باب

1 صُوؔر پر نوحہ اَور خُداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔ اُس نے کہا کہ ۔ 2 تُو اَے ابنِ بشر! صُوؔر پر نَوحہ شرُوع کر۔ 3 اَور صُوؔر سے جو سمُندر کے مَدخِل پر سکُونت پذیر اَور بُہت سے جزائر میں قوموں کی تاجرہ ہے۔ کہہ دے کہ مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ اَے صُوؔر تُو نے کہا ہے کہ مَیں کمال حسین جہاز ہُوں۔ 4 تیری حدُود سمُندر کے درمیان ہے تیرے بنانے والوں نے تیرے حُسن کو کامِل کِیا ہے۔ 5 اُنہوں نے سنِیؔر کے سرووں سے تیرے تمام تختے بنائے ہیں۔ اَور لُبناؔن سے دیودار لے کر تیرے مستُول بنائے ہیں۔ 6 بسن کے بلُوط سے اُنہوں نے تیرے چُّپو بنائے۔ اَور تیری تختہ بندی جرائر کتؔیم کے صنُوبر سے ہاتھی دانت جَڑ کر تیاّر کی گئی ہے۔ 7 تیرا بادبان مِصری مُنقّش کَتان کا تھا۔ اَور تیرا شامیانہ الیسہ کے کبُودی اَور اَرغوانی رنگ کا تھا۔ 8 صیدُااَور اَروَؔد کے اُمراء تیرے کھَینے والے تھے۔ اَور صِمّؔرہ کے دانشِمند تُجھ میں تیرے ناخُدا تھے۔ 9 جبؔل کے بزُرگ تُجھ میں رخنہ بندی کرتے تھے۔ سمُندر کے تمام جہاز اَور اُن کے مَلاّح تُجھ میں حاضِر تھے تاکہ تیرے لئے تجارت کا کام کریں۔ 10 فارسؔی اَور لُودؔی اَور فُوطؔی تیرے لشکر کے جنگی بَہادُر تھے۔ وہ تُجھ میں ڈھال اَور خود لٹکاتے اَور تیری رونق بڑھاتے تھے۔ 11 اَروؔد اَور حیلاؔم کے فرزند تیری دِیواروں پر کھڑے تھے اَور جمّادؔی تیرے بُرجوں میں تھے ۔ وہ چاروں طرف اپنی ڈھالیں تیری دِیواروں پر لٹکاتے تھے۔ اَور اُس سے تیرے جمال کو کامِل کرتے تھے۔ 12 ترسیس تیرے ساتھ ہر طرح کے مال کی کثرت سے تجارت کرتا تھا۔ وہ تیرے بازاروں میں چاندی اَور لوہا اَور رانگا اَور سیسہ لا کر سوداگری کرتے تھے۔ 13 یاواؔن اَور توبؔل اَور مسک تیرے تاجر تھے۔ وہ غُلام اَور پِیتل کے برتن تجارت کے واسطے تیرے پاس لاتے تھے۔ 14 بَیت تجرؔمہ تیرے بازاروں میں گھوڑے اَور جنگی گھوڑے اَور خَچّر لاتا تھا۔ 15 اہل دوان تیرے تاجر تھے بُہت سے جزیرے تجارت کے لئے تیرے اِختیار میں تھے۔ وہ ہاتھی دانت اَور آبنوس مُبادلہ کے لئے تیرے پاس لاتے تھے۔ 16 اِدوؔم تیرے مصنُوعات کی کثرت کے باعِث تیرے ساتھا سوداگری کرتا تھا۔ وہ تیرے بازاروں میں سب چراغ اَور اَرغوان اَور چِکن دوزی اَور کَتان اَور مَرجان اَور لعل کا بیوپار کرتے تھے۔ 17 یہُودؔاہ اَور مُلک اِسرؔائیل تیرے تاجر تھے۔ منیت اَور پنگ اموریوں کا علاقہ کا گیہوں اور شہد اور روغن اور بلسان لا کر تیرے ساتھ تجارت کرتے تھے۔ 18 دَمِشؔق تیرے مصنُوعات کی کثرت۔ اَور ہر طرح کے مال کی فراوانی کے سبب سے تیرے بال حلبؔون کی مَے اَور سفید اُون کی تجارت کرتا تھا۔ 