1
۔ ناتن نبی کی تمِثیل اَورخُداوند نے ناتن کو بھیجا۔ تو اُس نے جا کر اُس سے کہا۔ کہ ایک شہر میں دو آدمی تھے۔ ایک اُن میں سے دولتمند اَور دُوسرا کنگال تھا۔
2
۔ اَور دولتمند آدمی کے پاس بھیڑ بکریاں اَور گائے بَیل بکثرت تھے۔
3
۔ اَور اُس کنگال کے پاس ایک چھوٹی بھیڑ کے سِوا اَور کُچھ نہ تھا جِسے اُس نے مول لِیا اَور پالا تھا اَور جو اُس کے ساتھ اَور اُس کے بیٹوں کے ساتھ بڑھی تھی۔ وہ اُس کے نَوالے سے کھاتی اَور اُس کے پیالے سے پیتی اَور اُس کی گود میں سوتی تھی۔ اَور وہ اُس کے نزدِیک بیٹی کے مُوافِق تھی۔
4
۔ اَور ایک مہمان اُس دولتمند آدمی کے ہاں آیا۔ تو اُس نے کنجُوسی کی کہ اپنی بھیڑوں اَور بَیلوں میں سے لے کر اُس مہمان کے لئے جو اُس کے ہاں آیا تھا ضِیافت تیّار کرے۔ مگر اُس نے کنگال آدمی کی بھیڑ پکڑی۔ اَور جو آدمی اُس کے ہاں آیا تھا اُس کے لئے ضِیافت تیّار کی۔
5
۔ تب داؤد کا غُصّہ اُس آدمی پر بھڑکا اَور اُس نے ناتن سے کہا۔ زِندہ خُداوند کی قَسم۔ جس آدمی نے یہ کِیا۔ وہ مَوت کا سزا وار ہَے۔
6
۔ وہ اُس بھیڑ کے عِوض چار گُنا بدلہ دے گا کیونکہ اُس نے یہ کام کِیا اَور رحم نہ کِیا۔
7
۔ تب ناتن نے داؤد سے کہا۔ وہ آدمی تُو ہی ہَے۔ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہَے۔ کہ مَیں نے تُجھے مَسح کر کے اِسرائیل کا بادشاہ بنایا۔ اَور تُجھے ساؤل کے ہاتھ سے چُھڑایا۔
8
۔ اَور تُجھے تیرے آقا کا گھر عطا کِیا۔ اَور تیرے آقا کی بیویاں تیری بغل میں دے دیں اَور تُجھے اِسرائیل اَور یہوداہ کا گھر عطا کِیا۔ اَور اگر یہ تھوڑا تھا۔ تو مَیں تُجھے اَور زیادہ بڑی چیزیں دیتا۔
9
۔ پس تُو نے کیوں خُداوند کے کلام کی حقارت کی۔ یہاں تک کہ اُس کی نِگاہ میں بَدی کا اِرتِکاب کِیا۔ تُو نے حِتّی اُوریاہ کو تلوار سے مارا۔ اَور اُس کی بیوی کو اپنی بیوی بنالِیا۔ اَور اُسے بنی عموّن کی تلوار سے قتل کروایا۔
10
۔ پس اِس کے بدلہ میں تلوار تیرے گھر سے جُدا نہ ہوگی۔ کیونکہ تُو نے میری حقارت کی۔ اور تُو نے حِتّی اُوریاہ کی بیوی کو لے لِیا۔ تاکہ وہ تیری بیوی ہو۔
11
۔ خُداوندیُوں فرماتا ہَے۔ کہ مَیں تیرے گھر میں سے تیرے خلاف بَدی اُٹھاوُں گا۔ اَور تیرے دیکھتے ہُوئے تیری بیویوں کو تیرے ہمسایہ کے ہاتھ میں دے دُوںگا۔ اَور وہ اِس آفتاب کے سامنے تیری بیویوں کے پاس جائے گا۔
12
۔ کیونکہ تُو نے تو یہ پوشِیدہ کِیا۔ مگر مَیں یہ کام تمام اِسرائیل کی آنکھوں کے آگے اَور سُورج کے سامنے کرُوںگا۔
13
۔ تب داؤد نے ناتن سے کہا۔ بے شک مَیں نے خُداوند کے خلاف گُناہ کِیا ہَے۔ ناتن نے داؤد سے کہا۔ خُداوند نے بھی تیرے گُناہ سے درگُزر کی۔ اَور تُو نہیں مَرے گا۔
14
۔ لیکن چُونکہ تُونے اِس کام کے باعِث خُداوند کی حقارت کی۔ جو بیٹا تیرے لئے پیدا ہوگا وہ مَرجائے گا۔
15
۔ اَور ناتن اپنے گھر چلا گیا۔ اَور خُداوند نے اُس لڑکے کو جو اُور یاہ کی بیوی سے داؤد کے لئے ہُوا۔ مارا۔ یہاں تک کہ وہ اُس سے نااُمّید ہُوا۔
16
۔ اَور داؤد نے خُدا سے اُس لڑکے کے لئے مِنّت کی اَور داؤد نے سخت روزہ رکھّا۔ اَور زمین پر پڑے پڑے رات کاٹی۔
