باب

1 ۔ یریحو کی جاسُوسی اور راحب کی پناہ تب یشُوع بِن نُون نے شِطیمؔ سے دو مرد بھیجے کہ چُھپ کر جاسوُسی کریں اَور اُنہیں کہا۔ کہ اُس سَرزمین نیز یریحو ؔکو دیکھو۔ چُنانچہ وہ گئے۔ اور ایک فاحشہ عورت کے گھر جِس کا نام راحب تھا داخِل ہُوئے اَور وہاں رات کو ٹِکے۔ 2 ۔تب یریحوؔ کے بادشاہ کو کہا گیا۔ کہ آج کی رات یہاں بنی اِسرائیل سے دو مرَد آئے ہیں تاکہ مُلک کی جاسُوسی کریں۔ 3 ۔اَور یریحؔو کے بادشاہ نے راحب کے پاس کہلا بھیجا۔ کہ اُن مرَدوں کو جو تیرے پاس آئے اور تیرے گھر میں داخِل ہُوئے۔ باہرنکال۔ کیونکہ وہ اُس تمام ملک کی جاسُوسی کرنے آئے ہیں۔ 4 ۔تب اُس عورت نے اُن دونوں مرَدوں کو لے کر چُھپایا اور کہا۔ ہاں میرے پاس وہ مرد آئے۔ لیکن میَں نے نہ جانا کہ وہ کہاں کے تھے۔ 5 ۔اور ایسا ہُوا کہ تقریباًپھاٹک بند کرنے کے وقت جب اندھیرا ہُوا وہ باہر نِکل گئے اَور میں نہیں جانتی ہُوں کہ وہ کہاں گئے چُنانچہ تُم جلد اُن کا پیچھا کرو۔ تو تُم اُن کو جا لو گے۔ 6 مگر وہ اُنہیں چھت پر چڑھا لے گئی اور اپنی سن کی لکڑیوں میں چھت پر چُن رکھی تھیں چُھپایا تھا۔ 7 ۔تب وہ لوگ اُن کے پیچھے یردنؔ کی راہ پر پایاب گھاٹوں تک گئے اور جب اُن کا پیچھا کرنے والے باہر نِکل گئے تو پھاٹک بند کر دِیا گیا۔ 8 ۔لیکن پیشتر اِس کے کہ وہ سو جائیں وہ عورت اُن کے پاس چھت پر گئی۔ اَور اُن سے کہا۔ 9 ۔میں جانتی ہُوں کہ خُداوند نے تمہیں یہ ملک دے دِیا ہے۔ اَور تُمہارا رُعب ہم پرآپڑا ہے اَور ملک کے سب باشندے تُمہارے آگے پِگھل گئے ہیں۔ 10 ۔کیونکہ ہم نے سُنا ہے کہ کیسے خُداوند نے تُمہارے مصر سے نکلنے کے وقت تُمہارے آگے بُحرِ قُلزم کے پانی کو خُشک کر دِیا۔ اَور اَموریوں کے دو بادشاہوں سے جویَردنؔ کے پار ہیں، تُم نے کیا کیِا۔ سیحونؔ اَور عوجؔ سے جِنہیں تُم نے قتل کیِا 11 ۔ ہم نے سُنا تو تُمہارے دِل پِگھل گئےاَور تُمہارے سامنے ہم میں سے کسی میں جان باقی نہیں رہی۔ کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا جو ہے، وہی اُوپر آسمان کا اَور نیچے زمین کا خُدا ہے۔ 12 ۔لہذا اَب میرے پاس تم خُداوند کی قسم کھاؤ۔ چونکہ میں نے تُمہارے ساتھ اچھا سلوک کیا ہے لہذا تُم بھی میرے باپ کے گھرانے کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔ اَور مجھے ایک پُختہ نِشانی دو۔ 13 ۔اور میرے باپ اَور میری ماں اَور میرے بھائیوں اَور میری بہنوں کو اَور سب کچھ جو اُن کا ہے ،بچاؤ۔ اَور ہماری جانوں کو موت سے رِہائی دو۔ 14 ۔تب اُن آدمیوں نے اُس سے کہا۔ ہماری جانیں تُمہاری جانوں کے بدلے میں مرَیں گی۔ اگر تُو ہمارے اِس مُعاملہ کو ظاہر نہ کرے اَور جب خُداوند ہمیں یہ ملک عطاکردےگا۔توہم تیرےساتھاچھااَوروفاداری کاسلُوک کریں گے۔ 15 ۔تب اُس نےاُنہیں رسے سے کھڑکی کی راہ نیچے اُتار دِیا۔ کیونکہ اُس کا گھر شہرِ پناہ کی دِیوار پر تھا وہ اَور وہ فصیل پر رہتی تھی۔ 16 ۔اَور اُس نے اُن سے کہا کہ پہاڑ کی راہ پر چلے جاؤ۔تاکہ پیچھاکرنے والے تمہیں نہ مل پڑیں۔ اَور وہاں تُم تین دِن تک چُھپے رہنا جب تک کہ پیچھا کرنے والے واپس نہ آجائیں۔ پھِر تُم اپنی راہ چلے جانا۔ 17 ۔تب اُن مردوں نے اُس سے کہا۔ کہ ہم اُس قَسم سے جو ہم نے تیرے پاس کھائی ہے ، بَری ٹھہریں گے۔ 18 ۔کہ جب ہم اِس مُلک میں داخِل ہوں۔ تب تُو یہ قرمزی سُوت کی ڈوری اِس کھڑکی میں جِس سے تُو نے ہمیں نیچے اُتارا، باندھ دینا۔ اَور اپنے باپ اَور ماں اور اَپنے بھائیوں اَور اپنے تمام رشتہ داروں کو اپنے پاس اپنے گھر میں جمع کر لینا۔ 19 ۔تو ایسا ہو گا کہ تیرے گھر کے دروازے میں سے جو کوئی باہر نکلے گا۔ اُس کا خُون اُسی کے سر پر ہو گا اَور ہم بَری ہوں گے۔ اَور سب جو تیرے ساتھ تیرے گھر میں ہوں گے اُن کا خُون ہمارے سر پر ہو گا۔ اگر اُنہیں کوئی ہاتھ لگائے۔ 20 ۔اَور اگر ہمارا یہ معاملہ ظاہر کردے تو ہم اُس قَسم سے جو ہم نے تُجھ سے کھائی بَری ہوں گے ۔ 21 ۔تب اُس عورت نے کہا۔ جیسا تُم نے کہا ویسا ہی ہو اَور اُس نے اُنہیں رُخصت کیِااور وہ چلے گئے۔ اَور اُس عورت نے وہ قرمزی ڈوری کھڑکی سے باندھی۔ 22 ۔اور وہ دونوں چل پڑے اَور پہاڑ پر پہنچے اَور وہاں تین دِن ٹھہرے رہے جب تک کہ اُن کا پیچھا کرنے والے واپس نہ گئے۔اَور اُنہوں نے اُنہیں تمام رستوں میں ڈھونڈا، پر نہ پایا۔ 23 ۔تب وہ دونوں مردپِھرے اَور پہاڑ سے نیچے اُتر کر دریا پار ہُوئے۔ اَور یشُوع بِن نُون کے پاس آئے اور سب کچھ جو اُن پر واقعہ ہُوا تھا اُس سے بیان کیِا۔ 24 ۔اور اُنہوں نے یشُوع سے کہا کہ یقیناًخُداوند نے یہ ملک ہمارے قبضہ میں کر دِیا ہے اَور اُس کے سب باشندِے ہمارے خوف سے پگھلےہُوئے ہیں۔