باب ۱۲

1 ۱۔ مجھے لازم ہے کہ فخر کروں اگر چہ مفید نہیں ، میں رویا اور خداوند کے مکاشفوں کا ذکر کرتا ہوں۔ 2 ۲۔ میں یسوع میں ایک شخص کو جانتا ہوں جو چودہ سال پہلے تیسرے آسمان کو گیا،نہ مجھے یہ معلوم ہے بدن سمیت گیا یا بدن کے بغیر گیا مگر خدا جانتا ہے۔‬‬ 3 ۳۔ وہ جسم میں تھا یا جسم کے بغیر؟، یہ خدا بہتر جانتا ہے ، میں نہیں جانتا۔ 4 ۴۔ وہ فردوس میں گیا اور مُقدس باتیں کہتے ہوئے میں نے کسی کو سُنا جو کسی سے کہی نہیں جا سکتیں۔ 5 ۵ ۔ میں ایسے شخص پر تو فخر کروں گا لیکن اپنے آپ پر اپنی کمزوریوں کے علاوہ فخر نہیں کروں گا۔‬‬ 6 ۶۔ اگر میں فخر کرنا چاہتا تومیں بے وقوف نہ ہوتاکیونکہ میں سچ بول رہا ہوتا، مگر میں فخر کرنے سے گریز کروں گاتاکہ جیسا مجھ میں دکھتا یا مجھ سے سنائی دیتا ہے۔ 7 ۷۔ میں فخر کرنے سے اِس لئے بھی گریز کروں گاکیونکہ وہ غیر معمولی قسم کے مکاشفے ہیں۔چنانچہ، تاکہ میں غرور سے پھول نہ جائوں، مجھے جسم میں ایک کانٹا دیا گیا یعنی شیطان کا پیامبر جو مجھے ہراساں کرے تاکہ میں مغرور نہ ہو جائوں۔‬‬ 8 ۸۔ تین دفعہ میں نے خدا سے منت کی کہ اُسے مجھ سے دور کر دے۔ 9 ۹۔ اور اُس نے مجھ سے کہا،میرا فضل تیرے لئے کافی ہے، چونکہ طاقت ہی کمزوری میں کامل کرتی ہے، اِس لئے میں نسبتاً اپنی کمزوری پر فخر کروں گا، تاکہ مسیح کی قوت میرے اندر بسی رہے۔ ۔ 10 ۱۰۔ میں مسیح کی خاطر مطمئن ہوں، کمزوری میں، بے عزتی میں ، مشکلات میں ،ایذا رسانی میں اور تکلیف میں ۔چنانچہ، جب بھی میں کمزور ہوں تبھی میں طاقت پاتا ہوں۔‬‬ 11 ۱۱۔ میں بیوقوف بن گیا ہوں !کیونکہ تم نے مجھے مجبور کیا حالانکہ تمہاری جانب سے میری تعریف کی جاتی تھی ،اس لئے اُن کہلائے جانے والے اعلیٰ رسولوں سے کسی طرح بھی کم نہیں تو بھی یں کچھ نہیں، میں نام نہاد بڑے رسولوں کی وجہ سے احساس کمتری کا شکار نہیں تھا حالانکہ میں کچھ بھی نہیں ہوں۔ 12 ۱۲۔رسول ہونے کی سچی علامتیں کمال صبر کے ساتھ نشانوں اور عجیب کاموں اور معجزوں کے وسیلے سے تمہارے درمیان انجام پائیں۔ ‬‬ ‫ 13 ۱۳۔ تم کیسے دوسری کلیساؤں سے کم تھے سوا اِس کے کہ میں نے تم پر بوجھ نہیں ڈالا؟اِس غلطی کے لئے مجھے معاف کرنا۔‬‬ 14 ۱۴ دیکھو! میں تیسری دفعہ تمہارے پاس آنے کے لئے تیار ہوں ، میں تم پر بوجھ نہیں ہوں گا جو تمہارا ہے نہ اُس میں سے کچھ چاہتا ہوں بلکہ صرف تمہیں کیونکہ بچوں کو ماں باپ کے لئے نہیں بلکہ ماں باپ کو بچوں کے لئے جمع کرنا چاہیے۔ 15 ۱۵۔ میں خوشی سے تمہارے لئے خرچ کروں گا بلکہ خود بھی تمہاری روحوں کے لئے خرچ ہو جاؤں گا، اگر میں تم سے زیادہ محبت رکھوں تو کیا تم مجھ سے کم محبت رکھو گے؟‬‬ 16 ۱۶۔ مگرایسا ہے کہ میں نے تم پر بوجھ نہیں ڈالا،لیکن چونکہ میں بہت مکار ہوں، میں وہ ہوں جس نے تمہیں دھوکے سے پھنسا لیا۔ 17 ۱۷۔ کیا میں نے جن کو تمہارے پاس بھیجا گیا اُن میں کسی سے بھی تم سے کوئی فائدہ لیا؟ 18 ۱۸۔میں نے ططس کو ابھارا کہ وہ دوسرے بھائی کو ساتھ لے کر تمہارے پاس جائے ، کیا ططس نے تم سے کوئی فائدہ لیا؟ کیا ہم ایک ہی راہ پر نہیں چلتے؟ کیا ہم ایک ہی اطوار پر نہیں چلتے؟‬‬ 19 ۱۹۔ کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ اِس تمام وقت میں ہم تمہارے سامنے اپنا دفاع کر تے رہے ہیں؟ خدا کے سامنے مسیح میں ہم سب کچھ تمہاری مضبوطی کے لئے کہتے رہے ہیں۔‬‬ 20 ۲۰۔ مجھے ڈر ہے کہ جب میں تمہارے پاس آؤں تو میں تمہیں ویسا نہ پاؤں جیسا میں دیکھنا چاہتا ہوں اورمیں ڈرتا ہوں کہ تم مجھے ویسا نہ پائو جیسی تم خواہش کرتے ہوں، میں ڈرتاہوں کہ کہیں تم میں تکرار، حسد،غصہ، ذاتی مفاد، بدگوئیاں، غروراورفسادنہ ہو۔ 21 ۲۱ ۔ میں ڈرتا ہوں کہ جب میں تمہارے پاس واپس آؤں تومیرا خدا مجھے تمہارے سامنے حلیم کرے،میں ڈرتا ہوں کہ کہیں اُن کی وجہ سے مجھے غم نہ ہوں جنہوں نے اب سے پہلے ناپاکی، حرام کاری اورشہوت پرستی سے تو بہ نہیں کی جن کی وہ ریاضت کرتے ہیں۔‬‬