باب

1 بے پھل تاک اَور خْداوند کا کلام مْجھ پر نازل ہوا۔ اْس نے کہا کہ۔ 2 اَے ابن ِ بشر! تاک کی لکڑی کو تمام لکڑیوں پر یا اْس کی شاخ کو جنگل کی لکڑیوں پر کِس بات میں فضِیلت ہے؟ 3 کیا اْس میں سے کسِی کارِیگری کے کام کے لئے لکڑی لی جائے گی؟ یا اْس سے کھونٹی بنائی جائے گی کی اْس پر برتن لٹکایا جائے۔ 4 دیکھ وہ آگ کے حوالے کی جاتی ہے تاکہ جَلائی جائے۔جب آگ اْس کے دونوں سروں کوکھاگئی اَور اْس کے درمیانی حِصّہ کو بھسم کر چْکی تو کیا وہ کسِی کام کی رہی؟ 5 دیکھ جب وہ سالم تھی۔تو وہ کسِی کام کے لائق نہ تھی ۔تو کتنی کم تب ہو گی جب کہ آگ نے اْسے کھا لِیا اَور بھسم کر دیا ہو۔ اْس سے کو ئی بھی کام نہ بنا یا جائے گا۔ 6 اِس لئے خْداوند خْدا یْوں فرماتا ہے کہ جِس طرح تاک کی لکڑی بھی جنگل کے درختوں کی لکڑی میں سے ہے جِسے مَیں آگ کے حوالہ کرتا ہْوں تا کہ کھائی جائے۔ اْسی طرح مَیں یرْ وشلیِم ؔ کے باشِندوں کو بھی حوالہ کر دْوں گا۔ 7 میرا چہرہ اْن کے خلاف ہو گا۔ وہ آگ سے نِکل کر آگ ہی میں پڑ کر بھسم ہو جا ئیں گے۔یْوں تْم جانو گے کہ مَیں ہی خْداوند ہْوں ۔جب میرا چہرہ ا ْن کے خلاف ہوگا۔ 8 تومَیں سَر زمین کو ویران کر دْوں گا۔ اِس لئے کہ اْنہوں نے سخت نافرمانی کی ہے۔ (خْداوند خْدا کا فرمان یوں ہے) ۔