باب

1 عوج پر فتح تب ہم پھرے اور بسن کی راہ میں چڑھے اور بسن کا بادشاہ عوج اپنی سب قوم کے ساتھ ہمارے خلاف ادرعی میں لڑائی کے لئے نکلا ۔ 2 تو خُداوند نے مجھے فرمایا کہ اُس سے مت ڈر ۔ کیونکہ میَں نے اُسے اور اُس کی ساری قوم کو اور اُس کی سرَزمین کو تیرے ہاتھ میں سے دِے دیا ہے ۔ تُو اُس سے ویسا ہی کرنا جیسا اموریوں کے بادشاہ سِیحون سے جو حسبُون میں رہتا تھا ، کیِا ۔ 3 چُنانچہ خُداوند ہمارے خُدا نے بسن کے بادشاہ عوج کو بھی اور اُس کی پُوری قوم کوہمارے ہاتھ میں کر دِیا ۔ اور ہم نے اُسے مارا یہاں تک کے کوئی اُس کا باقی نہ رہا۔ 4 اور اُسی وقت ہم نے اُس کے سب شہر لے لئے۔ اور کوئی ایسا قصبہ باقی نہ رہا۔ جو ہم نے نہ لِیا۔ یہ ساٹھ شہر تھے یعنی ارجوب کا وہ تمام علاقہ جو بسن میں عوج کی مملکت میں شامل تھا۔ 5 یہ سب فصیل دار شہر اُونچی دیواروں اور پھاٹکوں اور سلاخوں سے مضبُوط تھے۔ ماسِوائے اِن کے اور بہت شہر جو میدان میں تھے۔ 6 اور ہم نے اُنہیں تباہ کیِا۔ جیسا ہم نے حسبُون کے بادشاہ سیِحون سے کیِا تھا ۔ اور ہم نے ہر ایک شہر کے مرَدوں اور عورتوں اور بچوں کو قتل کیِا ۔ 7 لیکن ہم نے مویشی اور شہروں کی غنیمت اپنے واسطے لوُٹ لی ۔ 8 اور اُسی وقت ہم نے اموریوں کے دونوں بادشاہوں کے ہاتھ سے وہ زمین جو یردن کے پار وادی ارنون سے لے کر کوہِ حرمون تک ہے۔لے لی ۔ 9 (صیدانی حرمون کو سریون اور اموری اُسے سیِنر کہتے ہیں )۔ 10 میدان کے تمام شہر اور سارا جِلعاد اور سارا بسن۔اور سلکہ اور ادرعی تک جو بسن مین عوج کی مملکت کے شہر تھے ، لے لئے۔ 11 عوج بسن کا بادشاہ رفائیم کی نسل میں سے اکیلا باقی تھا ۔اور اُس کا پلنگ سنگِ موسیٰ کا ہے۔ وہ ربت اَمون میں ہے ۔آدمی کے ہاتھ کے مطُابق نو ہاتھ لمبا اور چار ہاتھ چوڑا ہے۔ 12 یردن کے پار کی تقسیم اور اُسی وقت ہم نے یہ ملک عروعیر سے لے کر جو وادی ارنون پر ہے اپنے قبضہ میں کر لیِا اور کوہِ جِلعاد کا نصف اُس کے شہروں سمیت روبینیوں اور جدیوں کو دِیا۔ 13 اور جِلعاد کا بقیہ اور تمام بسن یعنی عوج کی مملکت میَں نے منسّی کے آدھے قبیلہ کو دے دی۔ ارجوب کا سار ا علاقہ اور بسن کا یہ سارا ملک رفائیم کا ملک کہلاتا تھا۔ 14 اور یائیر بِن مَنسّی نے ارجوب کا سار ا علاقہ جسوُریوں اور معکاتیوں کی حد تک لے لِیا اور بسن کا نام اُس نے اپنے نام سے حوّوت یائیر رکھا۔