1
اور آدم اپنی بیوی حوا کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی ۔ اور اُس سے قائین پیدا ہُؤا۔ اور وہ بولی مجھے خُداوند کی مدد سے ایک بیٹا حاصل ہُؤا۔
2
۔ پھر اُس کا بھائی ہابل پیدا ہُؤا ۔ اور ہابل بھیڑ بکریوں کا چرواہا اور قائین کسان بنا۔
3
۔ کچھ مُدت کے بعد یُوں ہُؤا۔ کہ قائین اپنی زمین کے پھل میں سے خُداوند کے لئے ہدیہ لایا۔
4
۔ اور ہابل بھی اپنی پہلوٹھی اور موٹی بھیڑبکریوں میں سے لایا ۔ اور خُداوندنے ہابل کو اوراُس کے ہدیہ کو منظُور کیِا۔
5
۔پرقائین کے ہدیہ کو منظور نہ کیِا ۔ اور قائین نہایت غُصہ ہُؤا اور اُس کا چہرہ بِگڑا ۔
6
۔ اور خُداوند نے قائین سے کہا کہ تُو کیوں غُصہ ہُؤا ۔ اور تیرا چہرہ کیوں بِگڑا ہے؟ اگر تُو بھلا کرے ۔ تو کیا بھلا نہ پائے گا؟
7
۔ اور اگر تُو بدی کرے تو کیا گنُاہ تیرے دروازے پر موجود نہ ہو گا ؟ بلکہ اِس کے جذبات تیرے تابع ہوں گے۔ اور تُو اِن پر غالب ہوگا۔
8
۔ اور قائین نے اپنے بھائی ہابل سے کہا ۔ کہ آ کھیت کو چلیں ۔ اور جب وہ کھیت میں تھے تو قائین نے اپنے بھائی ہابل پر حملہ کر کے اُسے مار ڈالا۔
9
۔ اور خُداوند نے قائین سے کہا۔ تیرا بھائی ہابل کہاں ہے؟ اُس نے کہا میَں نہیں جانتا ۔ کیا میَں اپنے بھائی کا نگہبان ہوں ؟
10
۔ پھر اُس نے اُس سے کہا تُو نے کیا کیِا ؟تیرے بھائی کے خُون کی آواز زمین سے مجھے پُکارتی ہے ۔
11
۔ اِس لئے اب تُو زمین پر لعنتی ہُؤا۔ جس نے اپنا مُنہ کھولا کہ تیرے ہاتھ سے تیرے بھائی کا خُون لے۔
12
۔ جب تُو زمین کی کھیتی کرے ۔ تو وہ تجھے اپنا پھل نہ دے گی ۔ اور تُو زمین پر خانہ خراب اور آوارہ ہوگا۔
13
۔ تب قائین نے خُداوند سے کہا کہ میرا قصُور ناقابل ِمعافی ہے۔
14
۔ دیکھ آج تُو مجھے وطن سے نکالتا ہے اور مجھے تیرے حضُور سے چھُپا رہنا پڑے گا ۔ اور میَں روئے زمین پر خانہ خراب اورآوارہ ہوں گا ۔ اور جو کوئی مجھے پائے گا قتل کر ڈالے گا ۔
15
۔ تب خُداوند نے اُس سے کہا ۔ ہرگز نہیں ۔ جو کوئی قائین کو مار ڈالے ۔ اُس سے سات گنُا بدلہ لیِا جائے گا۔ اور خُداوندنے قائین کے لئے ایک نشان ٹھہرایا ۔ کہ کوئی اُسے پا کر مار نہ ڈالے ۔
16
۔ سو قائین خُداوند کے حضُور سے چلا گیا اور عَدن کے مشرق کی طرف نودؔ کی سرزمین میں جا بسا۔
17
اور قائین اپنی بیوی کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس سے حنُوک پیدا ہُؤا۔ بعداِزاں اُس نے ایک شہر بسایا اور اُس نے شہر کا نام اپنے بیٹے کے نام پر حنُوک رکھا۔
18
۔اورحنُوک سے عیراد پیدا ہُؤا ۔اور عیراد سے محویا ایل پیدا ہُؤا۔ محویا ایل سے متوساایل پیدا ہُؤا اور متوساایل سے لمک پیدا ہُؤا۔
19
۔ اور لمک نے دو بیویاں رکھیں۔ا یک کا نام عدہ اور دُوسری کا نام ضلہ تھا ۔
20
۔ اور عدہ سے یابل پیدا ہُؤا۔ وہ اُ ن کا باپ ہے جو خیموں میں رہتے اور مویشیوں کی پرورش کرتے ہیں ۔
21
۔ اِس کے بھائی کا نام یوبل تھا۔ وہ بین اور بانسلی بجانے والوں کا باپ تھا۔
22
۔ اور ضلہ سے بھی بچہ پیدا ہُؤا یعنی بلقائین ۔ وہ لوہار تھا۔ اور تمام لوہاروں اور مسگروں کا باپ ۔ اور نعمہ تو بلقائین کی بہن تھی۔
23
۔ لمک نے اپنی بیویوں سے یُوں کہا ۔
اے عدہ اور ضلہ ۔ میری آواز سُنو۔
اے لمک کی بیویو۔ میری بات پر کان لگاؤ ۔
کیونکہ میَں نے زخمی ہو کر ایک آدمی کو ۔
اور ضرب کھا کر ایک نوجوان کو مار ڈالا ۔
24
۔اگر قائین کا بدلہ ساتھ گنُا لیِا جائے گا۔
تو لمک کا ستّر اور سات گنُا۔
25
۔ اور آدم پھر اپنی بیوی کے پاس گیا اور اِس سے ایک بیٹا پیدا ہُؤا۔ اور اُس کا نام سیت رکھا ۔ اور وہ کہنے لگی کہ خُدا نے ہابل کے عوض جِسے قائین نے قتل کیِا ۔ مجھے دُوسرا فرزند دِیا ہے ۔
26
۔ اور سیت کا بھی ایک بیٹا ہُؤا۔ جس کا نام اُس نے انُوس رکھا ۔ اور یہی خُدا کانام لینے لگا۔