1
دیکھ۔ میری آنکھوں نے یہ سب کُچھ دیکھا ہے۔ اَور میرے کانوں نے سُنا ہے۔ اَور سمجھ بھی لِیا ہے۔
2
جو کُچھ تُم جانتے ہو وہ بھی مَیں جانتا ہُوں۔ مَیں تُم سے کِسی بات میں کمتر نہیں۔
3
غرض مَیں قادرِ مُطلِق سے کہوں گا۔کہ مَیں خُدا سے بحث کرنا چاہتا ہُوں۔
4
کیونکہ تُم جُھوٹی باتیں بناتے ہو۔ اَور سب کے سب نکمّے طِبیب ہو۔
5
کاش کہ تُم بِالکُل خاموش رہتے تو اِسی میں تُمہاری دانائی ہوتی۔
6
تُم میرے دِلائل سُنو اَور میرے لبوں کے دعویٰ پر کان دھرو۔
7
کیا تم خدا کے حق میں نا راست بات کہو گے۔ یا اُس کے حَق میں فریب بازی سے بولو گے؟
8
کیا تُم اُس کی حمایت کرو گے۔ یا خُدا کے لئے جھگڑو گے؟۔
9
کیا تُمہارے لئے یہ اچھّا ہو گا کہ وہ تُمہیں آزمائے۔ یا کیا تُم اُسے فریب دو گے۔ جیسے اِنسان کو فریب دیا جاتا ہے؟
10
بلکہ جب تُم پوشِیدگی میں حمایت کرو گے تو وہ یقیناً تُمہیں تنبیہہ کرے گا۔
11
کیا اُس کی عظمت تُمُہیں خوف نہ دِلائے گی؟۔ کیا اُس کا ڈرتُم پر نہ پڑے گا؟
12
تُمہاری باتیں راکھ کی تمثیِلیں ہیں۔ اَور تُمہارے قِلعے مِٹّی کے قِلعے ہَیں۔
13
مُجھ سے الگ ہوکر چُپ رہو تاکہ مَیں بولُوں۔ مُجھ پر جو آئے سو آئے۔
14
مَیں اپنا گوشت اپنے دانتوں میں پکڑُوں گا اَور اپنی جان ہتھیلی پر رکھُّوں گا۔
15
اگرچہ وہ مُجھے قتل کرے تو بھی مَیں کانُپوں گانہیں۔ مگر اپنی راہوں کی بابت اُس کے آگے بَحث نہیں کرُوں گا۔
16
اَور وہی میری نجات کا باِعث ہو گا۔ کیونکہ کوئی بے دین اُس کے سامنے جا نہیں سکتا۔
17
پس میری بات غور سے سُنو۔ اَور جو بیان مَیں کرتا ہُوں وہ تُمہارے کانوں میں پڑے۔
18
دیکھ مَیں نے اپنے دعویٰ پر غور کِیا ہے۔ اَور مَیں جانتا ہُوں کہ مَیں راستکار ٹھہرؤں گا۔
19
کون ہے جو میرے ساتھ جھگڑے۔ جب مَیں جلد چُپ ہُوں گا اَور جان دے دُوں گا۔
20
دو کام مُجھ سے نہ کرنا۔ تب میں تیرے حضُور سے نہ چُھپوں گا۔
21
اپنا ہاتھ مُجھ سے دُور ہٹا لے۔ اَور تیری ہیبت مُجھے نہ ڈرائے۔
22
مُجھے بُلا تو مَیں جَواب دُوں گا۔ میں بولُوں اَور تُو مُجھے جَواب دے۔
23
مُجھ سے کِتنے جُرم اَور گُناہ سرزد ہُوئے ہیں میرے قصُور اَور گُناہ مُجھے جتا دے۔
24
تُو اپنا مُنہ کیوں چُھپاتا ہے اَور کیوں مُجھے اپنا دُشمن سمجھتا ہے؟۔
25
کیا تُو اُڑتے پتے کو پریشان کرے گا؟۔ کیا تُو سُوکھے بُھس کا پیچھا کرے گا؟
26
کیونکہ تُو میرے خلاف کڑوی باتیں لِکھتا ہے۔ اَور میرے لڑکپن کے گُناہ مُجھ پر واپس لاتا ہے۔
27
اَور میرے پاؤں کاٹھ میں ڈالتاہے۔ اَور میرے سب رستوں کو دیکھ لیتا ہے۔ اَور میرے پاؤں کے تلوؤں کے گِرد حد لگاتا ہے۔
28
اور وہ سڑی ہُوئی لکڑی کی طرح فنا ہوتا ہے۔ اَور اُس کپڑے کی مانند جِسے پروانہ کھا جاتا ہے۔