1
۔ فرعُون کے سامنے پہلا مُعجزہ پھر خُداوند نے موُسیٰ سے کہا ۔دیکھ میَں نے تجھے فرعُون کے لئے گویا خُدا ٹھہرایا۔ اور تیرے بھائی ہارون کو تیرا پیغمبر ۔
2
۔سب کچھ جو میَں تجھے حُکم کرُوں، تُو اُسے کہنا ۔ اور تیرا بھائی ہارون ، فرعُون سے کہے گا۔ کہ بنی اِسرائیل کو اپنے ملک سے جانے دے۔
3
۔اور میَں فرعُون کے دِل کو سخت کرُوں گا ۔ اور اپنی نِشانیوں اور مُعجزوں کو ملک ِمصر میں زیادہ کرُوں گا۔
4
۔لیکن فرعُون تمہاری نہ سُنے گا اور میَں اپنا ہاتھ مصر پررکھوں گا۔ اور اپنے لشکروں اورلوگوں بنی اِسرائیل کو عظیم سزاؤں سے ملکِ مصر سے نِکالوں گا۔
5
۔ اور جب میَں مصریوں پر اپنا ہاتھ لمبا کرُوں گا اور بنی اِسرائیل کو اُ ن کے درمیان سے نکالوں گا۔ تومصری جانیں گے۔ کہ میَں خُداوند ہُوں۔
6
۔ پس موسیٰ اور ہارون نے جیسا اُن سے خُداوند نے کہا۔ ویسا ہی کیِا۔
7
۔ اور جس وقت اُن دونوں نے فرون سے باتیں کیں ۔موسیٰ اسیّ برس کا اور ہارون تراسی برس کا تھا۔
8
۔ اور خُداوند نے موسیٰ اور ہارون کو فرمایا۔
9
۔ کہ جب تم فرعُون سے بات کرو اور وہ کہے۔ مجھے کوئی اپنا نشان دکھاؤ۔ تو تُو ہارون سے کہنا کہ اپنا عصا لے کر فرعون کے سامنے پھینک دے ۔ تب وہ سانپ بن جائے گا۔
10
۔پس موسیٰ اور ہارون فرعُون کے پاس گئے اورجیساخداوند نے اُن سے کہا تھا کیا، ہارون نے اپنا عصا فرعون اور اُس کے درباریوں کے سامنے پھینکا تو وہ سانپ بن گیا۔
11
۔تب فرعُون نے بھی داناؤں اور جادوگروں کو بُلایا۔ تو مصر کے جادوگروں نے بھی اپنے جادو سے ایسا ہی کیِا۔
12
۔ اُن میں سے ہر ایک نے اپنا عصا پھینکا ۔ تو وہ سانپ بن گئے۔ پر ہارون کا عصا اُن کے عصاؤں کو نگل گیا۔
13
۔اور فرعُون کا دِل سخت ہوگیا۔ او ر اُس نے اُن کی نہ سُنی جیسا خُداوند نے فرمایا تھا ۔
14
۔پہلی آفت۔پانی کا خون بن جانا تب خُداوند نے موسیٰ سے کہا۔ کہ فرعُون کا دِل سخت ہو گیا ہے۔ اور وہ لوگوں کو جانے دینے سے انکار کرتا ہے۔۔
15
۔ پس تُو صُبح کو اُس کے پاس جا۔اور دیکھ وہ دریا کی طرف جائے گا۔ اور تُو اُس کے ملنے کے لئے دریا کے کنارے پر کھڑے ہونا۔ اور اُس عصا کو جو سانپ بن گیا تھا اپنے ہاتھ میں لینا۔
16
۔اور اُس سے کہنا۔ کہ خُداوند عبِرانیوں کے خُدا نے مجھے تیرے پاس بھیجا ہے۔ اور کہا ہے۔ کہ میرے لوگوں کو جانے دےتاکہ بِیابان میں وہ میری بندگی کریں لیکن تُو نے ابھی تک نہیں سُنا۔
17
۔خُداوند نے یُوں فرمایا ہے اِس سے تُوجانے گا۔ کہ میَں خُداوند ہُوں۔ دیکھ میں اِس عصا کو جو میرے ہاتھ میں ہے دریا کے پانی پر ماروں گا تو وہ خون ہو جائے گا۔
18
۔اور مچھلیاں جو دریا میں ہیں مر جائیں گی۔اوردریا بد بو دار ہو جائے گا اور مصر کے لوگ دریا کا پانی پینے سے نفرت کریں گے۔
19
۔ پھر خُداوند نے موسیٰ سے فرمایا۔ ہارون سے کہہ کہ اپنا عصا لے کر مصریوں کے پانیوں اور دریاؤں اور چشموں اور تالابوں اور حوضوں پر اپنا ہاتھ لمبا کرے اور وہ خون بن جائیں گے اور سارے ملکِ مصر میں۔ اور لکڑی اور پتھر کے برتنوں میں بھی خون ہو گا۔
20
۔تب موسیٰ اور ہارون نے جیسا خداوند نے فرمایا تھا کِیا۔ اُس نے عصا اٹھایا اور فرعون اور اُس کے درباریوں کے روبرو دریا کے پانی پر مارا تودریا کا سارا پانی خون ہو گیا۔
21
۔ اوردریا کی مچھلیاں مر گئیں ۔اور دریا بدبو دار ہو گیا۔ اور مصری لوگ دریا کا پانی نہ پی سکےاورسارے ملکِ مصر میں خُون تھا۔
22
۔تب مصر کے جادوگروں نے اپنے جادُو سے ایسا ہی کیِا۔ اور فرعُون کا دِل سخت ہوگیا۔ اور اُس نے اُن کی نہ سنی۔ جیسا کہ خداوند نے فرمایاتھا۔
23
۔اور فرعُون پھرا اور اپنے گھر میں چلا گیا۔ اور اُس پر بھی اُس کادِل متوجہ نہ ہُؤا۔
24
۔اور سب مصریوں نے دریا کے آس پاس گڑھے کھودے کہ پانی پیئیں۔ کیونکہ وہ دریا کا پانی پی نہ سکتے تھے۔
25
۔اور جب سے کہ خُداوند نے دریا کو ماراسات دِن گزُرگئے۔