1
۱۔ چُنان٘چِہ اگر مسِیح میں کُچھ حَوصَلَہ اور مُحَبَّت سے حاصِل شُدہ تَسَلّی اور رُوح میں رَفَاقَت اور رَحْم دِلی اور ہَمْدَرْدی ہَے
2
۲۔ تو میری یہ خُوشی پُوری کرو کہ یَک دِل رہو۔ یَکساں مُحَبَّت رکھو۔یَک جان اور ہم خیال رہو۔
3
۳۔ تَفْرِقَے اور بے جا فَخْر کے باعِث کُچھ نہ کروبلکہ فِروتَنی سے دُوسْروں کو، خُود سے بِہْتَر سمجھو۔
4
۴۔ کہ ہر ایک اپنے ہی مَفاد کا نہیں بلکہ دُوسْروں کے فائِدہ کا بھی خیال رکھّے۔
5
۵۔ویسا ہی مِزَاج رکھو جِیسا مسِیح یِسُوعؔ کا بھی تھا۔
6
۶۔اَگَرچِہ وہ خُدا کی صُورَت پر تھا تو بھی اُس نے خُدا کی براَبر ی کرنے کو قَبْضہ میں رکھنے کی چِیز نہ سمجھا۔
7
۷۔بلکہ اُس نے خُود کو خالی کر کےایک غُلام کی صُورَت اِخْتِیار کی۔اور اِنْسانوں کی سی پَیدائِش پا کر اِنْسانی صُورَت میں ظاہِر ہُوا۔
8
۸۔اورخُود کو اِس حَدْ تک فِروتَن کر لِیا اوراِتنا فرمانبردار رہا کہ اُس نے مَوت بلکہ صَلِیبی مَوت قُبُول کی۔
9
۹۔اِسی سَبَب سےخُدا نے بھی اُسے نِہایَت سر بَلَنْد کِیا۔ اور اُسے وہ نام بَخْشا جو ہر ایک نام سے اَفْضَل ہَے۔
10
۱۰۔تاکہ یِسُوعؔ کے نام پر ہر ایک گُھٹْناجُھکے۔ خواہ اہلیانِ آسمان کا ہو،خواہ اہلیانِ زمِین کا اورخواہ اُن کا جوزیرِ زمِین ہَیں۔
11
۱۱۔اور خُدا باپ کے جَلال کے لِئے ہر زَبان اِقْرارکرے کہ یِسُوعؔ مسِیح خُداوَند ہَے۔
12
۱۲۔سو اَےمیرے عَزِیزو!جِس طَرْح تُم ہمیشہ سے فرمانبَرداری کرتے چلے آئے ہو اُسی طَرْح اَب بھی نہ صِرْف میری موجُودگی میں بلکہ اِس سے کہِیں بڑھ کر میری غَیر موجُودگی میں ڈَرْتے اور کانپتے ہُوئے اپنی نَجات کا کام کِئے جاؤ۔
13
۱۳۔ کِیُونکہ وہ خُدا ہی ہَے جو تُم میں اپنی خُوشْنُودی کے لِئے نِیَّت اور عَمَل دونوں کو پَیدا کرتا ہَے۔
14
۱۴۔سو ہر کام شِکایَت اور تَکْرار کے بَغَیْر کِیا کرو۔
15
۱۵۔تا کہ تُم بے عَیب اور خالِص رہ کر ٹیڑھے اور کَجرُو لوگوں میں خُدا کے بے نَقْص فرزَند بنے رہو (جن کے درمِیان تُم دُنیا میں چَراغوں کی طَرْح دِکھائی دیتے
16
۱۶۔ اور زِنْدَگی کا کلام پیش کرتے ہو) تا کہ مسِیح کے دِن مُجھے یہ فَخْر ہو کہ نہ تومیری دَوڑ دُھوپ رائیگاں ہُوئی اور نہ ہی میری مِحْنَت اَکارَت گَئی۔
17
۱۷۔ اور اگر مَیں تُمہارے اِیْمان کی قُرْبانی اور خِدْمَت پر تَپاوَن کی مانِن٘د بہایا بھی جاؤُں۔ تَوبھی مَیں خُوش ہُوں اور تُم سب کے ساتھ خُوشی کرتا ہُوں۔
18
۱۸۔تُم بھی اِسی طَرْح خُوش ہو اور میرے ساتھ خُوشی مَناؤ۔
19
۱۹۔مُجھے خُداوَند یِسُوعؔ میں اُمِّیدہَےکہ تیِمُتھِیُؔس کو تُمہارے پاس جَلْد رَوانہ کردُوں تاکہ تُمہارا اَحْوال دَریافْت کر کے میرے حَوصَلے بھی بَلَنْد ہوں۔
20
۲۰۔ کِیُونکہ میرے ساتھ اُس جِیساکوئی ہم خیال نہیں جو خُلُوصِ دِل سے تُمہارے لئے فِکْر مَنْدہو۔
21
۲۱۔کِیُونکہ وہ سب اپنے مَفاد کی فِکْر میں ہَیں نہ کہ یِسُوعؔ مسِیح کی چِیزوں کی۔
22
۲۲۔لیکِن تُم اُس کی پُخْتَگی سے واقِف ہو کہ جیسے بیٹا باپ کی خِدْمَت کرتا ہَے ویسے ہی اُس نے میرے ساتھ اِنجِیل کو پَھیلانے میں خِدْمَت کی۔
23
۲۳۔سو مَیں اُمِّید کرتا ہُوں کہ مَیں اپنے حال کا اَنْجام جانتے ہی اُسے فوراً تُمہارے پاس رَوانَہ کر دُوں۔
24
۲۴۔اور مَیں خُداوَند میں پُر اِعْتِماد ہُوں کہ خُود بھی جَلْد آوُں گا۔
25
۲۵۔لیکِن فِی الْحال مَیں نے اپفُردِتُسؔ کو تُمہارے پاس بھیجنا ضرُوری سمجھا۔ جو میرا بھائی،ہم خِدْمَت ،ہم سِپَاہ ، تُمہارا قاصِد اور میری حاجَت رَفْع کرنے کے لِئے خادِم ہَے۔
26
۲۶۔ کِیُونکہ وہ تُم سب کا نِہایَت مُشْتاق تھا اور اِس سَبَب سےبے قَرار رہتا تھا کہ تُم نے اُس کی عَلالَت کا حال سُنا تھا۔
27
۲۷۔بے شَک وہ تو بِیماری سے مرَنے کو تھا مگر خُدا نے اُس پر رَحْم کِیا اور اُسی پر نہیں بلکہ مُجھ پر بھی تاکہ مَیں غَم پر غَم نہ کھاؤُں۔
28
۲۸۔ چُنان٘چِہ مَیں اُسے بہت جَلْد بھیج رہا ہُوں تاکہ تُم اُس کی مُلاقات سے دوبارَہ خُوش ہواور میرا غَم بھی کم ہو جائے۔
29
۲۹۔ سو تُم کمال خُوشی سے اُس کا اِسْتِقْبال کرنا! اور ایسے اَشْخاص کا احْتِرام کِیا کرو۔
30
۳۰۔اِس لِئے کہ وہ مسِیح کے کام کی خاطِر مَوت کے قرِیب پہُنچ گیا تھا اور اُس نے جان لگا دِی کہ جو کمی تُمہاری طَرَف سے میری خِدْمَت میں رَہ گَئی تھی اُسے پُورا کرے۔ +