19 اُوزال سے آب دار فولاد اَور تج اَور اگر تبادلہ کے لئے لاتے تھے۔ 20 دِداؔن سَواری کے نفیس چارجامے تیرے ہاتھ بیچتے تھے۔ 21 عرؔب اَور تمام اُمرائے قیداؔر تجارت کی غرض سے تیرے ہاتھ میں تھے۔ وہ بّرے اَور مینڈھے اَور بکرے لا کر تیرے ساتھ تجارت کرتے تھے۔ 22 سبا اَور رعمؔاہ کے تاجر تیرے ساتھ سوداگری کرتے تھے۔ وہ ہر قسم کے نفیس مصَالح اَور ہر طرح کے قیمتی پتّھر اَور سونا تیرے بازاروں میں بیچتے تھے۔ 23 حاراؔن اَور کؔنّہ اَور عدؔن۔ سبا کے سوداگر۔ اَسوؔر اَور کِلمؔد تیرے ساتھ سوداگری کرتے تھے۔ 24 وہ عُمدہ کمخواب اَور لاجورَدی اَور مُنقّش دوشالوں اَور نفیس پوشاکوں سے بھرے ہُوئے اَور ڈوری سے کسے ہوئے دیودار کے صندُوق لا کر تیرے ساتھ تجارت کرتے تھے۔ 25 ترسیسی جہاز تیری تجارت کے کارواں تھے۔ تُو نے اپنے آپ کو بھر دِیا۔ اَور سمُندر کے درمیان تُو نہایت لدا ہُؤا تھا۔ 26 تیرے کھینے والے تُجھے گہرے پانی میں لائے۔ سمُندر کے بیِچ میں مشرقی ہَوا نے تُجھے توڑا ہے۔ 27 تیرا مال و مُتاع اَور تیری اَجناسِ تجارت اَور تیرے مَلاّح اَور ناخُدا اَور تیرے درزبندی کرنے والے اور تیرے کاروبار کے گماشتے او ر تیرے تمام جنگی مَرد۔ ہاں وہ پُورا گروہ جو تُجھ میں ہے۔ وہ تیری تباہی کے دِن سمُندر کے بیِچ میں ڈُوب جائیں گے۔ 28 تیرے ناخُداؤں کے چِلاّنے کی آواز سے تیری نَواحی کانپے گی۔ 29 اَور سب چَپُّو چلانے والے اَور مَلّاح اَور سمُندر کے سب ناخُدا جہازوں پر سے اُتر کر خُشکی پر کھڑے ہوں گے۔ 30 اَور وہ تُجھ پر بُلند آواز سے ماتم کریں گے۔ اَور زار زار روئیں گے۔ اَور اپنے سروں پر مِٹّی ڈالیں گے۔ اَور راکھ میں لَوٹیں گے۔ 31 وہ تیرے سبب سے اپنے بال مُنڈائیں گے اَور ٹاٹ کمَروں پر باندھیں گے۔ اَور شِکَستہ دِل ہو کر تلخ نَوحہ سے تُجھ پر روئیں گے۔ 32 اَور نَوحہ کرتے ہُوئے تُجھ پر مَرثیہ خَوانی کریں گے۔ اَور تُجھ پر یوں روئیں گے کہ۔ ہائے کون صُوؔر کی مانند ہے۔ جو سمنُدر کے بیِچ میں فنا ہو گیا ہے؟ 33 جب تیرا مالِ تجارت سُمندر کی راہ سے آتا تھا۔ تو تُجھ سے بُہت سی قومیں مالا مال ہوتی تھیں۔ تُو اپنی دَولت اَور اَجناسِ تجارت کی کثرت سے ۔ روئے زمین کے بادشاہوں کو دولتمند کرتا تھا۔ 34 اَب تُو پانی کے بیچِوں بیِچ۔ سمُندر میں تباہ ہو گیا۔ تیری اَجناس ِ تجارت اَور تیرا تمام گروہ۔ تیرے ساتھ ہی فنا ہو گیا۔ 35 جزائر کے تمام باشِندے ۔ تیری بابت حیرت زَدہ ہو گئے۔ اَور اُن کے بادشاہوں کے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ اَور اُن کے چہرے زرد ہو گئے۔ 36 اقوام کے سوداگر تُجھ پر سُسکارتے ہیں۔ تُو جائے عِبرت ٹھہرا ہے۔ اَور باقی نہ رہے گا۔