باب

1 چھٹی نُبوّت بخلافِ مصر بارھویں برس کے بارھویں مہینے کی پہلی تارِیخ کو خُداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ اُس نے کہا کہ۔ 2 اَے ابنِ بشر! شاہِ مِصؔر فِرعُونؔ پر مَرثیہ پڑھ۔ اَور اُس سے کہہ دے۔ اقوام کا شیر تُجھ پر چڑھ آیا ہے۔ تُو کیسے جاتا رہا۔ تُو دریائے نیل کے مگر مچھ کی مانند تھا۔ اَور اپنے نتھنوں سے پھُنکارتا تھا۔ تُو اپنے پاؤں سے پانی کو گدلا کرتا تھا۔ اَور اُس کی نہروں کو مَیلا کرتا تھا۔ 3 مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تُجھ پر اپنا جال بِچھاؤُں گا۔ اَور تُجھے اپنے جال میں باہر کھینچ لاؤُں گا۔ 4 اَور مَیں تُجھے خُشکی پر چھوڑُوں گا۔ اَور کُھلے میدان میں تُجھے پھینک دُوں گا۔ اَور ہوا کے سب پرندوں کو تجھ پر بٹھاؤُں گا۔ اَور زمین کے سب درِندوں کو تُجھ سے سیر کراؤُں گا۔ 5 اَور مَیں تیرا گوشت پہاڑوں پر ڈالُوں گا۔ اَور تیرے مُردار سے وادیوں کو بھر دُوں گا۔ 6 جو تُجھ سے بہہ نکلتا ہے مَیں اُس سے زمین کو تَر کر دُوں گا۔ اَور نالیاں تیرے خُون سے لبریز ہو جائیں گی۔ 7 جب تُو نابُود ہو جائے گا تو مَیں اَفلاک کو ڈھانپ دُوں گا اَور ستِاروں کو بے نُور کر دُوں گا۔ اَور سُورج کو بادل سے چھُپا ؤُں گا۔ اَور چاند اپنی روشنی نہ دے گا۔ 8 مَیں فضا کے تمام نُورانی نیرّ تیرے باعِث تارِیک کر دُوں گا۔ اَور میری طرف سے زمین پر اَندھیرا چھا جائے گا۔ (مالِک خُداوند کا فرمان ہے)۔ 9 اَور جب مَیں تیرے اسیروں کو اُن مُلکوں میں لاؤُں گا جِن سے تُو ناواقِف ہے۔ تو مَیں بُۃت سی قوموں کو دِل آزُردہ کرُوں گا۔ 10 اَور مَیں بُہت سی قوموں کو تُجھ پر حیرت زَدہ کرُوں گا۔ اَور جب مَیں اُن کے سامنے اپنی تلوار چمکاؤں گا تو تیرے سبب سے اُن کے بادشاہوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ اَور وہ تیرے گِرنے کے دِن سے لے کر ہر لحظہ لرزاں رہیں گے۔ 11 کیونکہ مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ شاہِ بابؔل کی تلوار تُجھ پر چلے گی۔ 12 اَور مَیں تیرے اَنبوہ کو ایسے زبردستوں کی تلوار سے جو سب کے سب قوموں میں ہَیبت ناک ہیں ہلاک کرُوں گا۔ وہ مِصؔر کی مغرُوری کو موقُوف اَور اُس کے تمام اَنبوہ کو نیست کر دیں گے۔ 13 اَور مَیں اُس فراوان پانی میں سے سب جانوروں کو فنا کردُوں گا۔ اَور کِسی اِنسان کا پاؤں اُسے پھِر گدلا نہ کرے گا۔ اَور نہ کِسی حیوان کا کھُر اُسے مَیلا کرے گا۔ 14 تب مَیں اُن کے پانی کو گھٹا دُوں گا اَور اُن کے دریا روغن کی طر سُست رفتار کردُوں گا (مالِک خُداوند کا فرمان ہے)۔ 15 جب مَیں مُلِک مِصؔر کو وِیران کر دُوں گا اَور وہ مُلک اپنی معمُوری سے خالی ہو جائے گا۔ اَور جب مَیں اپس کے تمام باشِندوں کو ہلاک کر دُوں گا تووہ جان لیں گے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔ 16 یہ وہ مَرثیہ ہے جس سے نَوحہ کِیا جائے گا۔ اقوام کی بیٹیاں اِس سے ماتم کریں گی۔ وہ مِصؔر پر اَور اُس کے تمام اَنبوہ پر ماتم کریں گی۔ (مالِک خُداوند کا فرمان ہے) 17 ساتویں نُبوّت بخلافِ مصر اَور بارھویں برس کے پہلے مہینے کی پندرھویں تارِیخ کوخُداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا۔ اُس نے کہا کہ۔ 18 اَے ابنِ بشر !مِصؔر کے اَنبوہ پر نَوحہ کر۔ مَیں نے اُسے اَور نامور قوموں کی بیٹیوں کو زمین کے اَسفل میں اُن کے ساتھ گِرا دیا ہے جو عالم اَسفل میں اُتر چُکے ہیں۔ 19 تُو حُسن میں کِس سے فائق تھا؟ اُتر جا اَور نامختون کے ساتھ اُتر جا۔ 20 وہ تلوار کے مقتُولوں کے درمیان گِر جائیں گے۔ وہ تلوار کے حوالہ ہُوا ہے۔ اُسے اَور اُس کے تمام اَنبوہ کو گھِسیٹ لِیا ہے۔ 21 جو زور آوروں میں سب سے زیادہ توانا تھے وہ عالِم اَسفل کے درمیان سے اُس سے اَور اُس کے مدگاروں سے بات کریں گے۔ وہ اُتر گئے ہیں اَور نامختوُنوں اَور تلوار کے مقتوُلوں کے درمیان سو گئے ہیں۔ 22 اَسوؔر اپنے تمام اَنبوہ سمیت وہاں ہے۔ اُس کی قبریں اُس کے گرِد ہیں۔ وہ سب کے سب تلوار کے مقتُول ہیں۔ 23 اُن کی قبریں گڑھے کی تہہ میں ہیں۔ اُس کا اَنبوہ اُس کی قبر کے گِرد و پیش ہے۔ جو اَرضِ زِندگان میں باعِث ہَیبت تھے وہ سب کے سب تلوار کے مقتُول ہو گئے۔ 24 عیلاؔم اپنے تمام اَنبوہ سمیت وہاں اُس کی قبر کے گِرد ہے۔ وہ سب کے سب تلوار کے مقتُول ہیں جو نامختوُن اَرضِ زِندگان میں باعِث ہَیبت تھے وہ سب کے سب زمین کے اَسفل میں اُتر گئے ہیں۔ وہ اُن کے ساتھ اپنی خجالت اُٹھا رہے ہیں جو گڑھے میں اُتر چُکے ہیں۔ 25 اپنے تمام اَنبوہ کے مابین مقتُولوں کے درمیان سُلایا گیا ہے۔ اُن کی قبریں اُس کے گِرد ہیں۔ وہ سب کے سب نامختُون اَور تلوار کے مقتُول ہیں۔ جو اَرضِ زندگان میں باعِث ہَیبت تھے وہ اَب اپنی خجالت اُن کے ساتھ اُٹھا رہے ہیں جو گڑھے میں اُتر چُکے ہیں۔ وہ مقتُولوں کے درمیان رکھّا گیا ہے۔ 26 مُسک اَور توبؔل اپنے تمام اَنبوہ کے ساتھ وہاں ہیں۔ اُن کی قبریں اُس کے گرِد ہیں۔ جو نامختُون اَرضِ زِندگان میں باعِث ہَیبت تھے اب وہ سب کے سب تلوار کے مقتُول ہیں۔ 27 وہ اُن بہادُروں کے ساتھ سو نہیں رہے جو قدیم سے قتل ہُوئے۔ اَور اپنے ساز و سلاح کے ساتھ عالِم اسفَل میں اُتر گئے۔ جِن کی تلواریں اُن کے سروں کے نیچے اَور سِپریں ہَڈّیوں کے اُوپر رکھّی گئیں۔ اِس لئے کہ وہ بَہادُری کے سبب سے اَرضِ زِندگان میں باعِث ہَیبت تھے۔ 28 پس تُو بھی نامختون کے درمیان توڑا جائے گا۔ اَور تلوار کے مقتُولوں کے ساتھ سو جائے گا۔ 29 وہاں اِدوؔم بھی ہے۔ اُس کے بادشاہ اَور تمام رئیس۔ جو اپنی طاقت کے باوجُود تلوار کے مقتوُلوں کے درمیان رکھّے گئے ہیں۔ وہ نامختوُنوں کے ساتھ اَور اُن کے ساتھ جو گڑھے میں اُتر چُکے ہیں سو رہے ہیں۔ 30 وہاں تمام شاہان شِمال ہیں۔ اَو ر وہ سب صیدُانی جو مقتُولوں کے ساتھ اُتر گئے ہیں۔ حالانکہ وہ اپنی قُوّت کے باعِث باعِث ہَیبت تھے۔ تو بھی شرمنِدہ ہُوئے ہیں وہ نامخُتون ہو کر تلوار کے مقتُولوں کے ساتھ سو رہے ہیں۔ اَور اُن کے ساتھ اپنی خجالت اُٹھا رہے ہیں جو گڑھے میں اُتر چُکے ہیں۔ 31 فِرعُونؔ اِنہیں دیکھ کر اپنے تمام اَنبوہ کی بابت تسلّی پذیر ہو گا۔ہاں فِرعُونؔ اَور اُس کا لشکر جو تلوار کے مقتوُل ہُوئے۔ (مالِک خُداوند کا فرما ن ہے)۔ 32 کیونکہ وہ اَرضِ زِندگان میں باعِث ہَیبت تھا۔ پر اَب وہ نامختونوں اَور تلوار کے مقتُولوں میں رکھّاجائے گا۔ ہاں فِرعوُنؔ اَور اُس کا تمام اَنبوہ۔ (مالِک خُداوند کا فرمان ہے)۔