باب

1 وفاداری کے بارے میں نصیحت اب اَے اِسرائیل ! وہ قوانین اور آئین جو میَں تمہیں سکھاتا ہوں سُنو! تاکہ تم اُن پر عمل کرکے زندہ رہو اوراُس ملک میں جو خُداوند تمہارے باپ دادا کاخُدا تمہیں دے گا ، داخل ہو ۔ اور اُس کے مالک بنو ۔ 2 جو کچھ میَں تمہیں حکم دیتا ہوں تم اُس پر کوئی بات نہ بڑھاؤ اور نہ اُس میں سے کچھ گھٹاؤ۔خُداوند اپنے خُدا کے اُن احکام کو جن کا میَں نے تمہیں حکم دِیا ، مانتے رہو۔ 3 تمہاری آنکھوں نے دیکھا ۔کہ خُداوندنے بعل فغور کی وجہ سے کیا کیِا یعنی کہ خُداوند تمہارے خُدا نے اُ ن سب کو جو بعل فغور کی پیروی کرتے تھے تمہارے درمیان سے ہلاک کر دِیا۔ 4 مگر تم جو خُداوند اپنے خُدا سے چمٹے رہے ،آج کے دِن سب زندہ ہو ۔ 5 دیکھو! میِں بے وہ قوانین اور آئین جو خُداوند میرے خُدا نے مجھے فرمائے ۔ تمہیں سکھائے۔تاکہ اُس ملک میں اُن پر عمل کرو جس پر قبضہ کرنے کے لئے تم جاتے ہو۔ 6 پس اُنہیں مانو اور اُن پر عمل کرو ۔ کیونکہ یہ اُن قوموں کی نگاہ میں تمہاری عقلمندی اور دانشوری ہوگی۔ جو اُن قوانین کو سُن کر کہیں گی۔ یقیناً یہ قوم بڑی ہے۔ یہ لوگ عقلمند اور دانشور ہیں۔ 7 کیونکہ ایسی بڑی قوم کونسی ہے جس سے معبُود ایسے نزدیک ہوں ۔ جیسے خُداوند ہمار اخُدا ہر ایک بات میں جو ہم اُس سے مانگتے ہیں نزدیک ہے؟ 8 اور کون سی ایسی بڑی قوم ہے جس کے قوانین اور آئین ایسے راست ہیں جیسے یہ ساری شریعت ہے۔ جو آج کے دِن میَں تمہیں دیتا ہوں ؟ 9 خبردار رہ ۔ اور اپنی جان کی بڑی حفاظت کر ۔ تُو اُن باتوں کو فراموش نہ کرےجو تیری آنکھوں نے دیکھیں۔ اور وہ تیری زندگی کے تمام دنوں میں تیرے دل سے جاتی نہ رہیں ۔ بلکہ تُو اپنے بیٹوں اور پوتوں کو سِکھا ۔ 10 جس دِن تُو خُداوند اپنے خُدا کے سامنے حورب میں کھڑا ہُؤا۔ جب خُداوند نے مجھ سے کہا ۔ کہ لوگوں کو میرے سامنے اِکٹھا کر ۔ تاکہ میَں اُنہیں اپنا کلام سُناؤں تاکہ وہ سب دِنوں میں جب تک کہ زمین پر زندہ رہیں مجھ سے ڈرنا سیکھیں اور اپنے لڑکوں کو سِکھائیں۔ 11 چُنانچہ تم نزدیک آئے اور پہاڑ کے نیچے کھڑے ہُوئے اور پہاڑ آسمان کے اند ر تک آگ سے روشن تھا اور اُس کے گرِدا گرِد تاریکی اور بادل اور بڑا اندھیرا تھا ۔ 12 تب خُداوند نے آگ میں سے تمہارے ساتھ کلام کیِا۔ تم نے کلام کی آوا زتو سُنی ۔ مگر کوئی شکل نہ دیکھی ۔ صرف آواز ہی سُنی۔ 13 اور اُس نے اپنا عہد تمہیں بتایا ۔اور اُس کی بابت اُس نے حکم فرمایا۔ کہ تم اُس پر عمل کرو ۔ یعنی اُن دس احکام پر جو اُس نے پتھر کی دو لوحوں پر لکھے ۔ 14 اور اُسی وقت خُداوند نے مجھے حکم دِیا ۔ کہ تمہیں قوانین اور آئین سِکھاؤں تاکہ اُس ملک میں جس کے مالک بننے کے لئے تم جاتے ہو ۔ تم اُن پر عمل کرو۔ 15 پس تم اپنی جانوں کے لئے خُوب یاد رکھو ۔ کہ جس روز حورب پر خُداوند نے آگ کے درمیان سے تمہارے ساتھ کلام کیِا ۔ تم نے اُس روز کوئی شکل نہ دیکھی ۔ 