1
۔ داؤد کا آخِری کلام داؤد کے آخِری الفاظ یہ تھے
داؤد بِن یِسّی کا کلام۔
اُس مَردِ سرفرازکا کلام۔
جو یَعقُوب کے خُدا کا ممسُوح ہَے۔
اِسرائیل کا شیرِیں مَدح خواں
2
۔ خُداوند کی رُوح مُجھ میں بولی۔
اُس کا سُخن تھا میری زُبان پر
3
۔ یَعقُوب کے خُدا نے فرمایا۔
اِسرائیل کی چٹان نے کہا۔
جو صداقت میں قوموں کا حاکِم ہو۔
اَور خوفِ خُدا میں حُکمران ہو
4
۔ وُہ صُبح کے نُور طُلُوع کی طرح۔
اُس صُبح کے نُور کی طرح جب بادِل نہیں ہوتے
جو بارش کے بعد اپنی صاف چمک سے۔
نرم نرم سبزیات زمین سے اُگائے
5
۔ کیا خُدا کے نزدِیک میرا گھر یُوں نہیں؟
کیونکہ اُس نے مُجھ سے عہدِ اَبدی باندھا۔
ہر بات میں مُستحکم، ہر بات میں محفُوظ۔
میری ساری نجات میری ساری مُراد
6
۔ مگر شریروں کو نہیں اُگائے گا۔
وُہ کانٹوں کی مانند اُکھاڑے جائیں گے۔
وُہ ہاتھ سے نہیں پکڑے جاتے
7
۔ بلکہ جو شخص اُنہیں چُھوئے۔
لوہایا لکڑی ضرُورتاً رکھّے۔
پِھر وہ آگ سے جَلائے جائیں گے
8
۔ داؤد کے بَہادر اَور داؤد کے بَہادُروں کے نام یہ ہَیں۔تحکمونی یوشیب بشیبت۔ تین سِپہّ سالاروں میں سے اوّل۔ اُس نے آٹھ ہزار پر نیزہ چلایا۔ اَور اُنہیں ایک ہی حملہ میں قتل کِیا۔
9
۔ اُس کے بعد اِلیعزر بِن دو دے اخوحی۔ وہ اُن تین بَہادُروں میں سے ایک تھا جو داؤد کے ساتھ تھے۔ اِنہوں نے اُن فِلستیوں کا سامنا کِیا جو جنگ کے لئے وہاں جمع ہُوئے تھے۔
10
۔ اَور جب اِسرائیل کے آدمی اُن کے سامنے سے چلے گئے۔ تو وہ اُٹھا اَور فِلستیوں کو مارا۔ یہاں تک کہ اُس کا ہاتھ تھک گیا۔ اَور تلوار سے چِپک گیا اَور اُس دِن خُداوند نے اُنہیں بڑی فتح دی۔ اَور لوگ اُس کے پیچھے فَقط لُوٹنے کو آئے۔
11
۔ اَور اُس کے بعد ہراری اجی کا بیٹا سمہ۔ جس وقت فِلستیوں نے لحی میں لشکر جمع کِیا۔ اَور وہاں پر ایک قطعہ کھیت مسُور سے بھرا تھا۔ اَور لوگ فِلستیوں کے سامنے سے بھاگ گئے۔
12
۔ تو وہ کھیت کے بِیچ کھڑا ہُوا اَور اُسے بچایا۔ اَور فِلستیوں کو مارا۔ اَور خُداوند نے اُنہیں بڑی فتح دی۔
13
۔ اَور تیس بَہادُروں میں سے تین نیچے اُترے۔ اَور فصل کاٹنے کے وقت عُدلّام کی غار میں داؤد کے پاس آئے۔ اَور فِلستیوں کا لشکر رفائیم کی وادی میں خَیمہ زَن تھا۔
14
۔ اَور داؤد اُس وقت ایک قِلعہ میں تھا۔ اَور فِلستیوں کی چوکی بَیت لحم میں تھا۔
15
۔ اَور داؤد نے آہ بھرکر کہا۔ کہ بَیت لحم کے کنُویں سے جو پھاٹک کے پاس ہَے کون مُجھے پانی پِلائے؟
