باب

1 تیسری نُبوّت بخلافِ مصر اَور خُداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ اُس نے کہا کہ۔ 2 اَے ابنِ بشر! نُبوّت کر۔ اَور کہہ دے کہ مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ واویلا کرو کہ "ہائے وہ روز!" 3 کیونکہ دِن نزدیک ہے۔ ہاں یُوم خُداوند قریب ہے۔ یعنی بادلوں کا روز اَور قوموں کا وقت۔ 4 تلوار ِمِصؔر پر آ جائے گی اَور کُوشؔ سخت مُصیبت میں مُبتلا ہو جائے گا۔ جب مِصؔر میں لوگ قتل ہونگے ۔ اُس کے خزانے چھِینے جائیں گے اَور اُس کی بنیادیں گِرائی جائیں گی۔ 5 کُوشؔ اَور فوؔط اَور لُوؔد اَور لُوؔب اَور تمام مَخلُوط لوگ اَور مُعاہِدین تلوار سے مارے جائیں گے۔ 6 مِصؔر کے مُعاہِدین گِر جائیں گے۔ اَور اُس کے زور کا غُرور پست ہو جائے گا۔ مالِک خُداوند فرماتا ہے کہ اُس میں مجدال سے لے کر اؔسوان تک لوگ تلوار سے مارے جائیں گے۔ وہ وحشت ناک مُلکوں میں تباہ ہو گا۔ اَور اُس کے شہر وِیران شہروں کے درمیان ہوں گے۔ 7 اَور معلُوم ہو گا کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔ جب مَیں مِصؔر میں آگ لگا دُوں گا اَور اُس کے تمام مُعاہِدین ہلاک کِئے جائیں گے۔ 8 9 اُس روز میری طرف سے بڑی شِتابی کر کے ایلچی روانہ ہوں گے تاکہ غافِل کُوشیوں کے مُلک میں ہَول پھیلا دیں اَور وہ مِصؔر کی سزا کے وقت کی طرح سخت درد میں مُبتلا ہو جائیں گے۔ کیونکہ دیکھ۔ یہ آ رہا ہے۔ 10 مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں شاہِ بابؔل نبُوکدنِضرّ کے ہاتھ سے مِصؔر کے اَنبؔوہ کو نابُود کر دُوں گا۔ 11 وہ اَور اُس کے ساتھ اُس کے لوگ جو دیگر قوموں کی نِسبت زیادہ ہَیبت ناک ہیں۔ مُلک کی تباہی کے لئے بھیجے جائیں گے۔ اَور وہ مِصؔر پر تلوار کھینچیں گے اَور مُلک کو مقتوُلوں سے بھر دیں گے۔ 12 اَور مَیں دریاؤں کو خُشک کر دُوں گا۔ اَور سَر زمین کو شریروں کے ہاتھ مَیں بیچ دُوں گا۔ اَور سَر زمین اَور اُس کی معمُوری کو پردیسیوں کے ہاتھ سے وِیران کر دُوں گا۔ مَیں خُداوند نے کہا ہے۔ 13 مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ مَیں بُتوں کو نابُود اَور نوفؔ سے موُرتوں کو نیست و نابود کر دُوں گا۔ اَور پھِر مُلکِ مِصؔر میں کوئی فرماں راو نہ ہو گا۔ اَور مَیں مُلکِ مِصؔر میں دہشت ڈال دُوں گا۔ 14 اَور فتروؔس کو اُجاڈ دُوں گا اَور ضعن میں آگ لگا دُوں گا۔ اَورؔنو پر عدالت جاری کرُوں گا۔ 15 اَور مَیں سِیؔن پر جو مِصؔر کا قِلعہ ہے اپنا قہر اُندیلُوں گا۔ اَور نوآموؔن کے اَنبوہ کو کاٹ ڈالُوں گا۔ 16 اَور مَیں مِصؔر میں آگ بھڑکاؤُں گا۔ اَور اسواؔن بڑے دُکھ میں ہو گا۔ اَورؔنو مغلُوب ہو گا۔ اَور نوؔف پر ہر روز مُصیِبت ہُوا کرے گی۔ 17 آوؔن اَور فی بسؔت کے نَوجوان تلوار سے مارے جائیں گے۔ اَور دونوں بستیاں اسیر کی جائیں گے۔ 18 اَور تحفنحِیؔس میں دِن اَندھیرا ہو اجائے گا۔ جب مَیں وہاں مِصؔر کے جُوؤں کو توڑ دُوں گا۔ اَور اُس کی قُوّت کی شوکت مِٹ جائے گی۔ اَور اُس پر بادل چھا جائے گا۔ اَور وہاں کی بستیاں اسیر کی جائیں گی۔ 19 مَیں یُوں مِصؔر کو سزا دُوں گا۔ اَور وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی خُداوند ہوُں۔ 20 چوتھی نُبوّت بخلافِ مصر اَور گیارھویں برس کے پہلے مہینے کی ساتویں تارِیخ کوخُداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ اُس نے کہا کہ ۔ 21 اَے ابنِ بشر! میں نے شاہِ مِصؔر فِرعُوؔن کا بازُو توڑ دِیا ہے اور دیکھ۔ وہ باندھا نہیں جاتا۔ دوا لگا کر اُس پر پٹیاں کَسی نہیں جاتیں تاکہ تلوار پکڑنے کے لئے مضبُوط ہو۔ 22 اِس لئے مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ دیکھ مَیں شاہِ مِصؔر فرِعُوؔن کے خلاف ہُوں۔ اَور مَیں اُس کے مضبُوط بازُو کو بھی توڑ دُوں گا۔ اَور تلوار اُس کے ہاتھ سے گِرا دُوں گا۔ 23 اَور مَیں مِصریوں کو قوموں میں پراگندہ اور مُلکوں میں آوارہ کر دُوں گا۔ 24 اَور مَیں شاہِ بابؔل کے بازُوؤں کو مضبُوط کر دُوں گا اور اپنی تلوار اُس کے ہاتھ میں دے دُوں گا۔ پر مَیں فِرعُوؔن کے بازُوؤں کو توڑ دُوں گا یہاں تک کہ وہ کراہے گاجس طرح مَرنے والا زخمی کراہتا ہے۔ 25 پس مَیں شاہِ بابؔل کے بازُوؤں کو تو مضبُوط کر دُوں گا پر فِرعُونؔ کے بازُو گِر جائیں گے۔ اَور جب مَیں اپنی تلوار شاہِ بابؔل کے ہاتھ میں دے دُوں گا اَور وہ اُسے مُلکِ مِصؔر پر چلائے گا۔ تو لوگ جانیں گے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔ 26 اور مَیں مِصریوں کو قوموں میں پراگندہ اَور مُلکوں میں آوارہ کردُوں گا۔ اور وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