1
۱۔پِھر مَیں نے دیکھا کہ برّہ نے اُن سات مُہروں میں سے ایک کو کھولا اور مَیں نے اُن چاروں جانداروں میں سے ایک کی گرج کی سی آواز یُوں کہتے سُنی کہ آ۔
2
۲۔مَیں نے نَظَر کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید گھوڑا ہَے اور جو اُس پر سوار ہَے اُس کے پاس کمان ہَے۔ اُسے ایک تاج دِیا گیا اور وہ فَتْح کرتا ہُوا نِکلا کہ فَتْح کرے ۔
3
۳۔اور جب اُس نے دُوسری مُہر کھولی تو مَیں نے دُوسرے جاندار کو یہ کہتے سُنا کہ آ۔
4
۴۔اور روشن سُرخ رَن٘گ کا ایک اَور گھوڑا نِکلا اور اُس کے سوار کو یہ اِختِیار دِیا گیا کہ زمِین پر سے صُلْح اُٹھا لے تاکہ لوگ ایک دُوسرے کو قتْل کریں اور اُسے ایک بڑی تلوار دی گَئی۔
5
۵۔اور جب اُس نے تیسری مُہر کھولی تو مَیں نے تِیسرے جاندار کو یہ کہتے سُنا کہ آ۔ اور مَیں نے نَظَر کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک کالا گھوڑا ہَے اور اُس کے سوار کے ہاتھ میں ایک ترازُو ہَے۔
6
۶۔اور مَیں نے گویا اُن چاروں جانداروں کے بِیچ میں سے یہ آواز آتی سُنی کہ گیہُوں دِینار کے سیر بھر اور جَو دِینار کے تِین سیر اور تیل اور مَے کا نُقصان نہ کر۔
7
۷۔اور جب اُس نے چوتھی مُہر کھولی تو مَیں نے چوتھے جاندار کی آواز یہ کہتے سُنی کہ آ۔
8
۸۔اور مَیں نے نَظَر کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک زَرد سا گھوڑا ہَے اور اُس کے سوار کا نام مَوت ہَے اور عالمِ اَرواح اُس کے پیچھے پِیچھے ہَے اور اِن کو چَوتھائی زمِین پر یہ اِختِیار دِیا گیا کہ تلوار اور قَحْط اور وَبا اور زمِین کے دِرندوں سے لوگوں کو ہَلاک کریں۔
9
۹۔اور جب اُس نے پانچوِیں مُہر کھولی تو مَیں نے قُربان گاہ کے نیچے اُن کی رُوحوں کو دیکھا جو خُدا کےکلام کے سبب سے اور گَواہی پر قائِم رہنے کے باعِث قتْل کیے گَئے تھے۔
10
۱۰۔اور وہ بُلند آواز سے چِلّا کر بول اُٹھیں کہ اَے مالِک! اَے قُدُّوس و بر حَق! تُو کب تک اِنصاف نہ کرے گا اور زمِین کے باشِن٘دوں سے ہمارے خُون کا بدلہ نہ لے گا؟
11
۱۱۔اور اُن میں سے ہر ایک کو سفید جامہ دِیا گیا اور اُن سے کہا گیا کہ اَور تھوڑی دیر آرام کرو جب تک کہ تُمھارے اُن ہم خِدمت اور بھائِیوں کا شُمار بھی پُورا نہ ہو لے جو تُمھاری طرح قتْل ہونے کو ہَیں۔
12
۱۲۔اور جب اُس نے چھٹی مُہر کھولی تو مَیں نے دیکھا کہ بڑا زلزلہ آیا اور سُورج بالوں کے کمبل کی ما نِن٘د کالا اور سارا چان٘د خُون سا ہو گیا۔
13
۱۳۔اور آسمان کے سِتارے اِس طرح زمِین پر گِر پڑے جِس طرح زور کی آندھی سے ہِل کر اِنجِیر کے دَرَخْت سے اُس کے کچّے پَھل گِر پڑتے ہَیں۔
14
۱۴۔اور آسمان لپیٹے ہُوئے طُومار کی مانِن٘د جاتا رہا اور ہر ایک پہاڑ اور جزِیرہ اپنی اپنی جگہ سے ٹَل گیا۔
15
۱۵۔اور زمِین کے بادشاہوں اور امیروں اور سِپّہ سالاروں اور مال داروں اور زور آوروں اور ہر ایک غُلام اور آزاد نے اپنے آپ کو غاروں اور پہاڑوں کی چَٹانوں میں جا چُھپایا۔
16
۱۶۔اور پہاڑوں اور چَٹانوں سے کہنے لگے کہ ہم پر گِر پڑو اور ہمیں اُس کے چہرے سے جو تَخْت پر بَیٹھا ہُوا ہَے اور برّہ کے غَضَب سے چُھپا لو۔
17
۱۷۔چُونکہ اُن کے غَضَب کا روزِ اعظِیم آ پَہُن٘چا ہَے۔ اَب کون ٹھہر سکتا ہَے؟