16
۔ سو اِن تین بَہادُروں نے فِلستیوں کی خَیمہ گاہ کو توڑا۔ اَور بَیت لحم کے اُس کنُویں سے پانی بھرا۔ جو پھاٹک کے پاس ہَے اَور اُٹھا کر داؤد کے پاس لائے۔ پر اُس نے نہ چاہا۔ کہ اُس میں سے پیئے۔ مگر خُداوند کے لئے اُنڈیل دِیا۔
17
۔ اَور کہا۔ خُدا مُجھ پر رحم کرے! کہ مَیں ایسا کرُوں۔ کیا مَیں اُن لوگوں کا خُون پِیؤں جِنہوں نے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالا؟ اَور اُس نے نہ چاہا کہ پِیئے۔ اِن تین بَہادُروں نے یہ کام کِیا۔
18
۔ پِھر یوآب کا بھائی اِبیشےبِن ضرویاہ ۔ تین سرداروں میں سے اوّل تھا۔ اُس نے تین سَو پر نیزہ چلایا اَور اُنہیں قتل کِیا۔ اَور اُس کا نام تین میں ہُوا۔
19
۔ اَور وہ تینوں میں مُعزّز تھا۔ اَور اُن کا سردار تھا۔ لیکن وہ پہلے تین کے رُتبہ کو نہ پُہنچا۔
20
۔ پِھر بنایاہ بِن یہویدع جو قَبضیل کے ایک دِلاور بڑے بڑے کام کرنے والے کا بیٹا تھا۔ اُس نے موآبی اَری ایل کے دو بیٹے مارے۔ اَور برف پڑے ہُوئے دِن میں گڑھے میں اُتر کر اُس نے ایک شیر مارا۔
21
۔ اَور اُس نے ایک قد آور مِصری آدمی کو قتل کِیا۔ اَور مِصری کے ہاتھ میں نیزہ تھا۔ اَور وہ لاٹھی لے کر اُس پر لپکا۔ اَور اُس کے ہاتھ سے نیزہ چِھین لِیا۔ اَور اُسی کے نیزے سے اُسے مارا۔
22
۔ یہ کام بنایاہ بِن یہویدع نے کِیا اَور تین بَہادُروں میں اُس کا نام ہُوا۔
23
۔ اَور وہ تینوں میں مشہُور تھا۔ لیکن پہلے تینوں کے رُتبہ کو نہ پُہنچا۔ پر داؤد نے اُسے اپنے خاص مُحافظوں پر مُقرّر کِیا۔
24
۔ تیس بَہادُروں میں یہ تھے۔ یوآب کا بھائی عسائیل۔ الحنان بِن دودوبَیت لحم سے۔
25
۔ حروری سمّہ ۔حروری القہ۔
26
۔ َفلطی خلص ۔ عیرابِن عقیس تِقوعی۔
27
۔ اَبی عزر عَنتَوتی۔ حوساتی مبونی۔
28
۔ اخو حی ضَلمون ۔ نطوفاتی مہری۔
29
۔ نطوفاتی بعنہ کا بیٹا حلب۔ اِتی بِن ریبی بنی بِنیمِین کے جِبعہَ سے۔
30
۔ فِرعاتونی بنایاہ۔ جعس کے نالوں کا ہدی۔
31
۔ عر باتی ابی علبون۔ بر حومی عزماوت سے۔
32
۔ سعلبونی الخیبہ بنی یسین۔ یونتن۔
33
۔ ہراری سمّہ ۔ اخی آم بِن سرار ہراری۔
34
۔ اِلیفلط بِن اَحسبی معکا تی سے۔ اِلی عام بِن اخیتفل جلونی۔
35
۔ کرمِلی حصرو۔ اَربی فعری۔
36
۔ ضوباہ کے ناتن کا بیٹا اجال سے۔ جدی بانی۔
37
۔ عمّونی صلق۔ بیروتی نحری۔ ضرُویاہ کے بیٹی یوآب کے سلاح بردار۔
38
۔ اَور اتری عیرا ۔ اتری جریب۔
39
۔ حِتّی اُوریاہ ۔ کُل سیِنتیں۔