1
نئی آزمائش پِھر ایک دِن خُدا کے بیٹے آئے۔ تاکہ خُداوند کے حضُور حاضِر ہوں۔ اَور شیطان بھی اُن کے درمیان آیا۔ اَور خُداوند کے سامنے کھڑا ہُؤا۔
2
خُداوند نے شیطان سے کہا کہ تُو کہاں سے آیا ہے؟ شیطان نے جَواب میں خُداوند سے کہا۔ کہ زمین میں گھُوم کر اَور اُس میں چل پھر کر آیا ہُوں۔
3
پِھر خُداوند نے شیطان سے کہا کہ تُو نے میرے بندے اَیُّوبؔ پر غور کِیا ہے۔ کہ زمین میں اُس کی مانند کوئی نہیں۔ وہ کامل اور راستباز آدمی ہے۔ وہ خُدا سے ڈرتا ہے اَور بَدی سے کَنارہ کرتا ہے۔ اَور اَس وقت تک وہ اپنی راستی پر قائم ہے۔ اگرچہ تُو نے مُجھے اُبھارا کہ مَیں اُسے بے سبب تباہ کروں۔
4
شیطان نے جَواب میں خُداوند سے کہا۔ کھال کے بدلے کھال۔ ہاں جو کُچھ اِنسان رکھتا ہے وہ اپنی جان کے لئے دے دے گا۔
5
مگر تُو اپنا ہاتھ ذرا سا بڑھا۔ اَور اُس کی ہَڈّیوں اَور اُس کے گوشت کو چُھو۔ تو دیکھ کہ وہ تیرے مُنہ پر تیرے خلاف کُفر کہے گا۔
6
تب خُداوند نے شیطان سے کہا کہ دیکھ وہ تیرے ہاتھ میں ہے۔ مگر اُس کی جان بچائےرکھ۔
7
تب شیطان خداوند کے سامنے سے باہر نِکلا۔ اَور اَیُّوبؔ کو تلوے سے چاند تک دردناک پھوڑوں سے دُکھ دیا۔
8
اَور اُس نے ایک ٹھیکرا کُھجلانے کے لئے لِیا اور رکھ پر بیٹھ گیا۔
9
تب اُس کی بیوی نے اُس سے کہا کہ کیا ابھی تک تُو اپنی دینداری لئے جاتا ہے؟ خُدا کے خلاف کُفر کہہ اَور مَر جا۔
10
لیکن اُس نے اُسے کہا تیری بات بیوقُوف عورتوں کی سی بات ہے۔ اگر ہم نے خُدا کے ہاتھ سےا چھیّ چیزیں لی ہَیں تو بُری کیوں نہ لیں؟ اِن سب باتوں میں اَیُّوبؔ نے اپنے لبوں سے گُناہ نہ کِیا۔
11
اَیُّوبؔ کے تین دوست اَور جب اَیُّوبؔ کے تین دوست الیفز تیمانی اَور بلدؔ سوخی اَور ضوفر نعماتی اُس ساری مُصِیبت کا حال سُن کر جواُس پر آ پڑی تھی اپنی اپنی جگہ سے آئے۔ اُنہوں نے اُس میں عہد کِیا کہ ہم جا کر اُس کے لئے افسوس کریں اَور اُسے تسلّی دیں۔
12
اَور جب اُنہوں نے دُور سے اپنی آنکھیں اُٹھائیں تو اُسے نہ پہچانا۔ اَور وہ اُونچی آواز سے روئے۔ اَور اپنے کپڑے پھاڑے اَور اُنہوں نے مِٹی اپنے سروں پر آسمان کی طرف اُڑائی۔
13
اَور سات دِن اَورسات رات اُس کے ساتھ زمین پر بیٹھے رہے۔ پر کِسی نے اُس سے ایک بات بھی نہ کہی۔ کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ اُس کا غم بُہت ہی بڑا ہے۔