16 ایسا نہ ہو ۔ کہ تم بگڑ جا ؤ ۔ اور اپنے لئے کوئی گھڑی ہُو ئی موُرت ، کسی صُورت کے مشابہ مرد یا عورت کی بناؤ۔ 17 یا کسی ایسےحیوان کی شکل جو زمین پر ہے ۔ ایسے پردار جانور کی شکل جو آسمان میں اُڑتا ہے ۔ 18 یا کسی چیز کی شکل جو زمین پر رینگتی ہے ۔یا کسی ایسی مچھلی کی جو زمین کے نیچے کے پانی میں ہے۔ 19 ایسا نہ ہو، کہ تُو اپنی آنکھیں آسمان کی طرف اٹھائے اور سورج اور چاند اور ستاروں کو یعنی سب آسمانی لشکر کو دیکھ کر جِنہیں خُداوندتیرے خُدا نے آسمان کے نیچے کی سب قوموں کی خدمت کے لئے بنایا۔ تُو دھوکا کھائے اور اُنہیں سجدہ کرے ۔ اور اُن کی خدمت کرے۔ 20 لیکن خُداوند نے تمہیں چُن لیِا اور مصر کے لوہے کے تنُور سے تمہیں نکالا۔ تاکہ تم اُس کی میِراث کے لوگ ہو جیساکہ آج کے دِن ہے۔ 21 اور تمہارے سبب سے خُداوند مجھ پر بھی ناراض ہُؤا اور قسم کھائی کہ تُو یردن کے پار نہ جائے گا ۔ اور نہ اُس اچھے ملک میں ، جو میَں اُنہیں میِراث کے طور پر دُوں گا داخل ہوگا۔ 22 لہٰذا میَں اُسی ملک میں مر جاؤں گا۔ میَں یردن ؔ کے پار نہیں جاؤں گا ۔ لیکن تم پار جاؤ گے اور اُس اچھی زمین کے وارث ہوگے ۔ 23 پس اپنے آپ میں خبر دار رہو۔ کہ تم خُداوند اپنے خُدا کا عہد جو اُس نے تمہارے ساتھ کیِا ، بھُول نہ جاؤ۔ اور اپنے لئے کو ئی تراشی ہُوئی موُرت اس چیز کی نہ بناؤ۔ جس سے خُداوند تیرے خُدا نے تجھ منع کیِا۔ 24 کیونکہ خُداوند تیرا خُدا بھسم کرنے والی آگ ہے ، وہ غیور خُدا ہے۔ 25 اور جب تمہارے بیٹے اور بیٹوں کے بیٹے پیدا ہوں گے اور تم مدُت تک ملک میں رہ چُکے ہو گے اور تم بَگڑ جاؤ گے اور اپنے لئے کسی چیزکی گھڑہ ہُوئی موُرت بناؤ گے اور خُداوند اپنے خُدا کے سامنے شرارت کرو گے اور غُصہ دلاؤ گے۔ 26 تو میَں آج کے دِن تمہارے خلاف آسمان اور زمین کو گواہ لاتا ہُوں کہ تم اُس زمین سے جس کے وارث ہونے کے لئے تم یردن کے پار جاتے ہو۔ جلد ہی فنا کئے جاؤ گے ۔ تم وہاں مدُت تک نہ رہو گے۔ بلکہ نیست ہوجاؤ گے۔ 27 اور خُداوند تمہیں قوموں میں پراگندہ کرے گا یہاں تک کہ اُن قوموں میں جن کے درمیان تمہیں خُداوند لے جائے گا تم کم تعداد رہ جاؤ گے ۔ 28 اور وہاں تم آدمی کے ہاتھوں کے بنائے ہُوئے لکڑی اور پتّھر کے معبُودوں کی بندگی کرو گے جو دیکھتے نہیں اور سُنتے نہیں اور کھاتے نہیں اور سونگھتے نہیں۔ 29 مگر وہاں سے بھی تُو خُداوند اپنے خُدا کا طالب ہوگا۔ تُو اُسے پائے گا۔ اگرتُو اپنے سارے دِل اور ساری جان سے اُسے ڈھونڈے گا۔ 30 اور جب تجھ پر مُصیبت پڑے اور یہ سب باتیں آخری دِنوں میں تجھ پر آئیں تو تُو خُداوند اپنے خُد اکی طرف رجُوع کرے گا۔ اور اُس کی آواز سُنے گا۔ 31 کیونکہ خُداوند تیرا خُدا رحیم خُدا ہے وہ تجھے نہ چھوڑے گا ۔نہ فنا کرے اور نہ اُس عہد کو بھُولے گا ۔ جس کی بابت اُس نے تیرے باپ دادا سے قسم کھائی۔ 