یہی آج تک ہے ۔ 15 اور میَں نے جِلعاد مکیر کو دِیا۔ 16 اور جِلعاد سے وادیارنون تک وادی کا آدھا ،جو اُن کی حد ہے ۔ او ر وادی یبّوق تک جو بنی عمون کی حد ہے روبینیوں اور جدیوں کو دِیا۔ 17 اور عرابہ اور یردن جو اُن کی حد ہے ۔ کنرت سے لے کر عرابہ کے سمنُدر یعنی دریای ِ شورتک جو مشرق کی طرف کوہِ پسگہ کے دامن میں ہے۔ 18 اور اُسی وقت میَں نے تمہیں حکم دے کر کہا ۔ کہ خُداوند تمہارے خُدا نے تمہیں یہ سرزمین میِراث میں دی ۔ پس تم سب طاقتور مرد اپنے بھائیوں بنی اِسرائیل کے آگے ہتھیار باندھ کر پار اُترو۔ 19 لیکن تمہاری عورتیں اور تمہارے بچے اور تمہارے مویشی جو مجھے معلوم ہے کہ بہت ہیں ، وہ تمہارے اُن شہروں میں رہیں جو میَں نے تمہیں دِئیے ہیں۔ 20 اُس وقت جب تک خُداوند تمہارے بھائیوں کو تمہاری آرام بخشے اور وہ بھی اُس ملک کے مالک بنیں۔جو خُداوند تمہارا خُدا اُنہیں یردن کے پار دے گا۔ تب تم سب اپنی اُس میِراث کو جو میَں نے تمہیں دی ہے ، واپس آجاؤ ۔ 21 اور اُسی وقت میَں نے یشوع کو حکم دے کر کہا۔ کہ تُو نے اپنی آنکھوں سے وہ سب کچھ دیکھا جو خُداوند تمہارے خُدا نے اُن دو بادشاہوں سے کیِا۔ پس ایسا ہی خُداوند اُن سب مملکتوں سے کرے گا۔ جہاں جہاں تُو اُن کے خلاف جائے گا ۔ 22 پس تم اُن سے مت ڈرو ۔ کیونکہ خُداوند تمہارا خُدا تمہاری طرف سے آپ لڑے گا۔ 23 اور اُسی وقت میَں نے خُداوند کے آگے عاجزی کرکے کہا۔ 24 اَے خُداوند خُدا ! تو نے اپنے ہاتھوں کی قدرت اور اپنی عظمت اپنے بندے کو دکھانا شُروع کی ۔ آسمان اور زمین میں کوئی خُداایسا نہیں جو تیرے کاموں اور تیری قدرت کے مطُابق کچھ کرسکے ۔ 25 مجھے پار جانے دے کہ میَں اُس اچھے ملک کو جو یردن کے اُس طرف ہے اور اُس اچھے پہاڑ اور لبنان کو دیکھوں۔ 26 لیکن خُداوند مجھ پر تمہارے سبب سے ناراض ہُؤا اور اُس نے میری نہ سُنی بلکہ کہا کہ یہ تیرے لئے کافی ہے۔اِس امر کے بارے میں میرے ساتھ اور بات نہ کر ۔ 27 مگر پسگہ کی چوٹی پر چڑھ اور مغرب اور شمال اور جنُوب اور مشرق کی طرف اپنی نظر اُٹھا اور اپنی آنکھوں سے دیکھ۔ کیونکہ تُو اِس یردن کے پار نہیں جائے گا ۔ 28 اور یشُوع کو حکم دے ۔ اُسے مضبُوط کر اور اُس کی حوصلہ افزائی کر کیونکہ وہ اِ ن لوگوں کے آگے پار جائے گا اور جس ملک کو تُو دیکھے گا وہی اُسے تقسیم کرے گا۔ 29 پھر ہم وادی میں بیت فغور کے مقُابل ٹھہرے رہے۔