باب ۱

1 ۱۔ پَولُوسؔ کی طرف سے جو مسِیح یِسُوع کا بندہ اور رسُول ہونے کے لیے بُلایا گیا اور خُدا کی اُس اِنجِیل کے لیے مخصُوص کِیاگیا ہَے۔ 2 ۲۔ جِس کا وعدہ اُس نے پہلے سے اپنے اَن٘بِیا کی مَعْرِفَت پاک صحائِف میں 3 ۳۔ اپنے بیٹے کے حَق میں کِیا تھا جو جِسْم کے اِعتِبار سے داؤدؔ کے نَسل سے پیدا ہُوا۔ 4 ۴۔اور پاکیزگی کی رُوح کے اِعتِبار سے مُردوں میں سے جی اُٹھ کر قُدرت کے ساتھ خُدا کا بیٹا ٹھہرا۔ 5 ۵۔ جِس کی مَعْرِفَت ہمیں فَضْل اور رسالت مِلی تاکہ اُس کے نام کی خاطِر سب اَقْوام میں سے لوگ اِیمان کے تابِع ہوں۔ 6 ۶۔ جِن میں سے تُم بھی یِسُوعؔ مسِیح کے بُلائے ہُوئے ہو۔ 7 ۷۔ اُن سب کے نام جو رومؔہ میں خُدا کے پیارے ہَیں اور مُقَدّس ہونے کے لیے بُلائے گَئے ہَیں۔ہمارے باپ خُدا اور خُداوَند یِسُوعؔ مسِیح کی جانِب سے تُمھیں فَضْل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔ 8 ۸۔ پہلے تو مَیں یِسُوعؔ مسِیح کی معرِفَت تُم سب کے لیے اپنے خُدا کا شُکْر کرتا ہُوں کہ تُمھارا اِیمان تمام دُنیا میں مشہُور ہَے۔ 9 ۹۔ کِیُونکہ خُدا جِس کی عِبادت مَیں اپنی رُوح سے اُس کے بیٹے کی اِنجِیل میں کرتا ہُوں میرا گواہ ہَے کہ کِس طرح مَیں بِلاناغہ تُمھیں یاد کرتا ہُوں۔ 10 ۱۰۔ اور اپنی دُعاؤں میں ہمیشہ یہ درخواست کرتا ہُوں کہ اگر خُدا کی مرضی ہو تو آخِر کار تُمھارے پاس آنے کے لیے اچھّا موقع مِلے۔ 11 ۱۱۔کِیُونکہ مَیں تُمھاری مُلاقات کا مُشتاق ہُوں تاکہ تُمھیں کوئی رُوحانی نِعمَت پہنچاؤُں کہ تُم مضبُوط ہو جاؤ۔ 12 ۱۲۔ بلکہ تُمھارے درمِیان تُمھارے ساتھ ہی اُس اِیمان کے باعِث تَسَلّی پاؤُں جو تُم میں اور مُجھ میں ہَے۔ 13 ۱۳۔ اور اَے بھائِیو! مَیں نہیں چاہتا کہ تُم اِس سے ناواقِف رہو کہ مَیں نے بار ہا تُمھارے پاس آنے کا اِرادہ کِیا تاکہ جیسا مُجھے دِیگر اَقوام میں پَھل مِلا ویسا ہَی تُم میں بھی مِلے مگر آج تک رُکا رہا۔ 14 ۱۴۔ مَیں یُونانِیوں اور غیر یُونانِیوں، داناؤں اور نادانوں کا مَقرُوض ہُوں۔ 15 ۱۵۔ چُنان٘چِہ مَیں تُمھیں بھی جو رومہؔ میں ہو حَتّی المَقْدُور اِنجِیل کی خَبَر دینے کے لیے تیار ہُوں۔ 16 ۱۶۔ کِیُونکہ مَیں اِنجِیل سے شرماتا نہیں اِس لیے کہ وہ ہر ایک اِیمان لانے والے کے واسطے ، پہلے یہُودیؔ پِھر یُونانیؔ دونوں کے لیے خُدا کی نجات بخْش قُدرت ہَے۔ 17 ۱۷۔ اِس واسطے کہ اُس میں خُدا کی راست بازی اِیمان سے اور اِیمان کے لیے ظاہِر ہوتی ہَے جیسا کہ لِکھا ہَے کہ راست باز اِیمان سے جِیتا رہے گا۔ 18 ۱۸۔ کِیُونکہ خُدا کا غضب اُن آدمِیوں کی تمام بے دِینی اور ناراستی پر آسمان سے ظاہِر ہوتا ہَے جو حَق کو ناراستی سے دبائے رکھتے ہَیں۔ 19 ۱۹۔ کِیُونکہ جو کُچھ خُدا کی نِسبت معلُوم ہو سکتا ہَے وہ اُن کے باطِن میں ظاہِر ہَے اِس لیے کہ خُدا نے اُس کو اُن پر ظاہِر کر دِیا ہَے۔ 20 ۲۰۔ کِیُونکہ اُس کی اَن دیکھی صِفتیں یعنی اُس کی ازلی قُدرَت اور اُلُوہِیَّت دُنیا کی پَیدایش کے وقت سے بنائی ہُوئی چِیزوں کے ذرِیعے سے معلُوم ہوکر صاف نظر آتی ہَیں۔ یہاں تک کہ وہ کُچھ عُذر نہِیں کر سکتے۔ 21 ۲۱۔ اِس لِئے کہ اگرچِہ اُنھوں نے خُدا کو جان تو لِیا مگر اُس کی خُدائی کے لائِق اُس کی تمجِید اور شُکر گُزاری نہ کی بلکہ باطِل خیالات میں پڑگَئے اور اُن کے بے سَمَجھ دِلوں پر اَندھیرا چھاگیا۔ 22 ۲۲۔ وہ دانا ہونے کا دعویٰ کرکے بیوُقُوف بن گَئے۔ 23 ۲۳۔ اور غَیر فانی خُدا کے جلال کو فانی اِنسان اور پرِندوں اور چَوپایوں اور کِیڑے مکَوڑوں کی مُشابَہَت میں بدل ڈالا۔ 24 ۲۴۔ اِس واسطے خُدا نے اُن کے دِلوں کی خواہِشوں کے مُطابِق اُنھیں ناپاکی میں چھوڑ دِیا کہ اُن کے بَدَن آپس میں بے حُرمت کِئے جائیں۔ 25 ۲۵۔ اِس لِئے کہ اُنھوں نے خُدا کی سَچّائی کو بدل کر جھُوٹ بنا ڈالا اور مخلُوقات کی زِیادہ پرستِش اور عِبادت کی بہ نسِبت اُس خالِق کے جوابد تک مُبارَک ہَے۔ آمِین۔ 26 ۲۶۔ اِسی سبَب سے خُدا نے اُن کو گندی شہوتوں میں چھوڑدِیا یہاں تک کہ اُن کی عَورتوں نے اپنے طبعی کام کو خِلافِ فِطرت کام سے بدل ڈالا۔ 27 ۲۷۔ اِسی طرح مرد بھی عَورتوں سے طبعی کام چھوڑ کر آپس کی شہوت سے مَسْت ہوگَئے یعنی مَردوں نے مَردوں کے ساتھ شرمناک کام کر کے اپنے آپ میں اپنی گُمراہی کے لائِق بدلہ پایا۔ 28 ۲۸۔ اور جِس طرح اُنھوں نے خُدا کو پہچاننا نا پسند کِیا اُسی طرح خُدا نے بھی اُن کو نا پسندِیدہ عَقْل کے حوالے کردِیا کہ نالائِق حرکتیں کریں۔ 29 ۲۹۔ چُنان٘چِہ وہ ہر طرح کی ناراستی بدی لالچ اور بد خواہی سے بھر گَئے اور حَسَد خُوں ریزی جھگڑے مَکّاری اور بُغْض سے مَعْمُور ہوگَئے اور غَیبَت کرنے والے۔ 30 ۳۰۔ بدگو۔ خُدا کی نظر میں نفرتی اَوروں کو بے عِّزت کرنے والے مَغرُور شیخی باز بدیوں کے بانی ماں باپ کے نافرمان۔ 31 ۳۱۔ بیُوقُوف عَہد شِکَن طَبْعی مُحبَّت سے خالی اور بےرَحْم ہوگَئے۔ 32 ۳۲۔ حالانکہ وہ خُدا کا بَرحق حُکْم جانتے ہَیں کہ اَیسے کام کرنے والے مَوت کی سزا کے لائِق ہَیں۔ نہ فَقَط آپ ہی اَیسے کام کرنے والے ہَیں بلکہ وہ اَور ایسے کام کرنے والوں سے بھی راضی ہوتے ہَیں۔