باب

1 اَیُّوبؔ کا جواب تب اَیُّوبؔ نے جَواب میں کہا کہ۔ 2 بے شک آدمی تو تُم ہی ہو۔ اَور حِکمَت تُمہارے ہی ساتھ مَرے گی۔ 3 لیکن میری بھی تُمہارے جیسی عقل ہے۔ اَور مَیں تُم سے کِسی بات میں کمتر نہیں۔ اَور کون ہے جو ایسی باتوں سے ناواقِف ہے۔ 4 مَیں وہ آدمی ہُوں جو اپنے دوست کی ہنسی کا نِشانہ بنا ہُوں۔ اَور جو خُدا کو پُکار کر جَواب پاتا تھا۔ "صادق اَور دین دار آدمی ہنسی کا نِشانہ ہوتا ہے"۔ 5 آسُودہ حال کی رائے میں نفرت مِسکیِن کا حَق ہے۔ اَور جس کا پاؤں پِھسلے اُسی کے لئے وہ تیاّر کی گئی ہے۔ 6 رہزنوں کے خَیمے سلامت رہتے ہیں۔ اَور جو لوگ خُدا کو غُصّہ دلاتے ہَیں وہ محفُوظ رہتے ہیں۔ اُن ہی کے ہاتھ کو خُدا خُوب بھرتا ہے۔ 7 لیکن تُو حیوانوں سے پوُچھ تو وہ تُجھے سِکھائیں گے۔ اَور آسمان کے پرندوں سے تو وہ تُجھے بتائیں گے زمین کے حشرات سے دریافت کر تو وہ تُجھے تعلیم دیں گے۔ 8 اَور سمُندر کی مچھلیوں سے تو وہ تُجھ سے بیان کریں گی۔ 9 اِن سب میں کون ہے جو نہیں جانتا کہ خُداوند ہی کے ہاتھ نے یہ کِیاہے۔ 10 سب زِندوں کی جان اَور ہر بشر کا دَ م اُسی کے ہاتھ میں ہے۔ 11 کیا کان باتوں کو نہیں پرکھتا یا تالُو خُوراک کا مَزہ نہیں پہچانتا؟ 12 عمر رسیدہ میں حِکمَت ہوتی ہے۔ اَور عُمر کی درازی میں دانائی۔ 13 حِکمَت اَور قُدرت خُدا کی ہیں۔ اَور مصلحت اَور عقل اُسی کی ہَیں۔ 14 دیکھ وہ ڈھا دیتا ہے۔ تو بنتا نہیں وہ آدمی کو بند کردیتا ہے۔ تو پھر کُھلتا نہیں۔ 15 وہ پانی کو روکتا ہے تو سب کُچھ سُوکھ جاتا ہے۔ وہ اُسے چھوڑ دیتا ہے تو وہ زمین کو تباہ کر دیتا ہے۔ 16 قُوّت اَور دانِش اُس کے ساتھ ہَیں۔ فریب کھایا ہُؤا اَور فریب دینے والا دونوں اُسی کے ہیں۔ 17 وہ مُشِیروں کو برہنہ پالے جاتا ہے۔ اَور حاکِموں کو بے وقُوف بنا دیتاہے۔ 18 وہ بادشاہوں کے کمر بند کھول ڈالتا ہے۔ اَور اُن کی کَمروں پر رسے باندھتا ہے۔ 19 وہ کاہِنوں کو برہنہ پالے جاتا ہے۔ اَور زبردستوں کو اُلٹا دیتا ہے۔ 20 وہ مُعتبر لوگوں کی زبان بدل دیتا ہے۔ وہ بُوڑھے آدمیوں کی عقل چھیِن لیتا ہے۔ 21 وہ اَمیروں پر ذِلّت ڈالتا ہے۔ اَور طاقتوروں کے کمر بند ڈھیلے کردیتا ہے۔ 22 وہ تارِیکی میں سے اُس کی گہرائیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ اَور مَوت کے سائے کو روشنی میں لاتا ہے۔ 23 وہ قوموں کو بڑھاتا۔ پھر اُنہیں ہلاک کر دیتا ہے۔ وہ اُمّتوں کو پھیلاتا۔ پِھر اُنہیں مِٹا دیتا ہے۔ 24 وہ زمین کے لوگوں کے حاکِموں کی عقل لے لیتا ہے۔ اَور ایسے بیابان میں بھٹکا دیتا ہے جس کی راہ نہیں۔ 25 وہ اَندھیرے میں روشنی کے بغیر ٹٹولتے پھِرتے ہیں۔ اَور اُنہیں متوالے کی طرح لڑکھڑانے والے بنا دیتا ہے۔