1
۱۔پِھر مَیں نے ایک اَور زورآور فرِشتہ آسمان سے اُترتے دیکھا جو بادل اوڑھے ہُوئے تھا۔ اُس کے سَر پر قَوسِ قُزَح تھی اور اُس کا چہرہ سُورج کی مانِن٘د اور اُس کے پاؤں آگ کے سُتُونوں کی مانِن٘د تھے۔
2
۲۔اور اُس کے ہاتھ میں ایک چھوٹا سا کُھلا ہُوا طُومار تھا اور اُس نے اپنا دَہْنا پاؤں تو سمُندر پر اور بایاں خُشکی پر رکھّا۔
3
۳۔اور ایسی بڑی آواز سے چِلّایا جِیسے بَبر دھاڑتا ہَے اور جب وہ چِلّایا تو سات گرجوں کی آوازیں سُنائی دِیں۔
4
۴۔اور جب وہ سات گرجیں اپنی آوازیں دے چُکیں تو مَیں لِکھنے کو ہی تھا کہ مَیں نے آسمان سے ایک آواز سُنی جو مُجھ سے کہتی تھی کہ جو کُچھ اِن سات گرجوں نے کہا ہَے اُسے پوشِیدہ رکھّ اور تحرِیر نہ کر۔
5
۵۔تب اُس فرِشتے نے جِسے مَیں نے سمُندر اور خُشکی پر کھڑے دیکھا تھا اپنا دَہْنا ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھایا۔
6
۶۔اور اُس کی قَسَم کھا کر جو اَبدُالآباد زِندہ رہتا ہَے جِس نے آسمان اور اُس کے اندر کی چِیزیں اور زمِین اور اُس کے اُوپر کی چِیزیں اور سمُندر اور اُس کے اندر کی چِیزیں پَیدا کی ہَیں کہا کہ اب اَور دیر نہ ہو گی۔
7
۷۔بلکہ ساتْویں فرِشتے کی آواز کے دِنوں میں جب وہ نرسِنگا پُھونکنے کو ہو گا تو تب خُدا کا بھید پُورا ہوگا جِس طرح اُس نے اپنے بندوں یَعنی اَن٘بِیا کی معرفت خُوشخبری دی تھی۔
8
۸۔اور جو آواز مَیں نے آسمان سے سُنی تھی اُس نے پِھر مُجھ سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ جا اور وہ کُھلا ہُوا طُومار اُس فرِشتے کے ہاتھ میں سے لے لے جو سمُندر اور خُشکی پر کھڑا ہَے۔
9
۹۔تب مَیں نے اُس فرِشتے کے پاس جا کر اُس سے کہا کہ یہ چھوٹا طُومار مُجھے دے دے۔ اُس نے مُجھ سے کہا کہ لے اور اِسے کھا لے۔ یہ تیرا پیٹ تو کڑوا کر دے گا مگر تیرے مُنہ میں شہد کی طرح مِیٹھا لگے گا۔
10
۱۰۔تب مَیں نے وہ چھوٹا طُومار اُس فرِشتہ کے ہاتھ سے لے لِیا اور اُسے کھا لِیا۔ وہ میرے مُنہ میں تو شہد کی طرح مِیٹھا لگا مگر جب مَیں اُسے کھا چُکا تو میرا پیٹ کڑوا ہو گیا۔
11
۱۱۔اور مُجھ سے کہا گیا کہ تُجھے بُہت سی اُمّتوں ،قوموں، اہلِ زُبان اور بادشاہوں پر پِھر نُبُوَّت کرنا ضرُور ہَے۔