باب ۲

1 ۱۔ اِس لئے میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ میں دوبارہ تمہارے پاس غم کے ماحول میں نہ آؤں۔ 2 ۲۔ اگر میں تمہارے غم کا سبب بنوں تو مجھے کون خوش کرے گا؟صرف وہی جس کو میری وجہ سے دکھ پہنچا ہے؟‬‬ 3 ۳۔ میں نے تمہیں اِس لئے خط لکھا کہ جب میں آؤں تو مجھے اُن کے سبب سےدکھ نہ پہنچے جنہیں میری خوشی کا سبب ہونا چاہیے۔مجھے تمہارے بارے میں بھروسہ ہے کہ میری خوشی وہی ہے جو تم سب کی ہے۔ 4 ۴۔ چونکہ میں نے تمہیں شدید اذیت ، بڑی دلگیری اور بہت زیادہ آنسوؤں سے لکھا،میں تمہاری تکلیف کا باعث نہیں بنناچاہتاتھا۔بلکہ میں چاہتا تھا کہ تم اُس پیار کی گہرائی کو جان سکو جو میں تمہارے لئے رکھتا ہوں۔‬‬ 5 ۵۔ اگر کوئی کسی کے غم کا باعث بنا ہے تو وہ صرف میرے لئے نہیں بلکہ کسی طور پر (اگر میں سختی نہ کروں)وہ تم سب کے غم کا باعث بھی ہے۔ 6 ۶۔ اُس شخص نے جو سزا کافی لوگوں سے پائی ہے یہی اُس کے لئے کافی ہے۔ 7 ۷۔ بجائے سزا دینے کے تمہیں اُسے معاف کرنا اور اُس کی تسلی کا باعث ہونا چاہیے۔تم ایسا اِس لئے بھی کرو تاکہ اُسے غم کی کثرت کچل نہ دے۔‬‬ 8 ۸۔ اِس واسطے میں تمہاری حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ تم لوگوں میں اُس سے محبت کا اظہار کرو۔ 9 ۹۔ یہی وجہ ہے کہ جس کی خاطر میں نے لکھا کہ میں تمہارا امتحان لے کر یہ جان سکوں، آیا تم ہر بات میں تابع داری کرتے ہو؟‬‬ 10 ۱۰۔ اگر تم کسی کو معاف کرتے ہو اِسی طرح میں بھی اُس شخص کو معاف کرتا ہوں جو میں نے معاف کیا، اگر میں نے کسی بات میں معاف کیا، یہ معافی تمہارے لئے مسیح کی حضوری میں ہوئی۔ 11 ۱۱۔ یہ اِس لئے ہے کہ شیطان کا ہمارے اوپر داؤ نہ چلے، کیونکہ ہم اُس کے منصوبوں سے ناواقف نہیں ہیں۔‬‬ 12 ۱۲۔ جب میں مسیح کی خوش خبری دینے تروآس میں آیا تو خداوند نے میرے لئے منادی کا دروازہ کھول دیا۔ 13 ۱۳۔ پھر جب میں نے اپنے بھائی ططس کو وہاں نہ پایا ،مجھے چین نہ آیا۔ اِس لئے میں نے اُنہیں وہاں چھوڑا اور مکُدنیہ واپس آگیا۔‬‬ 14 ۱۴۔ لیکن خدا کا شکر ہو جو مسیح میں ہمیشہ ہمیں اسیروں کی طرح گشت کراتا ہے اور ہمارے ذریعے وہ اپنے علم کی خوشبو ہر طرف پھیلاتا ہے۔ 15 ۱۵۔ لیکن ہم خدا کے نزدیک نجات یافتہ اور ہلاک ہونے والوں، دونوں کے لئے مسیح کی خوشبو ہیں۔‬‬ 16 ۱۶۔ اُن لوگوں کےلئے جو ہلاک ہونے والے ہیں موت کی بُو ہے اور نجات یافتہ لوگوں کے لئے یہ زندگی کی خوشبُو ہے۔کون اِن چیزوں کا حق دار ہے؟ 17 ۱۷۔ کیونکہ ہم اُن لوگوں کی مانند نہیں ہیں جو نفع کی خاطر خدا کے کلام کو بیچ دیتے ہیں بلکہ نیک نیتی سے خدا کی طرف سے اور خدا کو حاضر جان کر مسیح میں بولتے ہیں۔‬‬