32 اور اب قدیم دِنوں کی بابت جو تجھ سے پہلے گزُر گئے ، پوچھ کہ خُداوند نے اِنسان کو زمین پر اِنسان کو ایک کنارے سے لے کر دُوسرے کنارے تک پیدا کیِا۔ کہ آیا ایسا امر عظیم کبھی واقع ہُؤا۔ یا اِس کی مانند کبھی سُنا گیا ؟ 33 کیا کسی قوم نے آگ کے درمیان سے خُدا کے بولنے کی آواز سُنی ۔ جیسا کہ تُو نے سُنی اور زندہ رہا ؟ 34 یا کبھی خُدا نے ایسا کیِا ۔ کہ قوموں کے درمیان سے ایک قوم کو اِمتحانوں اور نِشانوں اور معجزوں کے وسیلے اور لڑائیوں اور زور آور ہاتھ اور بڑھائے ہُوئے بازو اور بڑی دہشتوں سے اپنے لئے لیِا۔ جس طرح خُداوند تمہارے خُدا نے تمہاری آنکھوں کے سامنے تمہارے لئے مصر میں کیِا؟ 35 یہ تجھے دِکھایا گیا تاکہ تُو جانے کہ خُداوند وہی خُدا ہے ۔ اُس کے سِوا کوئی خُدا نہیں ۔ 36 اُس نے آسمان پر سے اپنی آواز تجھے سُنائی ۔ تاکہ تیری اصلاح کرےاور زمین پر اُس نے بڑی آگ تجھے دِکھائی اور تُو نے اُس کا کلام آگ کے بیچ میں سُنا ۔ 37 اور یہ اِس لئے کہ اُس نے تیرے باپ دادا کو پیار کیِا اور اُن کے بعد اُن کی نسل کو چُن لیِا۔اور اپنی بڑی قدرت سے تجھے مصر سے آپ ہی نکال لایا۔ 38 تاکہ اُن قوموں کو جو زور آور اور تجھ سے بڑی ہیں ۔ تیرے سامنے سے نکال دے ۔اور اُن کے ملک میں تجھے داخل کرے۔ اور اُسے تجھے میِراث میں دے۔ جیسا تُو آج دیکھتا ہے۔ 39 پس آج کے دِن جان لے اور اپنے دِل میں خیال رکھ کہ خُداوند ہی آسمان کے اُوپر اور زمین کے نیچے خُدا ہے ۔اُس کے سِوا اور کوئی نہیں۔ 40 اور تُو اُس کے قوانین و احکام مان جن کا آج کے دِن میں تجھے حکم دیتا ہوںتاکہ تیرا اور تیرے بعد تیری اولاد کا بھلا ہواور تیرے دِن اُس ملک میں جو خُداوند تیرا خُدا تجھے دیتا ہے زمانہ کے انجام تک بڑھائے جائیں۔ 41 تب موسیٰ نے مشرق کی طرف یردن کے پار تین شہر الگ کر دئیے ۔ 42 تاکہ جس کسی خُونی نے اپنے ہمسائے کو نادانستہ قتل کیِا جب کہ وہ ایک دو دِن پہلے اُس کا دُشمن نہ تھا وہ وہاں پناہ لے ۔ جب وہ اُن شہروں میں سے کسی میں بھاگ جائے تو جیتا رہے۔ 43 بصر کو جو بیِابان میں روبینیوں کے میدانی علاقہ میں ہے اور رامات کو جو جدیوں کے جِلعاد میں ہے اور جولان کو جو مَنیسوں کے بسن میں ہے۔ 44 یہ وہ شریعت ہے جو موسیٰ نے بنی اِسرائیل کے لئے مرُتب کی۔ 45 اور یہ وہ شہادتیں اور قوانین اور آئین ہیں جو موسیٰ نے بنی اِسرائیل سے اُن کے مصر سے نکلنے کے بعد بیان کئے۔ 46 یردن کے پار وادی میں بیَت فغور کے مقُابل اموریوں کے بادشاہ سیِحون کے ملک میں جو حسبُون میں رہتا تھا ۔ جسے موسیٰ اور بنی اِسرائیل نے مصر سے نکلنے کے بعد مارا۔ 47 اور وہ اُس کے ملک اور بسن کے بادشاہ عوج کے ملک کے مالک بنے یہ دونوں اموریوں کے بادشاہ تھے جو یردن کے پار مشرق کی طرف رہتے تھے ۔ 48 عروعیر سے لے کر جو وادی ارنون کے کنارے پر ہے کوہِ صیون یعنی حرمون تک ۔ 49 سارا عرابہ یردن کے پار مشرق کی طرف ہے جو عرابہ کے سمنُدر تک اور کوہِ پسگہ کے دامن تک ہے۔