باب ۲۰

1 ۱۔ ہفتے کے پہلے دِن مریمؔ مگدلِؔینی اِتنی صُبْح کہ ہنُوز اندھیرا ہی تھا قَبْر پر آئی اور پتّھر کو قَبْر سے ہٹا ہُوا دیکھا۔ 2 ۲۔تب وہ شمعُونؔ پطرسؔ اور اُس دُوسرے شاگِرد کے پاس جِس سے یِسُوعؔ مُحَبَّت کرتا تھا دَوڑی آئی اور اُن سے کہا کہ خُداوَند کو قَبْر سے نِکال لے گَئے ہَیں اور ہم نہیں جانتیں کہ اُنھوں نے اُسے کہاں رکھّا ہَے۔ 3 ۳۔تب پطرسؔ اور وہ دُوسرا شاگِرد نِکل کر قَبْر کی طرف گَئے۔ 4 ۴۔ چُنان٘چِہ وہ دونوں ساتھ ساتھ دَوڑے مگر دُوسرا شاگِرد پطرسؔ سے آگے بڑھ کر قَبْر پر پہلے پَہُنچ گیا ۔ 5 ۵۔اُس نے جُھک کر نظر کی اور کَتانی کپڑے پڑے ہُوئے دیکھے مگر وہ اندر نہ گیا۔ 6 ۶۔تب شمعُونؔ پطرسؔ بھی اُس کے پِیچھے پِیچھے آیا اور قُبْر کے اندر گیا اور دیکھا کہ وہاں کَتانی کپڑے پڑے ہَیں۔ 7 ۷۔اور وہ رُومال جو اُس کے سر پر تھا اُن کَتانی کپڑوں کے ساتھ نہیں بلکہ تہہ کِیا ہُوا ایک جگہ الگ پڑا ہَے۔ 8 ۸۔تب دُوسرا شاگِرد بھی جو قَبْر پر پہلے پَہُنچا تھا اندر گیا اور اُس نے دیکھ کر یَقِین کِیا۔ 9 ۹۔کِیُونکہ وہ ہنُوز اُس نوِشتہ کو نہ جانتے تھے کہ اُس کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا ضرُور ہَے۔ 10 ۱۰۔ چُنان٘چِہ یہ شاگِرد اپنے گھر واپس لَوٹ گَئے۔ 11 ۱۱۔لیکِن مریمؔ باہِر قَبْر پر کھڑی روتی رہی اور روتے روتے جُھک کر قَبْر کے اندر نظر کی۔ 12 ۱۲۔اور اُس جگہ جہاں یِسُوعؔ کی لاش رکھّی گَئی تھی اُس نے دو فرِشتگان کو سفید پوشاک پہنے ہُوئے ایک کو سرہانے اور دُوسرے کو پَینتانے بَیٹھے دیکھا۔ 13 ۱۳۔ جِنھوں نے اُس سے کہا، ’’اَےخاتُون تُو کِیوں روتی ہَے؟‘‘ اُس نے اُن سے کہا، ’’اِس لیے کہ وہ میرے خُداوَند کو اُٹھا لے گَئے ہَیں اور مَیں نہیں جانتی کہ اُنھوں نے اُسے کہاں رکھّا ہَے۔‘‘ 14 ۱۴۔یہ کہہ کر جب وہ پِیچھے مُڑی تو یِسُوعؔ کو کھڑے دیکھا اور نہ پہچانا کہ یہ یِسُوعؔ ہَے۔ 15 ۱۵۔یِسُوعؔ نے اُس سے پُوچھا، ’’اَے خاتُون! تُو کِیوں روتی ہَے؟ کِسے ڈُھونڈتی ہَے؟‘‘ اُس نے اُسے باغبان سمجھ کر اُس سے پُوچھا، ’’مِیاں، اگر تُو نے اُسے یہاں سے اُٹھایا ہو تو مُجھے بتادے کہ اُسے کہاں رکھّا ہَے تاکہ میں اُسے لے جاؤں۔‘‘ 16 ۱۶۔یِسُوعؔ نے اُس سے کہا، ’’مرِیمؔ!‘‘ اُس نے مُڑ کر اُس سے عِبراؔنی زُبان میں کہا، ’’رَبُّونی! یَعنی اَے اُستاد!‘‘ 17 ۱۷۔