1
خُدا کے وعدوں کی تجدید تب خُداوند نے موسیٰ سے کہا اب تُو دیکھ ۔ میَں فرعُون سے کیا کروں گا ۔ کیونکہ زور آور ہاتھ سے وہ اُنہیں جانے دے گا۔ اور زورآور ہاتھ سے وہ اپنے ملک سے اُنہیں باہر کرے گا۔
2
۔ پھر خُداوند نے موسیٰ کو فرمایا اور کہا۔ کہ میَں خُداوند ہوں۔
3
۔ اور میَں اِبرہام اور اِضحاق اور یعقُوب پر خُدائے قادر کے نام سے ظاہر ہُوا ۔ اور میَں نے اپنا نام یہوواہ اُن پر ظاہر نہ کیِا۔
4
۔ اور میَں نے اُن کے ساتھ اپنا عہد باندھا ۔ کہ کِنعان کی سرزمین جو اُن کی مسافرت کی سَرزمین تھی ۔ جس میں وہ پردیسی تھے۔ اُنہیں دُوں گا ۔
5
۔ اور میَں نے بنی اِسرائیل کے کراہنے کو ،جِنہیں مصری غُلامی میں رکھتے ہیں، سُنا اور اپنے عہد کو یاد کیِاہے۔
6
۔اِس لئے تُو بنی اِسرائیل سے کہہ کہ میَں خُداوند ہُوں۔ میَں تمہیں مصریوں کے بوجھ کے نیچے سے چھڑاؤں گا اَور میَں تمہیں اُن کی غُلامی سے آزادی بخشُوں گا اور میَں اپنے پھیلائے ہُوئے بازو اور عظیم سزاؤں سے تمہیں رہائی دُوں گا
7
۔اور میَں تمہیں اپنی قوم بناؤں گا ۔ اور میَں تمہارا خُدا ہُوں گا۔ اور تم جانو گے ۔ کہ میَں خُداوند تمہار اخُدا ہوں۔ جو مصریوں کے بوجھوں کے نیچے سے تمہارا نِکالنےوالا ہوں۔
8
۔ اَور میَں تمہیں اُس سَرزمین میں داخل کرُوں گا۔ جس کی بابت میَں نے ہاتھ اُٹھاکے قسم کھائی کہ اُسے اِبرہام اور اِضحاقؔ اور یعقُوب کو دُوں گا اور میَں اُسے تمہاری میِراث کر دُوں گا۔ میَں خُداوند ہُوں۔
9
۔تب موسیٰ نے بنی اِسرائیل سے یوں ہی کہا۔ لیکن اُنہوں نے دل کی تنگی اور محنت کی شدِت سے موسیٰ کی نہ سُنی۔
10
۔پھر خُداوند نے موسیٰ سے فرمایا۔
11
۔ جا اور شاہِ مصر فرعُون سے کہہ کہ بنی اِسرائیل کو اپنے ملک سے باہر جانے دے۔
12
۔تب موسیٰ نے خُداوند کے آگے کہا کہ بنی اِسرائیل نے تو میری نہ سُنی ۔ پس فرعُون میری کیونکر سُنے گا؟ خصُوصاً جبکہ میَں نامختون ہونٹ رکھتا ہُوں۔
13
۔پھر خُداوند موسیٰ اور ہارون سے بولا ۔ اور اُنہیں بنی اِسرائیل اور شاہِ مصر فرعُون کی بابت حُکم دِیا کہ بنی اِسرائیل کو ملک مصر سے باہر لے جائیں۔
14
۔ موسیٰ اور ہارون کا نسب نامہ اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار یہ تھے ۔ بنی رُوبِن جو اِسرائیل کا پہلوٹھا تھا۔حنُوک اور فُلو اَور حصرون اور کرمی ۔یہ رُوبِن کے گھرانے تھے ۔
15
۔اور بنی شمعُون یموئیل اور یمینؔ اور اُہد اور یاکین اور صحر اور ساؤل جو ایک کِنعانی عورت کا بیٹا تھا ۔ یہ شمعُون کے گھرانے تھے ۔
16
۔اور لاوی کے نام اُن کی نسلوں کے مطُابق یہ ہیں۔جیرسُون اور قہاتؔ اور مراری ہیں۔اور لاوی کی عُمر ایک سو سینتیس برس کی تھی۔
17
۔ بنی جیرسون ۔ لِبنی اور سمعی تھے اُن کے گھرانوں کے مطُابق ۔
18
۔بنی قہات عَمرام اور اضہار اور حبرون اور عُزئیل تھے ۔ اور قہات کی زندگی کے برس ایک سو تینتیس تھے۔
19
۔بنی مرَاری ۔ محلی اور موُشی تھے۔ یہ لاوی کے گھرانے اُن کی نسلوں کے مطُابق تھے۔
20
اور عمرام نے اپنے باپ کی بہن یُوکبد سے بیاہ کیِا۔ اُس سے اُس کے دو بیٹے پیدا ہُوئے ہارون اور موُسیٰ۔ اور عمرام کی زندگی کے برس ایک سو سینتیس تھے۔
21
۔بنی اضہارؔ۔ قورح اور نفج اور زکری تھے ۔
22
۔ اور بنی عُزئیل ۔ میسائیل اور الصفن اور ستِری تھے۔
23
۔ اور ہارون نے نحسونؔ کی بہن الیسبع بنت عمینداب سے بِیاہ کیِا۔ اُس سے ندبؔ اور ابیہو اور الیعزر اور اِتمر پیدا ہُوئے۔
24
۔بنی قورح۔ اَسیر اور اِلقنہ اور ابیاسف تھے۔ یہ بنی قورح کے گھرانے تھے۔
25
۔ اور ہارون کے بیٹے الیعزر نے فوطئیل کی بیٹیوں میں سے ایک کے ساتھ بِیاہ کیِا۔ اُس سے فینحاس پیدا ہُؤا ۔ لاویوں کے آبائی سردار اُن کے گھرانوں کے مطُابق یہی تھے۔
26
۔ یہ وہ ہارون اور موُسیٰ ہیں۔ جِنہیں خُداوند نے فرمایا۔ کہ بنی اِسرائیل کو اُن کے لشکروں کے ساتھ مصر کی سَرزمین سے نِکال لے جاؤ۔
27
۔اور اُنہوں نے مصر کے بادشاہ فرعُون سے بنی اِسرائیل کو مصر سے نِکال لے جانے کی بابت کہا ۔ یہ وہی موُسیٰ اور ہارون ہیں۔
28
۔جس دِن میں خُداوند نے ملک ِمصر میں موُسیٰ سے باتیں کیں۔
29
۔اَور خُداوند نے موُسیٰ سے کہا ۔ میَں خُداوند ہُوں۔ سب کچھ جو میَں تجھ سے کہتا ہُوںشاہِ مصر فرعُون سے کہہ۔
30
۔ اَور موُسیٰ نے خُداوند سے کہا ۔ دیکھ میرے ہونٹ نامختُون ہیں۔ تو فرعُون میری کیونکر سُنے گا؟