1
اِن سب باتوں پر مَیں نے اپنے دِل میں غور کِیا اَور معلُوم کِیا کہ راست کار اَور دانِش مند اَور اُن کے کام خُدا کے ہاتھ میں ہَیں۔ یہاں تک کہ اِنسان نہیں جانتا کہ آیا وہ مُحبّت کے یا نفرت کے لائق ہَے۔
2
ہر ایک نصیب ایک ہی جیسا ہَے سب انتظار کرتے ہَیں نصیب کا انتظار کرتے ہَیں۔ صادق اَور بدکار اچھّا صاف اَور ناپاک اَور وہ جو قربانی کرتا اَور وہ جو قربانی نہیں کرتا ۔
3
اَور سُورج کے نیچے یہ بڑی خرابی ہَے ۔ کہ ایک ہی حادثہ سب کے لئے ہَے۔ اِس لئے بنی آدم کے دِل بَدی سے اَور اُن کے سینے دِیوانگی سے عُمر بھر بھرے رہتے ہَیں اَور بعد اِس کے وہ مُردوں میں جا ملتے ہَیں۔
4
بَہر حال جو زِندوں کے ساتھ ہَے اُس کے لئے اُمّید ہَے۔ اِس لئے زِندہ کُتا مُردہ شیر سے بہتر ہَے۔
5
کیونکہ زِندہ جانتے ہَیں کہ ہم مَر جائیں گے مگر مُردے کُچھ نہیں جانتے اَورنہ اُن کے لئے پھِر کُچھ اَجر ہَے کیونکہ اُن کی یاد جاتی رہی ۔
6
اُن کی مُحبّت اَور اُن کی نفرت اَور اُن کی غیرت سب ختم ہُوئیں۔ اَور جو کُچھ سُورج کے نیچے وقُوع میں آتا ہَے اُس میں اُن کا ہر گز کوئی حِصّہ نہ ہوگا۔
7
پس تُو چلتا جا۔اپنی روٹی خُوشی سے کھا اَور مسُرور دِل سے اپنے مَے پی کیونکہ خُدا تیرے کاموں سے راضی ہَے۔
8
ہر وقت تیرے کپڑے سفید رہیں اَور تیرے سر کو تیل کی کمی نہ ہو۔
9
اپنی فانی زِندگی کے اُن تمام ایّام میں جو خُدا نے سُورج کے نیچے تجھے عطا کئے ہَیں۔ اس بیوی کے ساتھ خُوش رہ جس سے تو محبت کرتا ہَے۔اپنی زندگی کے بے کار حصوں میں بھی۔ کیونکہ زِندگی سےاَور تیری اُس محنت سے جو تُو سُورج کے نیچے مُشقت سے کرتا ہَے تیرا یہی حِصّہ ہَے۔ِ
10
ہر ایک کام جسے تو اپنا ہاتھ لگائے۔ اپنی ساری قُوّت سے کر کیونکہ پاتال میں جس کی طرف تُو چلا جاتا ہَے نہ کوئی کام اَور نہ منصُوبہ اَورنہ عِلم اَور نہ حِکمَت ہَے۔
11
مَیں نے توجّہ کی تو سُورج کے نیچے دیکھا کہ دوڑ کا تعلق لوگوں سے نہیں۔ نہ جنگ زور آوروں کے لئے اَور نہ روٹی دانِش مندوں کے لئے اَور نہ دولت صاحبا ن ِ فہم کے لئے اَور نہ عِزّت داناؤں کے لئے ہَے۔ وقت اور موقع سب کو متاثر کرتا ہَے۔
12
اِنسان اپنا وقت نہیں جانتا جس طرح مچھلیاں ہلاکت کے جال میں پکڑی جاتی ہَیں اَور چڑیاں پھندے میں پھنس جاتی ہَیں۔ اُسی طرح بنی آدم بھی بُرے وقت میں پھنس جاتے ہَیں جب اُن پر اچانک جال آپڑتا ہَے۔
13
حکمت کے فوائد مَیں نے سُورج کے نیچے روئے زمین پر یہ حِکمَت دیکھی اَور وہ مُجھے بُری معلُوم ہُوئی۔
14
ایک چھوٹا سا شہر تھا جس میں تھوڑے سے لوگ تھے۔ اُس پر ایک بڑا بادشاہ چڑھ آیا اَور اُسے گھیر لِیا اَور اُس کے مُقابل بڑے بڑے دَمدَمے باندھے۔
15
لیکن اُس میں ایک کنگال دانِش مند مَر د پایا گیا جس نے اپنی حِکمَت سے اُس شہر کو بچا لیا پر بعد ازاں کِسی نے اُس کنگال مَرد کو یاد نہ کِیا۔
16
تب مَیں نے کہا کہ حِکمَت زور سے بہتُرتو ہَے تاہم غریب آدمی کی حِکمَت کی تحقیر ہوتی ہَے اَور اُس کی باتیں سُنی نہیں جاتیں۔
17
دانِش مندوں کی جو باتیں آرام سے سُنی جائیں وہ احمقوں کے درمیان صاحبِ اختیار کے چیخنے سے افضل ہَیں۔
18
حِکمَت لڑائی کے ہتھیاروں سے بہتر ہَے کیونکہ ایک خطار بُہت سی اچھّی چیزوں کو تلف کر دیتی ہَے۔