی روٹی نہ کھا۔ 18 اَور لوگوں سے بات کر ۔پس شام کے وقت میری بیوی مرگئی۔ پھِر مَیں نے صْبح کو وہی کَیا جِس کا مْجھے حْکم مِلاتھا۔ 19 تب لوگوں نے مْجھ سے کہا کہ کیا تْو ہمیں نہ بتائےگاکہ جو تْو کرتا ہے اْسے ہم سے کیا نِسبت ہے؟ 20 اَور مَیں نے اْن سے کہا کہ خْداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔اْس نے فرمایا کہ۔ 21 اِسرائیل کے گھرانے سے کہہ دے کہ مالِک خْداوند یْوں فرماتا ہے۔ دیکھ۔ مَیں اپنے مَقدِس کو جو زور کا فخر اَور تْمہاری آنکھوں کی پْتلی اَور تْمہارے دِلوں کا مرغْوب ہے ناپاک کردْوں گا۔اَور تْمہاے بیٹے اَور تْمہاری بیٹیاں جنہیں تْم پیچھے چھوڑ آئے ہوتلوار سے مارے جائیں گے۔ 22 اَور تْم ایسے ہی کروگے جیسے مَیں نے کِیا ہے۔تْم اپنے ہونٹوں کو نہ ڈھانپوگےاَور نَوحہ گروں کی روٹی نہ کھاؤ گے۔ 23 اَور تْمہاری پگڑیاں تْمہارے سروں پر اَور تْمہاری جْوتیاں تْمہارے پاؤں میں ہوں گی اور تْم نَوحہ یازاری نہ کروگے۔بلکہ اپنی بَدی کے باعِث بےتاب ہوگے۔اَور ایک دْوسرے کی طرف دیکھ کر آہیں بھروگے۔ 24 پس حزقی ایل تْمہارے لئے نشان ہے۔جب یہ وقْوع میں آئے گا۔ تو تْم بھی سب کْچھ ایسے ہی کروگے جیسے اْس نے کِیا ہے اَور تْم جانو گے کہ مَیں ہی خْداوند ہْوں۔ 25 اَور تو اَے ابنِ بشر! دیکھ۔ جس دِن مَیں اْن سے اْن کا زور اَور اْن کی زِینت کا فخر اَور اْن کی آنکھوں سے خْوشی اَور اْن کے دِل کی خواہشیں اْن سے لے لْوں گا ۔ 26 تو اْس دِن کوئی بچا ہوا تیرے پاس آئے گا تاکہ تیرے کانوں میں کہے۔ 27 اْس دِن تیرا مْنہ اْس بچے ہوئے کے سامنے کْھل جا ئے گا۔اَور تو بولے گا اَور پِھر گْونگا نہ رہے گا۔ یْوں تْو اْن کے لئے ایک نِشان ہو گا ۔اَور وہ جان لیں گے کہ میَں ہی خْداوند ہوں۔