1
۱۔پَولُوسؔ کی جانِب سے جو نہ تو آدمِیوں کی طرف سے اور نہ ہی آدمی کے وسِیلے سے رسُول ہَے بلکہ یِسُوعؔ مسِیح کے وسِیلے سے خُدا باپ کی طرف سے مُقَرَّر ہُوا ہَے جِس نے اُسے مُردوں میں سے زِندہ کِیا۔
2
۲۔اور مَیں اُن تمام بھائِیوں کی جانِب سےبھی جو میرے ہمراہ ہَیں، گلتِیؔہ کی کلیسِیاؤں کو لِکھ رہا ہُوں۔
3
۳۔خُدا باپ اور ہمارے خُداوَند یِسُوعؔ مسِیح کی طرف سے تُمھیں فَضْل اور سلامتی حاصِل ہوتی رہے۔
4
۴۔اُسی نے ہمارے گُناہوں کےلیےخُود کو حوالے کردِیا تاکہ ہمیں خُدا باپ کی مرضی کے مُطابِق اِس خراب زمانے سے مُخْلَصی بَخْشے۔
5
۵۔اُس کی تَمْجِید ہمیشہ ہوتی رہے۔ آمِین
6
۶۔ مَیں حیران ہُوں کہ تُم نے اُس سے اِتنی جَلدی مُنْہ موڑ لِیا جِس نے تُمھیں مسِیح کے فَضْل سے بُلایا تھا اور کِسی دُوسری اِنْجِیل کی طرف راغِب ہونے لگے ہو۔
7
۷۔اَیسا نہیں کہ وہ کوئی دُوسری اِنْجِیل ہَے بلکہ بَعض تُمھیں تَذَبْذُب میں ڈال کر مسِیح کی اِنْجِیل کو بِگاڑنا چاہتے ہَیں۔
8
۸۔لیکِن اگر ہم یا آسمان کا کوئی فَرِشْتہ بھی اُس اِنْجِیل کے سِوا جو ہم نے تُمھیں سُنائی تھی کوئی اَور اِنْجِیل سُنائے تو وہ مَلْعُون ہو۔
9
۹۔جیسا کہ ہم پہلے سےکہہ چُکے ہَیں ویسا ہی اَب مَیں پِھر کہتا ہُوں کہ اگر کوئی تُمھیں دُوسری اِنْجِیل سِوائے اُس کے جو تُم نے پائی ہَے سُنائے تو وہ مَلْعُون ہو۔
10
۱۰۔کیا مَیں آدمِیوں کی حِمایَت چاہتا ہُوں یا خُدا کی؟ کیا مَیں آدمِیوں کی خُوشنُودی چاہتا ہُوں؟ اور اگر مَیں اَب تک آدمِیوں کو خُوش کرتا رہتا تو مسِیح کا بَنْدہ نہ ہوتا۔
11
۱۱۔اِس لیے اَے بھائِیو! مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم جانو کہ جو اِنْجِیل میں نے تُم تک پَہُن٘چائی وہ اِنسانی اِنْجِیل نہیں ہَے۔
12
۱۲۔اِس لیے کہ نہ تو مَیں نے اُسے کِسی آدمی سے حاصِل کِیا اور نہ ہی وہ مُجھے سِکھائی گَئی مگر یِسُوعؔ مسِیح نے مُجھ پر ظاہِر کی۔
13
۱۳۔تُم میری سابِقَہ زِندگی کے بارے میں تو سُن ہی چُکے ہو جو یَہُودِیَّت کے زیرِاَثَر تھی کہ مَیں خُدا کی کلِیسِیاء کو کیسے دُکھ دیتا اور برباد کرتا تھا۔
14
۱۴۔اور یہ کہ مَیں یَہُودِیَّت میں اپنی قَوم کے اکثر ہم عُمْروں کی نِسبَت بڑھتا جاتا اور اپنے آباؤاَجْداد کی روایات کے لیے اِنْتِہائی جذباتی تھا۔
15
۱۵۔لیکِن جب خُدا کو پَسَنْد آیا تو مُجھے ماں کے رَحِم ہی سے مَخْصُوص کر لِیا اَور اپنے فَضْل سے بُلایا۔
16
۱۶۔ تاکہ اپنے بیٹے کو مُجھ پر ظاہِرکرے کہ مَیں غیر اَقْوام میں اُس کی خُوش خَبَری دُوں تو اِس مُعاملے میں مَیں نے فوری طور پر خُون اور گوشت سےمشوَرہ نہ لِیا۔
17
۱۷۔اور نہ ہی مَیں یرُوشلِؔیم کو اُن کے پاس گیا جو مُجھ سے پہلے رُسُل تھے۔ بلکہ میں عَربؔ کو چَلا گیا اور پِھر دَمِشقؔ کو لَوٹا۔
18
۱۸۔تب مَیں تِین سال کے بعد کیفاؔ کی مُلاقات کو یرُوشلِیؔم کو گیا اور اُس کے ساتھ پندرہ دِن قِیام کِیا۔
19
۱۹۔ لیکِن مَیں نے وہاں رُسُل میں سےخُداوَند کے بھائی یعقُوبؔ کے سِوا کِسی اَور کو نہ دیکھا۔
20
۲۰۔جو باتیں مَیں تُمھیں لکِھتا ہُوں خُدا کو حاضِر جان کر کہتا ہُوں کہ وہ جُھوٹی نہیں۔
21
۲۱۔ پِھر مَیں سُورؔیہ اور کِلکِیؔہ کے علاقہ جات کو گیا۔
22
۲۲۔اَلبَتَّہ یَہُودیؔہ کی کلِیسِیائیں جو مسِیح میں ہَیں میری صُورت سےتو واقِف نہ تِھیں۔
23
۲۳۔مگرصِرْف یہ سُنا کرتی تِھیں کہ جو پہلے ہمیں ستایا کرتا تھا اَب اُسی اِیمان کاپرچار کرتا ہَے جِسے پہلے تباہ کرتا تھا۔
24
۲۴۔اور وہ میرے سبَب سے خُدا کی تمجِید کرتی تِھیں۔