باب۱۶

1 ۱۔۔اور قورح بَن اضہار بِن لاوی اور الیاب کے بیٹے داتن اور ابیرام اور بنی روبن میں سے اُون بِن پلت۔ 2 ۲۔۔سمیت بنی اَسرائیل کے آدمیوں دو سو پچاس جماعت کے سردار جو ارکانِ مجلس اور مشہور آدمی تھے ۔ موسیٰ کے مقُابلے میں اُٹھے۔ 3 ۳۔۔اور وہ موسیٰ اور ہارون کے خلاف جمع ہُوئے اور کہا بڑے بڑے دعوئے تو تمہارے ہیں ! ساری جماعت مقُدسوں کی ہے اور خُداوند اُن کے درمیان ہے۔ تو تم کیوں اپنے آپکو خُداوند کی جماعت سے اُونچا بناتے ہو؟ 4 ۴۔۔جب موسیٰ نے یہ سُنا تو وہ اپنے مُنہ کے بل گرا ۔ 5 ۵۔۔اور قورح اور اُس کے سارے گروہ سے بولا اور اُن سے کہاکہ کل خُداوند دِکھائے گا کہ کون اُس کا ہے اور کون مقُدس ہے جو اُس کے نزدِیک جائے اور کِسےاُس نے چُنا ہے کہ اُس کے قریب جائے۔ 6 ۶۔۔ اورتم یُوں کرو۔ اَے قورح تُو اور تیرا سب گروہ تم اپنے لئے بخُور سوز لو۔ 7 ۷۔۔ اور اُن میں آگ رکھو اور کل خُداوند کے سامنے اُن میں بخُور ڈالو۔ سو جس آدمی کو خُداوند چُنے وہی مقُدس ہوگا۔ اَے بنی لاوی!بڑے بڑے دعوے تو تمہارے ہیں۔ 8 ۸۔۔پھر موسیٰ نے قورح سے کہا ۔ اَے بنی لاوی سُنو۔ 9 ۹۔۔ کیا تمہارے نزدِیک یہ چھوٹی بات ہے کہ اِسرائیل کے خُدانے تمہیں اِسرائیل کی جماعت میں سے الگ کیِا اور اپنے نزدِیک آنے دِیا۔ تاکہ تم خُداوند کے مَسکن کے خادم ہو۔ اور جماعت کے سامنے کھڑے ہو کر اُن کی خدمت کرو؟ 10 ۱۰۔۔اور کیا اُس نے تجھے اور تیرے ساتھ تیرے سارے بھائیوں بنی لاوی کو نزدِیک آنے دِیا۔تاکہ تم کہانت بھی مانگو؟ 11 ۱۱۔۔اور کیا اِسی بات کے لئے تُوا ور تیری جماعت خُداوند کے خلاف جمع نہیں ہوئی؟ کیونکہ ہارون کون ہے جو تم اُس کے خلاف کڑکُڑاتے ہو؟ 12 ۱۲۔۔ اور موسیٰ نے آدمی بھیج کر الیاب کے بیٹوں داتن اور ابیرام کوبُلایا۔ وہ بولے ہم نہیں آتے ۔ 13 ۱۳۔۔ کیا یہ چھوٹی بات ہے کہ تو ہمیں اُس ملک سے جس میں دودھ اور شہد بہتا تھا نکال لایا۔ تاکہ بیِابان میں ہمیں ہلاک کرے ۔ یہاں تک کہ تو ہم پر بڑی حکومت بھی کرے؟ 14 ۱۴۔۔اور بعد اس کے کہ تُو نے ہمیں اُس ملک میں داخل نہ کیِا جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے اورنہ تُو نے کھیت اور تاکستان ہماری میراث کر دئیے ۔ کیا تُواِس قوم کی آنکھیں نکال ڈالے گا؟ ہم نہیں آتے۔ 15 ۱۵۔۔ تو موسیٰ اِس سے بہت خفا ہُؤا اور خُداوند سے کہا۔ کہ اُن کے ہدئیے کی طرف توجہ نہ کر ۔ میَں نے اُن میں سے کسی سے ایک گدھا بھی نہیں لیِااور نہ اُن میں سے کسی کے ساتھ بَدی کی۔ 16 ۱۶۔۔ پھر موسیٰ نے قورح سے کہا۔ کہ تُوا ور تیری جماعت کل خُداوند کے سامنے حاضر ہو۔ تُو اور وہ ایک طرف اور ہارون دُوسری طرف۔ 