باب۱۹

1 ۱۔۔اور خُداوند نے موسیٰ اور ہارون سے کلام کر کے فرمایا۔ 2 ۲۔۔ کہ شرعی فرض جس کے بارے خُداوند نے حکم دِیا ہے، یہ ہے۔ بنی اِسرائیل سے کہہ ۔ کہ ایک لال رنگ کی بے عیب اور بے داغ بچھیا جس پر کبھی جُؤا نہ رکھا گیا ہو۔ تیرے پاس لائیں۔ 3 ۳۔۔تو تم اُسے الیعزر کاہن کو دو۔ اور وہ اُسے خیمہ گاہ سے باہر لے جائے اور وہ اُس کے سامنے ذبح کی جائے۔ 4 ۴۔۔تب الیعزر کاہِن اُس کے خون میں سے اپنی انگلی پر لے اور خیمہ اجتماع کے سامنے کی طرف اُس کے خُون میں سے سات دفعہ چھڑکے۔ 5 ۵۔۔پھر اُس کی آنکھوں کے سامنے وہ بچھیا جلائی جائے ۔ اُس کا چمڑا اُس کے گوشت اور خُون اور آلائیش سمیت۔ 6 ۶۔۔تب کاہِن دیودار کی لکڑی اورزُوفا اور قرمزی دھاگہ لے اور اُنہیں اُس آگ میں جس میں بچھیا جل رہی ہے ڈالے ۔ 7 ۷۔۔تب کاہِن اپنے کپڑے اور اپنا بدن پانی سے دھوئے۔ اور بعد اُس کے خیمہ گاہ میں آئے۔ اور کاہِن شام تک ناپاک رہے گا۔ 8 ۸۔۔ اور جس نے اُسے جَلایا ۔ وہ بھی اپنے کپڑے اور اپنا بدن پانی سے دھوئے اور شام تک ناپاک رہے گا۔ 9 ۹۔۔اور ایک پاک آدمی بچھیا کی راکھ کو جمع کرے۔اور خیمہ گاہ سے باہر اُسے پاک جگہ میں رکھے گاتاکہ وہ بنی اِسرائیل کے لئےتطہیرکے پانی کے واسطے محفُوظ رکھی جائے ۔کیونکہ وہ خطا کی قُربانی ہے۔ 10 ۱۰۔۔اور جس نے بچھیا کی راکھ جمع کی۔ اپنے کپڑے دھوئےاور وہ شام تک ناپاک رہے گا۔ اور یہ بنی اِسرائیل کے لئے اور پردیسی کے لئے جو اُن میں رہے ابدی فرض ہے۔ 11 ۱۱۔۔اور اگر کوئی شخص اِنسان کی لاش کو چھوئے ۔ تو سات دِن ناپاک رہے گا۔ 12 ۱۲۔۔ وہ اپنے آپ کو اُس پانی سے تیسرے دِن اور ساتویں دِن پاک کرے ۔ تو پاک ہوگا۔ اور اگروہ اپنے آپ کو تیسرے دِن اورساتویں دِن پاک نہ کرے تو وہ پاک نہیں ہوگا۔ 13 ۱۳۔۔ جس کسی نے اِنسان کی لاش کو چھؤاہو اور پاک نہ کیِا گیا ہو۔ اُس نے خُداوند کے مَسکن کو ناپاک کیِا۔ وہ شخص اِسرائیل میں سے خارج کیِا جائے گا ۔ کیونکہ اُس پر تطہیرکا پانی نہیں چھڑکا گیا۔وہ ناپاک ہے او ر اُس میں ناپاکی باقی ہے۔ 14 ۱۴۔۔ اگر کوئی آدمی کسی خیمہ میں مرَ جائے ۔ تو اُس کی بابت یہ شریعت ہے۔ کہ جو کوئی اُس خیمہ میں آئے اور سب جو کچھ اُس میں ہے سات دِن تک ناپا ک رہیں گے۔ 15 ۱۵۔۔ اور ہر ایک کھلا برتن جس پر ڈھکنا بندھا نہ ہو ناپاک ہوگا۔ 16 ۱۶۔۔ اور جو کوئی میدان میں کسی تلوار کے مقتُول کو یا مردہ کو یا انسان کی ہڈّی کو یا قبر کو چھوئے۔ تو وہ سات دِ ن تک ناپاک رہے گا ۔ 17 ۱۷۔۔ تُو اُس ناپاک آدمی کے لئے جَلی ہُوئی خطا کی قُربانی کی راکھ برتن میں لی جائے اوراُس پر بہتا پانی ڈالا جائے۔ 18 ۱۸۔۔ اور ایک پاک آدمی زوفالے اور اُسے پانی میں ڈبوئے اور خیمہ پر اور سب برتنوں پر اور سب آدمیوں پر جو اُس کے اندر تھے اور اُس پر جس نے مقتُول کو یا ہڈی کو یا مردہ کو یا قبر کو چھؤا ، چھڑکے۔ 19 ۱۹۔۔پاک آدمی ناپاک پر تیسرے دِن اور ساتویں دِن چھڑکے ۔ اور ساتویں دِن اُسے پاک کرے۔ تب وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے نہائے۔ تو شام کے وقت وہ پاک ہوگا۔ 20 ۲۰۔۔ اور جو شخص ناپاک ہُؤا ۔ اور اُس نے اپنے آپ کو پاک نہ کیِا۔ تو وہ جماعت کے درمیان سے خارِج کیِا جائے گا۔ کیونکہ اُس نے خُداوند کے مقَدس کو ناپاک کیِا۔ اور جب تک اُس پرتطہیر کا پانی چِھڑکا نہ جائے وہ ناپاک ہے۔ 21 ۲۱۔۔ یہ اُن کے لئے ابدی فرض ہوگا۔ اور جو پانی چھڑکے وہ اپنے کپڑے دھوئے ۔ او ر جو تطہیر کے پانی کو چھؤئے شام تک ناپاک رہے گا۔ 22 ۲۲۔۔اور ہر ایک چیز جسے ناپاک آدمی چھؤئے ناپاک ہوگی۔ اور جو کوئی اُس ناپاک چیز کو چھؤئےشام تک ناپاک رہے گا۔