1
۱۔لیکِن تُو وہی باتیں بیان کِیا کر جو صحیح تعلِیم سے مُطابَقَت رکھتی ہوں۔
2
۲۔یعنی یہ کہ بُوڑھے مَرد پرہیز گار، مُعتَدِل مِزاج اور مُتَّقی ہوں نیز اِیمان اور مُحَبَّت اور برداشت میں مضبُوط ہوں۔
3
۳۔اِسی طرح بُوڑھی عَورتوں کی وَضْع بھی مُقَدَّسِین جیسی ہو۔ اِلزام لگانے والی اور زِیادہ مَے پِینے میں مُبتِلا نہ ہوں بلکہ نیک باتیں سِکھانے والی ہوں۔
4
۴۔تا کہ جوان عَورتوں کو شعُور دے سکیں کہ اپنے شوہروں سے مُحَبَّت رکھیں اور بچّوں کو پیار کریں۔
5
۵۔ اور مُتَّقی، پاک دامَن، گھر کا کام سَن٘بھالنے والی، نیک اور اپنے اپنے شوہر کی فرماں بردار ہوں تاکہ خُدا کا کلام بد نام نہ ہو۔
6
۶۔اِسی طرح جوان آدمِیوں کو بھی مُتَّقی بننے کی تَلْقِین کر۔
7
۷۔ہر مُعاملے میں اپنے آپ کو نیک کاموں کا نمُونہ بنا۔ یعنی اپنی تعلِیم کے بے نَقْص ہونے اور سَنْجِیدَگی کو ظاہِر کر۔
8
۸۔اور اَیسی صِحَت کلامی پائی جائے جو مَلامَت کے لائِق نہ ہو تاکہ مُخالِف ہم پر عَیب لگانے کی کوئی وجہ نہ پا کر شرمِندہ ہو جائے۔
9
۹۔غُلام اپنے مالِکوں کے تابِع رہیں اور ہر بات میں اُنھیں خُوش رکھیں۔ اور بَحث نہ کِیا کریں۔
10
۱۰۔اور خِیانَت نہ کریں بلکہ ہر طرح سے دیانت داری دِکھائیں تا کہ ہمارے نجات دَہِندَہ خُدا کی تعلِیم کو سراہا جائے ۔
11
۱۱۔کِیُوں کہ خُدا کا وہ فَضْل ظاہِر ہُوا ہَے جو سب آدمِیوں کے لیے نجات کا باعِث ہَے۔
12
۱۲۔ اور ہمیں تَربِیت دیتا ہَے کہ بے دینی اور دُنْیَوی خواہِشوں کا اِنکار کر کے اِس مَوجُودہ دَور میں پرہیزگاری، راست بازی اور دِین داری کے ساتھ زِندگی گُزاریں۔
13
۱۳۔اور اُس مُبارَک اُمِّید یعنی اپنے عَظِیم خُدا اور نجات دَہِندَہ یِسُوعؔ مسِیح کے جلال کے ظُہُور کے مُنتَظِر رہیں۔
14
۱۴۔جِس نے اپنا آپ ہمارے واسطے دے دِیا تا کہ ہمیں ہر طرح کی بے دِینی سے چُھڑا ئے اور پاک کرکے اپنی خاص مِلْکِیَّت ہونے کے لیے ایسی اُمَّت بنائے جو نیک کاموں میں سرگرم ہو۔
15
۱۵۔یہ باتیں کہہ اور نصِیحَت کر اور پُورے اِختِیار کے ساتھ مَلامَت کر۔ کوئی تیری حِقارَت نہ کرنے پائے ۔