یِسُوعؔ نے اُس سے کہا، ’’مُجھے مَت چُھو کِیُونکہ مَیں ہنُوز اپنے باپ کے پاس اُوپر نہیں گیا لیکِن میرے بھائِیوں کے پاس جا اور اُن سے کہہ کہ مَیں اپنے باپ اور تُمھارے باپ کے پاس یَعنی اپنے خُدا اور تُمھارے خُدا کے پاس اُوپر جاتا ہُوں۔‘‘ 18 ۱۸۔مرِیمؔ مگدلِینی نے آکر شاگِردوں کو خَبَر دی کہ مَیں نے خُداوَند کو دیکھا ہَے اور اُس نے مُجھ سے یہ باتیں کہِیں۔ 19 ۱۹۔اور اُسی روز ہفتے کے پہلے دِن شام کے وَقْت جب اُس جگہ کے دروازے جہاں شاگِرد جمع ہُوئے تھے یَہُودِیوں کے ڈر سے بند تھے تو یِسُوعؔ آکر بِیچ میں کھڑا ہوگیا اور اُن سے کہاکہ تُمھاری سلامتی ہو! 20 ۲۰۔ اور یہ کہہ کر اپنے ہاتھوں اور پسلی کو اُنھیں دِکھایا۔ چُنان٘چِہ شاگِرد خُداوَند کو دیکھ کر خُوش ہُوئے۔ 21 ۲۱۔اور یِسُوعؔ نے پِھر اُن سے کہا کہ تُمھاری سلامتی ہو! جِس طرح باپ نے مُجھے بھیجا ہَے اُسی طرح مَیں بھی تُمھیں بھیجتا ہُوں۔ 22 ۲۲۔اور یہ کہہ کر اُس نے اُن پر پُھونکا اور کہا کہ تُم رُوح القُدس لو۔ 23 ۲۳۔جِن کے گُناہ تُم بخشو اُن کے بخْشے گَئے ہَیں۔ جِن کے گُناہ تُم قائِم رکھّو اُن کے قائِم رکھّے گَئے ہَیں۔ 24 ۲۴۔مگر اُن بارہ میں سے ایک شخْص توماؔ جِسے تواَؔم کہتے ہَیں یِسُوعؔ کے آنے کے وَقْت اُن کے ساتھ نہ تھا۔ 25 ۲۵۔جب دُوسرے شاگرِدوں نے اُس سے کہا کہ ہم نے خُداوَند کو دیکھا ہَے تو اُس نے اُن سے کہا کہ جب تک مَیں اُس کے ہاتھوں میں مِیخوں کے چھید نہ دیکھ لُوں اور مِیخوں کے سوراخوں میں اپنی اُنگلی نہ ڈال لُوں اور اپنا ہاتھ اُس کی پسلی میں نہ ڈال لُوں ہرگِز یَقِین نہ کرُوں گا۔ 26 ۲۶۔آٹھ روز کے بعد جب اُس کے شاگِرد پِھر اندر تھے تو توماؔ اُن کے ساتھ ہی تھا۔ یِسُوعؔ بند دروازوں کے باوجُود اُن کے بِیچ آکر کھڑا ہوگیا اور اُن سے کہا، ’’تُمھاری سلامتی ہو!‘‘ 27 ۲۷۔ پِھر اُس نے توماؔ سے کہا کہ اپنی اُنگلی پاس لا کر یہاں داخِل کر اور میرے ہاتھوں کو دیکھ اور اپنا ہاتھ پاس لاکر اُسے میری پسلی میں ڈال اور بے اِعْتِقاد نہ ہو بلکہ اِعْتِقاد رکھ۔ 28 ۲۸۔توماؔ نے جواباً کہا، ’’اَے میرے خُداوَند! اَے میرے خُدا!‘‘ 29 ۲۹۔یِسُوعؔ نے اُس سے کہا، ’’اَے توماؔ تُو تو مُجھے دیکھ کر اِیمان لایا ہَے، مُبارَک ہَیں وہ جو بغَیر دیکھے اِیمان لائے ہَیں۔‘‘ 30 ۳۰۔یِسُوعؔ نے اپنے شاگرِدوں کے بیِچ اَور بہت سارے مُعْجِزَات کِئے جو اِس کِتاب میں نہیں لِکھے گَئے۔ 31 ۳۱۔لیکِن یہ اِس لیے لِکھے گَئے ہَیں کہ تُم اِیمان لاؤ کہ یِسُوعؔ ہی خُدا کا بیٹا مسِیح ہَے اور اِیمان لاکر اُس کے نام میں زِندگی پاؤ۔