1
۔اور ابرہام نے ایک اور بیوی کی جس کا نام قطورہ تھا ۔
2
۔اور اُس سے زمران اور یقسان اور مدان اور مدیان اور اسباق اور سوخ پیدا ہُوئے ۔
3
۔اور یقسان سے سبِا اور دِدان پیدا ہُوئے ۔اور دِدان کے بیٹے اسوری اور لطوسی اور لومی تھے۔
4
۔اور مدیان کے بیٹے عیفاہ اور عفر اور حنوک اور ابیداع اور الدداع تھے۔ یہ سب بنی قطورہ تھے۔
5
۔اور ابرہام نے اپنا سب کچھ اضحاق کو دِیا ۔
6
۔اوراپنی حرموں کی اولاد کو جو اُس سے ہُوئی ،ابرہام نے انعام دےکر اپنے جیتے جی اُنہیں اپنے بیٹے اضحاق کے پاس سے مشرق کے رُخ مشرق کی سرزمین میں بھیج دِیا ۔
7
۔اور ابرہام کی حیات کے کل ایام جب تک وہ جیتا رہا ایک سو پچھتر برس ہوئے ۔
8
۔تب ابرہام نے جان دے دی۔ اور اچھی عمر درازی میں بوُڑھا اور زندگی سے سیر ہو کر مرا ۔اور اپنے لوگوں میں جا ملا
9
۔ اور اُس کے بیٹوں اضحاق اور اسمعیل نے مکفیلہ کے غار میں جو ممرے کے سامنے ہے حِتی صحر کے بیٹے عفرون کے کھیت میں اُسے دفنایا
10
۔اُسی کھیت میں جو ابرہام نے بنی حت سے مول لیِا تھا ۔ وہاں ابرہام اور اور اُس کی بیوی سارہ دفنائے گئے۔
11
۔ اور ابراہام کی وفات کے بعد ایسا ہُؤا ۔کہ خُدا نے اُس کے بیٹے اضحاق کو برکت بخشی ۔اور اضحاق بیرلحیی رُوئی کے نزدیک جا رہاتھا ۔
12
۔ اور ابرہام کے بیٹے اسمعیل کا جو سارہ کی لونڈی ہاجرہ مصری سے ابرہام کے لئے پیدا ہُؤا۔یہ نسب نامہ ہے۔
13
۔اور اُن ناموں اور نسلوں کی فہرست کے مطُابق اسمعیل کے بیٹوں کے نام یہ ہیں۔ اسماعیل کا پہلوٹھا نبایوت اور قیدار اور ادبئیل اور مبسام ۔
14
۔اور مشماع اور دُومہ اور مسَا۔
15
۔اور حدد او ر تیما اور یطوُر اور نفیس اور قدمہ ۔
16
۔یہ اسمعیل کے بیٹے ہیں اور اُن کی بستیوں اور پڑاؤں میں اُن کے یہی نام ہیں ۔اور وہ اپنے قبیلوں میں بارہ رئیس تھے۔
17
۔ اور اسمعیل کی حیات کے برس۔ ایک سو سینتیس ہُوئے ۔تب اُس نے وفات پائی ۔اور اپنے لوگوں میں جا ملا۔
18
۔اور اُس کے مسکن حویلہ سے شور تک تھے ۔جو مصر کے مشرق میں اُس راہ میں ہیں جس سے اسور کو جاتے ہیں۔اور وہ اپنے سب بھائیوں کے سامنے رہتا تھا ۔
19
۔ اور ابرہام کے بیٹے اضحاق کا نسب نامہ یہ ہے ۔ ابرہام سے اضحاق پیدا ہُؤا۔
20
۔اضحاق چالیس برس کی عمر کا تھا ۔جس وقت اُس نے ربقہ سے جو فدان ارام کے باشندے بیتوایل ارامی کی بیٹی اور لابن ارامی کی بہن تھی ، نکاح کیِا۔
21
۔پھر اضحاق نے اپنی بیوی کے لئے خُداوند سے دُعا مانگی کیونکہ وہ بانجھ تھی ۔اور خُداوند نے اُس کی دُعا قبُول کی ۔ اور اُس کی بیوی ربقہ حاملہ ہُوئی ۔
22
۔اور اُس کے رحم میں دو لڑکے آپس میں مزاحمت کرنے لگے ۔ تب اُس نے کہا ۔اگر میرے ساتھ یُوں ہونا تھا ۔تو میَں کیوں حاملہ ہُوئی ؟ اور وہ خُداوند سے پوُچھنے گئی ۔
23
۔خُداوند نے اُس سے کہا ۔
تیرے پیٹ میں دو اُمتیں ہیں
تیرے بطن سے دو قومیں نکلیں گی
قوم قوم سے زور آور ہوگی
اور بڑی چھوٹی کی خدمت کرے گی۔
24
۔جب اُس کے حمل کے دِن پوُرےہُوئے ۔ تو دیکھو ۔ اُس کے پیٹ میں توام پائے گئے ۔
25
۔اور جو پہلے باہر آیا ۔ وہ تمام سرخ رنگ کا اور بالوں والی کھال کے چوغے کی مانند تھا ۔اور اُنہوں نے اُس کا نام عیسو رکھا ۔
26
۔اُس کے بعد اُس کا بھائی باہر آیا اور اُس کا ہاتھ عیسو کی ایڑی کو پکڑے تھا ۔تو اُس کا نام یعقُوب رکھا گیا ۔ جب وہ اُس کے لئے پیدا ہُوئے تو اضحاق ساٹھ برس کا تھا ۔
27
۔ اور وہ لڑکے بڑھے ۔ اور عیسو شکارکرنے کا ماہر اور کھلی جگہوں کو پسند کرنے والا ہُؤا۔جبکہ یعقوب حلیم اور گھریلو زندگی کا شوقین رہا ۔
28
۔اور اضحاق عیسو کو پیار کرتا تھا ۔کیونکہ وہ اُس کے شکار میں سے کھاتا تھا ۔مگر ربقہ یعقُوب کو پیار کرتی تھی۔
29
۔ اور یعقوب نے مسور کی دال پکائی ۔ اور عیسو جنگل سے آیا ۔ اور وہ تھکا ہُؤا تھا ۔
30
۔اور عیسو نے یعقوب سے کہا ۔ کہ اِس مسور کی دال میں سے کچھ مجھے کھانے کو دے۔ کیونکہ میَں تھکا ہُؤا ہُوں۔ اِس لئے اِس کو ادوم کہا گیا۔
31
۔یعقُوب نے کہا ۔کہ آج اپنے پہلوٹھے ہونے کا حق میرے پاس بیچ۔
32
۔عیسو نے کہا ۔دیکھ ۔میَں مرا جاتا ہوں۔ لہذا پہلوٹھا ہونا میرے کس کام آئے گا ۔
33
۔تب یعقُوب نے کہا ۔کہ آج میرے پاس قسم کھا ۔تب اُس نے اُس کے پاس قسم کھائی ۔اور اپنے پہلوٹھے ہونے کا حق یعقُوب کے پاس بیچا ۔
34
۔تب یعقوب نے عیسو کو روٹی اور مسُور کی دال دی۔ اُس نے کھایا اور پیِا ۔اور اُٹھ کر چلا گیا ۔چُنانچہ عیسو نے اپنے پہلوٹھے ہونے کے حق کو حقیر جانا۔