باب ۴

1 ۱۔اِس لِئے اَے میرے پیارے بھائِیو! جِن کا مَیں مُشْتاق ہُوں اور تُم جو میری خُوشی اور تاج ہو۔ اَے پیارو! خُداوَند میں اِسی طَرْح قائِم رہو۔ 2 ۲۔مَیں یُؔوؤدیہ کو بھی نَصِیحَت کرتا ہُوں اور سُنؔتخے کوبھی کہ وہ خُداوَند میں یَک دِل رہیں۔ 3 ۳۔ اور اَے میرےسَچّے ہم خِدْمَت !مَیں تُجھ سے بھی دَرْخواسْت کرتا ہُوں کہ تُو اُن خَواتِین کی مَدَد کرکِیُونکہ اُنہوں نے میرے ساتھ اِنجِیل کو پَھیلانے میں کلیمینؔس اور میرے باقی ہم خِدْمَتوں سمیت جانفِشانی کی جِن کے نام کِتابِ حَیات میں دَرْج ہَیں۔ 4 ۴۔ خُداوَند میں ہَر وَقْت خُوش رہو۔ پِھر کہتا ہُوں کہ خُوش رہو۔ 5 ۵۔ تُمہاری نرم مِزاجی سب آدمِیوں پر ظاہِر ہوجائے۔ خُداوَند قرِیب ہَے۔ 6 ۶۔ کِسی بات کی فِکْر نہ کرو بلکہ ہَر ایک بات میں تُمہاری دَرْخواسْتیں، دُعا اور مِنَّت کے وسِیلے سے شُکْر گُزاری کے ساتھ خُدا کے حُضُور پیش کی جائیں۔ 7 ۷۔تو خُدا کا اِطْمِینان جو سمجھ سے باہر ہَے تُمہارے دِلوں اور خیالوں کو مسِیح یِسُوعؔ میں مَحْفُوظ رکّھے گا۔ 8 ۸۔غَرَض اَے بھائِیو! جِتْنی باتیں سَچ ہَیں، جِتْنی باتیں شَرِیفانہ ہَیں، جِتْنی باتیں واجِب ہَیں، جِتْنی باتیں پاک ہَیں، جِتْنی باتیں پَسَنْدِیْدَہ ہَیں، جِتْنی باتیں دِلکَش ہَیں غَرَض جو نیکی اور تَعْرِیف کی باتیں ہَیں اُن پر غَور کِیاکرو۔ 9 ۹۔ اور جو کُچھ تُم نے مُجھ سے سِیکھااور پایااورسُنا اور مُجھ میں دیکھا ہَے ۔ اُس پر عَمَل کرو۔ تو سَلامَتی کا خُدا تُمہارے ساتھ رہَے گا۔ 10 ۱۰۔مَیں خُداوَند میں بَہُت خُوش ہُوں کہ اَب اِتْنی مُدَّت کے بعد تُمہارا خیال میرے لِئے تازّہ ہُوا۔بے شَک تُمہیں پہلے بھی اِس کا خیال تھا مگر تُمہیں مَوقَع نہ مِلا۔ 11 ۱۱۔ مَیں اپنی ضرُورِیات کے پیشِ نَظَرِیہ نہِیں کہتا کِیُونکہ مَیں نے یہ سِیکھا ہَے کہ جِس حالت میں ہُوں اُسی میں راضی رہُوں۔ 12 ۱۲۔مَیں پَستی سے بھی واقِف ہُوں اور فراوانی سے بھی۔ مَیں نے ہر ایک بات اور تمام حالات میں سَیر ہونے، بُھوکا رہنے اور بَڑْھنے گَھٹْنے کا بھید سِیکھا ہَے۔ 13 ۱۳۔ جو مُجھے قُوَّت بَخْشتا ہَے مَیں اُس میں سب کُچھ کر سکتا ہُوں۔ 14 ۱۴۔تو بھی تُم نے اَچّھا کِیا جو میری مُصِیبَت میں شرِیک ہُوئے۔ 15 ۱۵۔اور اے فِلِپّیو! تُم خُود بھی جانتے ہو کہ خُوشخَبری کے شُرُوع میں جب مَیں مَکِدُینؔہ سے رَوانَہ ہُوا تو تُمہارے سِوا کِسی کَلِیسِیاء نے لینے دینے کے مُعاملے میں میری مَدَد نہ کی۔ 16 ۱۶۔ یَہاں تک کہ تِھسَّلُؔنِیکے میں بھی میری اِحْتِیاج رَفْع کرنے کے لِئے تُم نے ایک دَفْعَہ نہیں بلکہ ایک سے زیادہ دَفْعَہ کُچھ بھیجا تھا۔ 17 ۱۷۔یہ نہیں کہ مَیں اِنْعام چاہتا ہُوں بلکہ اَیسا پَھل چاہتا ہُوں جو تُمہارے حِساب میں بڑھ جائے۔ 18 ۱۸۔ میرے پاس سب کُچھ ہَے بلکہ اِفْراط سےہَے۔ تُمہاری بھیجی ہُوئی چِیزیں اِپفُردِتُؔس کے ہاتھ سے لے کر مَیں آسُودہ ہو گیا ہُوں۔ وہ خُوشبُو اور مَقبُول قُرْبانی ہَے جو خُدا کی پَسَنْدِیْدَہ ہَے۔ 19 ۱۹۔ میرا خُدا اپنی دَولَت کے مُوَافِق جَلال سے مسِیح یِسُوعؔ میں تُمہاری ہر ایک ضرُورت کو پُورا کرے گا۔ 20 ۲۰۔ ہمارے خُدا اور باپ کی ہمیشہ تَمْجِید ہوتی رہے۔ آمِین۔ 21 ۲۱۔ مسِیح یِسُوعؔ میں تمام مُقَدَّسین کوسَلام کہو۔ جو بھائی میرے ساتھ ہَیں تُمہیں سَلام کہتے ہَیں۔ 22 ۲۲۔سب مُقَدَّسین خُصُوصاً قَیصؔر کے گھر والے تُمہیں سَلام کہتے ہَیں۔ 23 ۲۳۔ خُداوَند یِسُوعؔ مسِیح کا فَضْل تُمہاری رُوح کے ساتھ رہے۔