17 ۱۷۔۔ اور ہر ایک اپنا بخُور سوز لے۔ اور اُس میں بخُور ڈالے اور خُداوند کے سامنے سب اپنے بخُور سوز لائیں دوسو پچاس بخُور سوز اور تُو بھی اور ہارون بھی اپنا اپنا بخُور سوز لو۔ 18 ۱۸۔۔ تب سب نے اپنے اپنے بخُور سوز لے اور اُن میں آگ رکھی اور بخُور ڈالا۔ اور موسیٰ اور ہارون کے ساتھ خیمہ اجتماع کے دروازہ پر کھڑے ہُوئے ۔ 19 ۱۹۔۔ اور قورح نے اُن کے خلاف کل جماعت کو خیمہ اجتماع کے دروازہ پر جمع کیِا۔ تب خُداوند کا جلال ساری جماعت پر ظاہر ہُؤا۔ 20 ۲۰۔۔ اور خُداوند نے موسیٰ اور ہارون سے کلام کر کے فرمایا۔ 21 ۲۱۔۔ کہ تم اِس گروہ کے درمیان سے الگ ہو جاؤ ۔ تاکہ میَں اُنہیں ایک پل میں فنا کروں۔ 22 ۲۲۔۔وہ دونوں اپنے مُنہ کے بَل گرِے اور کہا۔ اَے خُدا ۔ اَے تمام بنی نوع اِنسان کی رُوحوں کے خُدا!گنُاہ ایک آدمی کرے ۔ اور کیا تُو ساری جماعت سے غُصّے ہوگا ؟ 23 ۲۳۔۔تو خُداوند نے موسیٰ سے کلام کر کے کہا ۔ 24 ۲۴۔۔ جماعت سے خطاب کر اور اُن سے کہہ کہ قورح اور داتن اور ابیرام کے مَسکن کے آس پاس سے دُور ہٹ جاؤ۔ 25 ۲۵۔۔ تب موسیٰ اُٹھا اور داتن اور ابیرام کے پاس گیا۔ اور بنی اِسرائیل کے بزرگ اُس کے پیچھے ہولئے۔ 26 ۲۶۔۔ تب اُس نے جماعت سے خطاب کر کے کہا ۔ کہ اِن باغی آدمیوں کے خیموں سے دُور ہٹ جاؤ ۔ اور اُن کی کسی چیز کو مت چُھوؤ ۔ تاکہ اُن کے تمام گناہوں میں تم بھی نہ پھنس جاؤ۔ 27 ۲۷۔۔ سو وہ قورح اور داتن اور ابیرام کے مقا م سے دُور ہٹ گئے۔ اور داتن اور ابیرام باہر نکلے اور اپنے خیموں کے دروازوں پر کھڑے ہُوئے اور اُن کی بیویاں اور اُن کے لڑکے اور چھوٹے بچے بھی۔ 28 ۲۸۔۔ تب موسیٰ نے کہا۔ اِس بات سے تم جانو گے کہ خُداوند نے مجھے بھیجا تاکہ یہ سب کام کرُوں اور کہ میَں نے اپنی مرضی سے کچھ نہیں بنایا۔ 29 ۲۹۔۔ اگر یہ لوگ عام موت مرَیں جیسے کہ سب بنی نوع اِنسان مرتے تو خُداوندنے مجھے نہیں بھیجا۔ 30 ۳۰۔۔ لیکن خُداوند اگر کوئی نئی بات پیدا کرے اور زمین اپنا مُنہ کھولے اور اُنہیں اُن کی ساری چیزوں سمیت نگل جائے۔ اور وہ جیتے جی جہنم میں نیچے جائیں۔ تب تم جانو گے اِن لوگوں نے خُدا کے خلاف بغاوت کی۔ 31 ۳۱۔۔اور ایسا ہُؤا کہ جونہی وہ یہ باتیں کہہ چُکا ۔ تو زمین جو اُن کے نیچے تھی پھٹی۔ 32 ۳۲۔۔ اور زمین نے اپنا مُنہ کھولا ۔ اور اُنہیں او ر اُن کے خیموں کو اور قورح کے سب آدمیوں اور اُن کی سب چیزوں کو نگل گئی۔ 33 ۳۳۔۔سو وہ جیتے جی اپنی ساری چیزوں کے ساتھ نیچے پاتال کو گئے اور زمین اُن کے اُوپر مل گئی۔ اور وہ جماعت کے درمیان سے ہلاک ہُوئے۔ 34 ۳۴۔۔ اور سب بنی اِسرائیل جو اُن کے آس پاس تھے اُن کا چِلانا سُن کر بھاگے ۔ کیونکہ اُنہوں نے کہا ایسا نہ ہو کہ زمین ہمیں بھی نگل جائے۔ 35 ۳۵۔۔ اور خُداوند کے حضُور سے آگ نکلی اور اُن دو سو پچاس آدمیوں کو جو بخُور گزُران رہے تھے کھا گئی۔ 36 ۳۶۔۔اور خُداوند نے موسیٰ سے کلام کر کے فرمایا۔ 37 ۳۷۔۔ کہ ہارون کاہِن کے بیٹے الیعزر کو حکم دے کہ بخُور سوزوں کو شعلوں میں سے اُٹھائے ۔کیونکہ وہ پاک ہو گئے اور آگ وہیں بکھیر دے۔ 38 ۳۸۔۔ اور جِنہوں نے اپنی جانوں کے خلاف خطا کی ۔اُن آدمیوں کے بخُور دانوں کو پیٹ پیٹ کر بارِیک پتّر بنائے جائیں تاکہ اُن سے مذبح ڈھانپا جائے ۔ کیونکہ اُن میں خُداوند کے سامنے بخُور گزُرانا گیا اور وہ پاک ہوگئے ۔ وہ بنی اِسرائیل کے لئے ایک نِشان ہوں گے۔ 39 ۳۹۔۔ تب الیعزر کاہِن نے اُن پیِتل کے بخُور دانوں کو جِن میں اُنہوں نے جو جل گئے بخُور گزُرانا تھا لیِا۔ اور مذبح کےڈھانپنے کو اُن کے پتّر گھڑوائے ۔ 40 ۴۰۔۔کہ بنی اِسرائیل کے لئے یادگار ہوں۔ اور کوئی غیر شخص یعنی کوئی ایسا شخص جو ہارون کی نسل سے نہیں ۔ بخُور جَلانے کو خُداوند کے سامنے نہ آئے ۔ تاکہ قورح اور اُس کے گرو ہ کی مانند اُس کا حال نہ ہو۔جیسا کہ خُداوند نے موسیٰ کی زُبان سے فرمایا۔ 41 ۴۱۔۔ اور دُوسرے دِن بنی اِسرئیل کی ساری جماعت موسیٰ اور ہارون پر کُڑکُڑائی ۔ کہ تم نے خُداوندکے لوگوں کو ہلاک کیِا۔ 42 ۴۲۔۔اور ایسا ہُؤا۔ کہ جب جماعت موسیٰ اور ہارون کے خلاف جمع ہُوئی ۔ تو اُن دونوں نے خیمہ اجتماع کی طرف نِگاہ کی تو دیکھو بادل نے اُسے ڈھانپا۔ اور خُداوند کا جلال ظاہر ہُؤا۔ 43 ۴۳۔۔ تب موسیٰ اور ہارو ن خیمہ اجتماع کے سامنے گئے۔ 44 ۴۴۔۔ اور خُداوند نے موسیٰ سے کلام کر کے فرمایا۔ 45 ۴۵۔۔ کہ تم دونوں اِس جماعت کے درمیان سے الگ ہوجاؤ ۔ تاکہ میَں اُنہیں ایک پل میں فنا کرُوں۔ تب وہ دونوں اپنے مُنہ کے بل گرِے۔ 46 ۴۶۔۔ اور موسیٰ نے ہارون سے کہا ۔ کہ اپنا بخُور دان لے اور اُس میں مذبح کے اُوپر سے آگ لے کر رکھ ۔ اور اُس پر بخُور ڈال ۔ اور جلدی سے جماعت کی طرف جا اور اُن کے لئے کفارہ دے کیونکہ خُداوند کے حضُور سےغضب نکِلا۔ اور وبا شرُوع ہُوئی۔ 47 ۴۷۔۔ تب جیسا موسیٰ نے کہا۔ ہارون نے بخُور دان لیا اور جلدی سے جماعت کے درمیان آیاتو دیکھا۔کہ قوم میں وبا شروع ہوگئی ۔ تو اُس نے بخُور گزُرانا اورلوگوں کی طرف سے کفارہ دِیا۔ 48 ۴۸۔اور وہ مرُدوں اور زندوں کے درمیان کھڑا ہُؤا۔ تب وبا تھم گئی۔ 49 ۴۹۔اور وہ جو وبا سے مر گئے۔ چودہ ہزار سات سو تھے۔ ماسِوائے اُن کے جو قورح کے سبب ہلاک ہُوئے۔ 50 ۵۰۔۔ تب ہارون خیمہ اجتماع کے دروازہ پر موسیٰ کے پاس واپس آیا اور وَبا موقُوف ہوگئی۔