باب ۱

1 ۱۔پَولُوسؔ کی جانِب سے جو مسِیح یِسُوعؔ کا قیدی ہَے اور بھائی تِیمُتِھیُسؔ کی جانِب سے اپنے پیارے اور ہم خِدمت فلِیمُونؔ کے نام۔ 2 ۲۔اور بہن افیہؔ اور اپنے ہم سِپاہ اَرَخِپُّسؔ اور اُس کلِیسِیاء کے نام جو تیرے گھر میں ہَے۔ 3 ۳۔ ہمارے باپ خُدا اور خُداوَند یِسُوعؔ مسِیح کی طرف سے تُمھیں فَضْل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔ 4 ۴۔ مَیں ہمیشہ اپنی دُعاؤں میں تُجھے یاد کر کے اپنے خُدا کا شُکْر کرتا ہُوں۔ 5 ۵۔کِیُونکہ مَیں تیری اُس مُحَبَّت اور اِیمان کا حال سُنتا ہُوں جو سب مُقدّسِین کے ساتھ اور خُداوَند یِسُوعؔ پر ہَے۔ 6 ۶۔ تاکہ تیرے اِیمان کی شِراکَت ہر اُس خُوبی کی پہچان میں جو ہم میں ہَے مسِیؔح کے واسطے مُؤثِّر ہو۔ ‫ 7 ۷۔کِیُونکہ اَے بھائی! مُجھے تیری مُحَبَّت سے بہت خُوشی اور حوصلہ اَفزائی مِلی۔ اِس لیے کہ تیرے سبب سے مُقدّسِین کے دِل تازہ ہُوئے ہَیں۔ 8 ۸۔چُنان٘چِہ اَگَرچِہ مُجھے مسِؔیح میں پُوری دِلیری تو ہَے کہ جو مُناسِب ہو،اُس کا تُجھے حُکْم دُوں۔ 9 ۹۔ تو بھی مُجھے پسَنْد آیا کہ مُحَبَّت کی راہ سے اِلْتِماس کرُوں ۔ مَیں پَولُوسؔ جو ضَعیف بلکہ اِس وقْت مسِیح یِسُوعؔ کا قَیدی بھی ہُوں۔ 10 ۱۰۔مَیں اپنے فرزند یَعنی اُنیسِمُسؔ کی بابت تُجھے اِلْتِماس کرتا ہُوں جو قَید کی حالت میں مُجھے حاصِل ہُوا۔ 11 ۱۱۔وہ پہلے تو تیرے لیے کُچھ کام کا نہ تھا مگر اَب تیرے اور میرے دونوں کے کام کا ہَے۔ 12 ۱۲۔مَیں نے اُسی کو یَعنی اپنے کلیجے کے ٹُکڑے کو تیرے پاس واپس بھیجا ہَے۔ 13 ۱۳۔مَیں چاہتا تو تھا کہ اُسے اپنے پاس ہی رکھُّوں تاکہ تیری طَرَف سے اِنْجِیل کی زَنْجِیروں میں میری خِدمت کرے۔ 14 ۱۴۔لیکِن تیری رضا کے بغیر مَیں نے کُچھ کرنا نہ چاہا تاکہ تیرا نیک کام مجبُوری سے نہیں بلکہ خُوشی سے ہو۔ 15 ۱۵۔کِیُونکہ مُمکِن ہَے کہ وہ تُجھ سے اِسی لیے تھوڑی دیر کے واسطے جُدا ہُوا ہو کہ تُو ہمیشہ کے لیے اُسے اپنا کر لے۔ 16 ۱۶۔مگر اَب غُلام کی طرح نہیں بلکہ غُلام سے بڑھ کر یَعنی ایسے بھائی کی طرح رہے جو جِسْم میں بھی اور خُداوَند میں بھی میرا نِہایَت عزِیز ہو اور تیرا اِس سے بھی کہِیں زِیادہ۔ 17 ۱۷۔چُنان٘چِہ اگر تُو مُجھے اپناشرِیک جانتا ہَے تو اُسے ایسے قبُول کر نا جیسے مُجھے۔ 18 ۱۸۔اور اگر اُس نے تیرا کُچھ نُقصان کِیا ہَے یا تیرا مقرُوض ہَے تو اُس کا قرْض میرے نام لِکھ دے۔ 19 ۱۹۔مَیں پُولُوسؔ اپنے ہاتھ سے یہ لِکھتا ہُوں کہ خُود اَدا کرُوں گا اور اِس کے کہنے کی کُچھ حاجَت نہیں کہ میرا قَرْض جو تُجھ پر ہَے وہ تُو خُود ہَے۔ 20 ۲۰۔اَے بھائی مُجھے خُداوَند میں تُجھ ہی سے کُچھ فائِدہ حاصِل ہو ۔ مسِیحؔ میں میرے دِل کو تازہ کر۔ 21 ۲۱۔مَیں تیری آمادگی پر بھروسا رکھتے ہُوئے تُجھے لِکھتا ہُوں اور مَیں جانتا ہُوں کہ جو کُچھ مَیں کہتا ہُوں تُو اُس سے بھی زِیادہ کرے گا۔ 22 ۲۲۔ علاوَہ اَزِیں میرے قِیام کے لیے جگہ تیّار کر کِیُونکہ مُجھے اُمِّید ہَے کہ مَیں تُمھاری دُعاؤں کے وسِیلے سے تُمھیں بخشا جاؤُں گا۔ 23 ۲۳۔اِپَفراسؔ جومسِیؔح یِسُوعؔ میں میرے ساتھ قَید ہَے ،تُجھے سلام کہتا ہَے۔ 24 ۲۴۔اور مرقسؔ، اَرِستؔرخُس، دیماسؔ اور لُوقاؔ بھی جو میرے ہم خِدمت ہَیں۔ 25 ۲۵۔خُداوَند یِسُوعؔ مسِیح کا فَضْل تُمھاری رُوح پر ہوتا رہے۔ آمِین۔