17
۔ تب اُس کے گھر کے بزُرگ اُس کے پاس آئے۔ کہ اُسے زمین پر سے اُٹھائیں۔ مگر اُس نے انِکار کِیا۔ اَور اُن کے ساتھ کھانا نہ کھایا۔
18
۔ جب ساتواں دِن ہُوا۔ تو وہ لڑکا مَرگیا۔ اَور داؤد کے خادِم ڈرے۔ کہ اُس کی مَوت کی خبر اُسے دیں۔ کیونکہ اُنہوں نے کہا کہ جب لڑکا زِندہ تھا۔ ہم نے اُس سے کہا تو اُس نے ہماری بات نہ سُنی۔ تو کیسے ہم اُس سے کہیں۔ کہ لڑکا مَرگیا۔ کیونکہ اُسے دُکھ پُہنچے گا۔
19
۔ اَور داؤد نے دیکھا۔ کہ اُس کے خادِم کا نا پُھوسی کر رہے ہَیں تو داؤد نے سمجھ لِیا۔ کہ لڑکا مَرگیا۔ تو داؤد نے اپنے خادِموں سے کہا۔ کیا لڑکا مَرگیا؟ اُنہوں نے کہا مَرگیا۔
20
۔ تب داؤد زمِین سے اُٹھا اَور نہایا اَور تیل لگایا اَور اپنے کپڑے بدلے۔ اَور خُداوند کے گھر میں آیا۔ اَور سجدَہ کِیا تب اپنے گھر گیا۔ اَور کھانا مانگا۔ تو اُنہوں نے اُس کے کہنے پر اُس کے آگے کھانا رکھّا اَور اُس نے کھایا۔
21
۔ تب اُس کے خادِموں نے اُس سے کہا۔ یہ کیا کام ہَے جو تُو نے کِیا۔ کیونکہ جس وقت لڑکا زِندہ تھا۔ تُو نے روزہ رکھّا اَور تُو رویا۔ اَور جب وہ مَرگیا۔ تو تُو اُٹھا اَور کھانا کھایا۔
22
۔ اُس نے کہا۔ جب تک لڑکا زِندہ تھا مَیں نے روزہ رکھّا اَور مَیں رویا۔ کیونکہ مَیں نے کہا۔ کون جانتا ہَے۔ شاید خُداوند مُجھ پر رحم کرے اَور لڑکا جِیتا رہے۔
23
۔ لیکن اَب جب وہ مَرگیا تو مَیں کِس لِئے روزہ رکھُّوں کیا مَیں اُسے پِھر اپنے پاس لاسکتا ہُوں؟ مَیں ہی اُس کے پاس جاؤں گا۔ لیکن وہ میرے پاس واپس نہ آئے گا۔
24
۔ اَور داؤدنے اپنی بیوی بت سبع کو تسلّی دی۔ اَور اُس کے ساتھ خلوت کرکے اُس سے ہمبِستر ہُوا۔اَور اُس سے ایک بیٹا ہُوا۔ اَور اُس نے اُس کا نام سُلیمان رکھّا۔ اَور وہ خُداوند کا پیارا ہُوا۔
25
۔ اَور اُس نے ناتن کی زُبان سے کہلا بھیجا۔ اَور اُس کا نام خُداوند کی خاطِریَدیدیاہ رکھّا۔
26
۔ اَور یوآب نے بنی عمّون کے ربّہ کے خلاف لڑائی کی۔ اَور دارُالسَلطنَت کا مُحاصرہ کِیا۔
27
۔ اَور یوآب نے داؤد کے پاس قاصِد بھیجے اَور کہا۔ کہ مَیں نے ربّہ کے خلاف لڑائی کی۔ اَور پانیوں کا شہر قریباً لے لئے جانے پر ہَے۔
28
۔ پس اَب تُو باقی لوگوں کو جمع کر اَور شہر کے مُقابِل خَیمہ زَن ہو۔ اَور تُو اُسے لے لے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ شہر کو مَیں سَر کرلُوں تو وہ میرے نام سے کہلائے۔
29
۔ تب داؤد نے سب لوگوں کو جمع کِیا اَور ربّہ پر چڑھائی کی۔ اَور جنگ کر کے اُسے لے لِیا۔
30
۔ اَور اُس نے مِلکوم کا تاج اُس کے سرپر سے اُتارا اُس میں قیمتی پتھّر جڑے ہُوئے تھے اَور اُس کا وزن ایک قنطار سونے کا تھا۔ وہ داؤد کے سر پر رکھّا گیا۔ اَور اُس نے شہر میں سے بُہت سا لُوٹ کا مال نِکالا۔
31
۔ اَور لوگوں کو جو اُس میں تھے باہر نِکالا۔ اَور اُنہیں آروں اَور لوہے کے ہینگوں اَور لوہے کے کُلہاڑوں کے کام پر لگایا اَور اِینٹوں کے بھٹوں میں اُنہیں غُلام رکھّا۔ اَور بنی عمّون کے تمام شہروں سے ایسا ہی کِیا۔ پِھر داؤد اَورسب لوگ یرُوشلیِم میں واپس آئے۔