1
کون دانِش ور کی مانندہَے۔ کون جانتا ہَے کہ زندگی میں ہونے والے واقعات کا کیا مطلب ہَے؟ اِنسان کی حِکمَت اُس کے چہرے کو روشن کرتی ہَے اَور اُس کی پیشانی کی سختی کو نرم کرتی ہَے۔
2
مَیں کہتا ہُوں کہ بادشاہ کے حُکم کو خصوصاََ خُدا کی قسم کے سبب سے مانتا رہ۔
3
اُس کے سامنے سے چلے جانے میں جلدی نہ کر۔ اَور بُرے کام پر اِصرار نہ کر کیونکہ جو کُچھ وہ چاہتا ہَے وہ کرتا ہَے۔
4
اَور بادشا ہ کا کلام طاقت رکھتا ہَے اَور کون اُس سے کہے گا۔ کہ تُو کیا کرتا ہَے؟
5
جو حُکم مانتا ہَے وہ کِسی بَدی کو نہ جانے گا ۔اَور دانش ور کا دِل وقت اَور اِنصاف کو جانتا ہَے۔
6
کیونکہ ہر اَمر کے لئے وقت اَور اِنصاف ہَے۔ پر اِنسان کی شرارت اُس پر بھاری ہَے۔
7
کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ کیا ہوگا ۔اَور اُس سے کوئی نہیں کہہ سکتا کہ کب ہوگا۔
8
کِسی آدمی کا رُوح پر اختیار نہیں کہ اُسے پکڑ رکھے اَور نہ مَوت کے دِن پر اختیار ہَے۔ اَور نہ اُسے جنگ کے وقت آرام مِلتا ہَے اَور نہ شریروں کو اُن کی شرارت بچائے گی۔
9
یہ سب مَیں نے دیکھا جب مَیں نے سُورج کے نیچے روئے زمین پر کے تمام واقعات پر غور کیا،بعض اوقات ایک شخص دُوسرے پر حُکومت کرکے اُسے نقصان پہُنچاتا ہَے۔
10
اِسی دوران میں مَیں نے شریروں کو نزدیک آتے اَور اُنہیں داخِل ہوتے دیکھا اَور جُونہی وہ مُقدّس مکان سے نِکلے ۔تو شہر میں جو کُچھ اُنہوں نے کیا تھا اُس کی تعریف کی گئی ۔یہ بھی بیکار ہَے۔
11
چُونکہ بُرے کام پر سزا کا حُکم جلدی نہیں دِیا جاتا اِس لئے بنی آدم کا دِل بَدی کرنے میں جُرات سے بھرا رہتا ہَے۔
12
خطار کار سَو دفعہ شرارت کرتا ہَے اَور اُس کے دِن بڑھائے جاتے ہَیں لیکن مَیں جانتا ہُوں کہ خُدا سے خوف کھانے والے اِسی خوف کھانے کے باعِث نیک جزاپائیں گے۔
13
اَور شریر کا ہرگز بھلا نہ ہوگا اَور نہ اُس کے دِن بڑھائے جائیں گے بلکہ وہ سائے کی طرح جاتا رہے گا۔ کیونکہ وہ خُدا کا احترام نہیں کرتا ۔ِ
14
ایک اَور خام خیالی جو زمین پر کی جاتی ہَے کہ راستکاروں پر وہ واقع ہوتا ہَے جو شریروں کے کام کے لائق ہَے اَور شریروں پر وہ واقع ہوتا ہَے جو راست کاروں کے کام کے لائق ہَے تو مَیں نے کہا کہ یہ بھی ایک اَور خام خیالی ہَے۔
15
لہذا میں خُوشی کی سفارش کرتا ہُوں۔ کیونکہ سُورج کے نیچے اِنسان کے اختیار میں اِس سے کُچھ بہتر نہیں کہ وہ کھائے اَور پیئے اَور خُوشی کرے کیونکہ اُس کی محنت کے دوران اُس کی زِندگی کے اُن دِنوں میں جو سُورج کے نیچے خُدا اُسے عطا کرتا ہَے یہی اُس کے ساتھ رہے گا۔
16
خدا کی پروردگار ی لاتفتیش ہےجب مَیں نے اپنے دِل کو مُتوجّہ کِیا کہ حِکمَت کو جانُوں اَور اِنسان کی اُس مُشقت پر غور کُروں جو وہ زمین پر اُٹھاتا ہَے یعنی یہ کہ نہ تو دِن کو اَور نہ رات ہی کو اُس کی آنکھوں میں نیند آتی ہَے۔
17
تو مَیں نے خُدا کے تمام کاموں کے بارے میں دیکھا اَور کہ روئے زمین پر اِنسان سُورج کے نیچے کِسی واقع کا سبب معلُوم نہیں کرسکتا اَورہر چند وہ دریافت کرنے میں لگا رہے تو بھی وہ کوئی بات نہ سمجھے گا یہاں تک کہ دانِش مند بھی سمجھ نہیں سکتا گو وہ گُمان کرے کہ مَیں جانتا ہُوں۔